
سندھ میں پرندوں کے شکار کی ویڈیو وائرل کرنے والے ناظم جوکھیو کے قتل میں رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم کو نامزد نہیں کیا گیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے میمن گوٹھ کے ایک فارم ہاؤس میں قتل ہونے والے نوجوان ناظم جوکھیو کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی ہے، آج جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی جس میں مدعی مقدمہ اور ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو نے اپنا بیان ریکارڈ کروادیا ہے۔
مدعی مقدمہ افضل جوکھیو نے اپنے بیان میں کہا کہ جام اویس اور دیگر ملزمان میرے بھائی کے قتل میں ملوث ہیں۔
دوسری جانب مقتول ناظم جوکھیو کی بیوہ نے دیور افضل جوکھیو کے بیان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم کو کبھی معاف نہیں کروں گی۔
مقتول کی بیوہ کا کہنا تھا کہ افضل جوکھیو پر دباؤ ہوگا ہوسکتا ہے کہ ڈرا دھماکا کر بیان لیا گیا ہو۔
تاہم دوسری جانب رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں قتل کے مقدمے میں بطور ملزم نامزد نہیں کیا گیا ہے، وکیل مدعی بیرسٹر مصطفیٰ میہسر نے کہا کہ جام عبدالکریم اب اس کیس میں ملزم نہیں ہیں۔
سماعت کے دوران جام عبدالکریم کے وکیل کا کہنا تھا کہ مدعی مقدمے نے دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کی درخواست واپس لے لی ہے۔
سماعت کے دوران مدعی مقدمہ کی جانب سے ریکارڈ کروائے گئے بیان کی کاپی بھی منظر عام پرآگئی ہے، عدالت نے مدعی کی جانب سے دہشت گردی کی دفعات شامل کرنےکی درخواست واپس لیے جانے پر نمٹادی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/jam-karim-jokhio-1221.jpg