
عدالت عظمیٰ کے حکم پر کراچی میں واقع نسلہ ٹاور کو گرانے کے حوالے سے نجی کمپنی کی جانب سے نسلہ ٹاور کی پری ڈیمولیشن کے خلاف کمشنر کراچی کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نسلہ ٹاور کو گرانے کا عمل انتہائی خطرناک ہے۔
خط میں کمشنر کراچی سے نجی کمپنی نے کہا ہے کہ بغیر حفاظتی اقدامات کے غیر پیشہ ورانہ طریقے سے عمارت کو توڑا گیا۔ غیر پیشہ ورانہ عمل سے نسلہ ٹاور کی کنٹرولڈ ڈیمولیشن کرنے سے بھی مسائل پیدا ہوں گے۔
خط میں کمشنر کراچی سے مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح ڈیمولیشن سے جانی اور مالی نقصان بھی ہو سکتا ہے۔ نجی کمپنی نے خط میں کہا ہے کہ طریقہ کار کے حتمی فیصلے تک نسلہ ٹاور کو گرانے کا سلسلہ روکا جائے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور کو کنٹرولڈ ایمیونیشن بلاسٹ کے ذریعے گرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے کہا تھا کہ اگر صوبائی حکومت کے پاس مشینری نہیں ہے تو آرمی سے مددلیں اور ٹاور کو گرانے کی کارروائی ایک ہفتے میں مکمل کریں۔
سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کے بعد تیجوری ہائٹس کو بھی گرانے کا حکم دے رکھا ہے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ طے ہوچکا ہےکہ عمارت غیر قانونی ہے ، دستاویزات میں رد و بدل کیا گیا ہے۔یہ بلڈنگ بھی فارغ ہوگئی ہے۔
چیف جسٹس کے مطابق سرکاری محکموں میں ٹائٹل تبدیل ہوا ہوگا مگر قانون کے تحت نہیں ہوا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/justice-gulzar111.jpg