عمران پہ جھوٹے کیسز بنوائے،
اسے سزائیں دلوائی،
ہزاروں کارکنان جیل میں بند کروائے،
لیڈران سے پارٹی چھڑوائی،
پارٹی سے انتخابی نشان چھینا،
انتخابی مہم چلانی نہیں دی گئی،
لوگ بلا وجہ گرفتار کیے گئے وغیرہ وغیرہ
لیکن پھر بھی نواز شریف جیت نہ سکا ۔۔ مطلب انسان میں بچے جتنی تو شرم ہونی چاہیے جو شلوار میں پیشاب کرکے خاموش کھڑا ہو جاتا ہے۔۔۔
لیکن اس بیشرموں کے لیڈر میں ذرا برابر بھی شرم نہیں ۔
اسے مروایا ہی فوجیوں، مریم اور باقی بیوقوف ساتھیوں نے ہے۔ اسے لندن رہائش کے دوران بتایا گیا تھا کہ تم خمینی ہو، جیسے ہی تم ایئرپورٹ پہ اتروگے انقلاب آجائیگا اور عوام دیوانہ وار سڑکوں پہ نکل آئیں گی۔ لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔
اگر نواز شریف میں دو تین گرام کی بھی عقل ہوتی تو یہ ادھر ہی سمجھ جاتا کہ وہ خمینی ہے نا عوام اس سے کسی انقلاب کی توقع رکھتی ہے۔
لیکن میرے خیال میں اگر کوئی ایماندار اور صاف ستھرا لیڈر ہوتا تو وہ سمجھ جاتا لیکن چونکہ نواز شریف کرپشن میں لتھڑا ہوا بندہ ہے اسلیے فوجیوں کو اسے بلیک میل کرنے اور اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنا بہت آسان ہوتا ہے اور میاں صاحب فوجیوں کے ہاتھوں بلیک میل بھی ہوا اور استعمال بھی ہو گیا۔۔اور ساتھ میں بیٹی کے مستقبل کی سیاست۔۔ جو ویسے ہی ختم ہے۔ فضول میں وقت ضائع کر رہی ہے۔
یہ پارٹی آہستہ آہستہ شہباز کے خاندان کو منتقل ہو جائیگی۔ لیکن دیوار پہ لکھا ہے کہ شریف خاندان کی سیاست اب ختم ہو چکی۔ یہ لوگ جب اپنی سیٹیں نہیں جیت سکتے تو کیا کرینگے؟ ہر دفعہ تو فوجی انکی مدد کے لیے نہیں آئینگے۔