
ڈیرہ غازی خان کی ایک نجی تعلیمی اکیڈمی میں طالبات ریپ کا نشانہ بننے لگی ہیں، پولیس نے مرکزی ملزم جاوید نامی شخص کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان کی ایک تعلیمی اکیڈمی میں طالبات کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا واقعہ سامنے آیا ہے، اکیڈمی میں طالبات سے زیادتی کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس کے بعد پولیس حرکت میں آگئی اور ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے شخص کے ساتھی طالبات کو حیلے بہانوں سے گھیر کر اکیڈمی لاتے اور وہاں لے جاکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے، طالبات کو نہ صرف جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا تھا بلکہ کمرے میں لگے کیمروں سے ان کی ویڈیو بھی بنائی جاتی جس کی بنیاد پر بعد میں ان خواتین کو بلیک میل بھی کیا جاتا تھا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عمر سعید ملک نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک تین منزلہ عمارت میں تعلیمی اکیڈمی بنائی گئی تھی، گراؤنڈ فلور کو ملزمان کی جانب سے ایسی گھٹیا حرکتوں کیلئے استعمال کیا جاتا تھا، پہلے فلور پر کلاسز ہوتی تھیں جبکہ دوسرے فلور پر خواتین کا ہوسٹل بنایا گیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے دنوں میں اکیڈمی کو بند کردیا گیا ، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملزم جاوید فرار ہوگیا تھا تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پولیس نے اسے گرفتار کرلیا، ملزم سے تفتیش جاری ہے، باقی ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
ریجنل پولیس آفیسر(آر پی او) فیصل رانا نے واقعے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار ملزم 2012 سے ڈی جی خان میں اکیڈمی چلا رہا تھا، واقعے میں ملوث تین مزید ملزمان کی شناخت ہوچکی ہے جن کی گرفتاری کیلئے چھاپےمارے جارہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/9hRRkyJ/15.jpg