اس خبر کو میڈیا پر چلوانے کا مقصد میرے سکول کو بدنام کرنے کی سازش ہے: سابق رکن اسمبلی صداقت حسین
متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن سندھ اسمبلی کی اورنگی ٹائون میں واقع ایک امتحانی مرکز میں مداخلت کے معاملے پر پارٹی ان ایکشن۔ ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی کے علاقے اورنگی ٹائون میں واقع ایک امتحانی مرکز میں پارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی صداقت حسین کی مداخلت کے واقعہ پر ان کی بنیادی رکنیت کو معطل کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ایم کیو ایم کی مرکزی کمیٹی کی طرف سے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی مرکزی کمیٹی نے اپنے سابق رکن صوبائی اسمبلی کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لیتے ہوئے اورنگی ٹائون کے امتحانی مرکز میں طلباء کو نقل کروانے کیلئے خاتون ٹیچر پر تشدد کے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ان کی بنیادی تنظیمی رکنیت معطل کر دی ہے۔ خاتون ٹیچر پر تشدد کے واقعے کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں نقل مافیا کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان سب سے مضبوط آواز ہے، ہمارے کسی بھی کارکن کو یہ اجازت نہیں ہے کہ وہ کسی بھی غیرقانونی سرگرمی میں شرکت کرے۔ واضح رہے کہ سوشل میڈیا ویب سائٹس پر گزشتہ روز اورنگی ٹائون میں واقع ایک سکول میں صداقت حسین کی طرف سے طلباء کو نقل کروانے کیلئے خاتون ٹیچر کو ہراساں وتشدد کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
دوسری طرف صداقت حسین نے میٹرک کے سالانہ امتحانات کے دوران نقل کروانے کے واقعے کی تردید کردی اور کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں نظر آنے والا سکول میرا ہے جہاں کوئی امتحانی سینٹر قائم نہیں ہے، یہ جھگڑے کا معاملہ بہت پرانا ہے۔امتحانی مرکز میں مداخلت کی خبروں پر ردعمل میں کہا کہ اس خبر کو میڈیا پر چلوانے کا مقصد میرے سکول کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔
واضح رہے کہ میڈیا پر خبر چلی تھی کہ اورنگی ٹائون کے امتحانی مرکز میں سابق رکن سندھ اسمبلی کی بچوں کو نقل کروانے کی کوشش اور ناکامی پر مشتعل ہو کر خاتون ٹیچر پر تشدد بھی کیا۔ صداقت حسین کا کہنا تھا کہ 3 مہینے پہلے سکول کی پکنگ میں ایک لڑکا اپنے ساتھ موبائل فون لایا جسے ضبط کرنے پر ہنگامہ ہوا، ہم سے پیسوں کا تقاضا کیا گیا جبکہ خاتون ٹیچر نے میرے سکول پہنچنے سے پہلے ہی 15 پر کال کر کے پولیس بلوا رکھی تھی۔