سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کھانے میں زہر ڈال کر ہارٹ اٹیک سے متعلق بیان پر حسین و مریم نواز شریف کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایف آئی اے افسر ڈاکٹر رضوان ہارٹ اٹیک سے جاں بحق ہوئے ہیں، میں جلد یہ بتاؤں گا کہ وہ کون سے زہر ہے جس کو کھانے میں ڈال کر کھلانے سے ہارٹ اٹیک ہوجاتا ہے۔
عمران خان کے اس بیان پر علاج کیلئے پاکستانی جیل سے لندن جانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے ردعمل دیا اور کہا کہنیب کی حراست میں نواز شریف کے پلیٹلیٹس گرے، جس کیوجہ زہر ہو سکتا ہے۔ عمران خان نے اس کا فرانزک ٹیسٹ کیوں نہ کروایا؟
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی صحت خرابی کے باوجود عمران خان نے کئی ہفتوں تک ان کی بیرون ملک روانگی میں تاخیر کی، اسی تاخیر کی وجہ سے فرانزک ٹیسٹ کی رپورٹس خراب ہوجاتی ہیں۔
عمران خان کے اس بیان پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف نےبھی ردعمل دیا اور کہ یہ سازشی (عمران خان) اسی زہر کی بات کررہا ہے جس سے متعلق ہمارا خدشہ ہے کہ یہی زہر نیب کی حراست میں نواز شریف کو دیا گیا تھا، عمران خان سے ابھی یہ حساب باقی ہے۔
نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے عمران خان کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ماضی قریب میں نوا ز شریف کو 2 بار ہارٹ اٹیک ہوا، دونوں بار وہ قید میں تھے، پہلا اٹیک انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں آیا جبکہ دوسری بار وہ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے، اسی لیے عمران خان اور ان کی حکومت ان دونوں ہارٹ اٹیک کی ذمہ دار ہے۔