نواز شریف پرانی مقتدرہ پر تنقید، نئی کے ساتھ چل رہے ہیں، تجزیہ کار

warrug1112.jpg


سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ نواز شریف پرانی مقتدرہ پر تنقید کرتے ہیں نئی مقتدرہ کے ساتھ چل رہے ہیں، اسی طرح پرانی عدلیہ نے ان کے خلاف فیصلے دیئے لیکن آج کی عدلیہ انہیں ریلیف دے رہی ہے۔

جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایسی صورتحال سامنے آئی جس میں عدالت عظمیٰ کے چھ رکنی بنچ نے اپنے ہی پانچ رکنی بنچ کا فیصلہ معطل کردیا ہے، تفصیلی فیصلہ آنے سے پہلے ہی اسے معطل کردیا گیا ہے، اس فیصلے کے بعد ملک میں انسانی حقوق کے حوالے سے سوالات اٹھ گئے ہیں۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ نواز شریف کو پرانی مقتدرہ یعنی جنرل باجوہ اور جنرل فیض سے بڑے حقیقی گلے ہیں، ان دونوں نے نواز شریف کے ساتھ بہت زیادتیاں کی تھیں، نئی مقتدرہ نواز شریف کو سپورٹ کررہی ہے اس لیے بیانیہ میں بڑا تضاد آگیا ہے۔

نواز شریف پرانی مقتدرہ پر تنقید کرتے ہیں نئی مقتدرہ کے ساتھ چل رہے ہیں، اسی طرح پرانی عدلیہ نے ان کے خلاف فیصلے دیئے لیکن آج کی عدلیہ انہیں ریلیف دے رہی ہے، نواز شریف نے اس تضاد سے نکلنے کیلئے انتقام نہیں حساب کا بیانیہ اپنالیا ہے۔

سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ میری رائے میں جن لوگوں نے اس وقت غلط کیا انہیں بھگتنا چاہیے، جسٹس منیر سے لے کر آج تک جن ججوں نے اور جن جرنیلوں نے مارشل لاء لگائے ہیں ان کے خلاف کم از کم علامتی فیصلے تو آنے چاہئیں، پاکستان میں مظلوم کا ووٹ بینک توڑنا مشکل ہوجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی پارٹی کے ساتھ ظلم ہوتا ہے تو اس کا ووٹ بینک تادیر قائم رہتا ہے، یہ بات درست ہے نواز شریف اس وقت اکیلے لڑرہے ہیں ان کے مخالف کوئی نہیں ہے۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ شہری حلقوں میں بظاہر پی ٹی آئی اکثریت میں نظر آرہی ہے، پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ مل گئی تو شہروں میں جیت جائے گی، پی ٹی آئی کو الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے، فی الحال لگتا ہے عمران خان کو نااہل قرار دیدیا جائے گا، پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ملٹری ٹرائل ہوں گے، اس طرح مزید خوف اور ناامیدی پھیلائی جائے گی جس سے پی ٹی آئی کا ووٹر باہر نہیں نکلے گا۔

مریم نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کیخلاف سماعت میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وکلاء لطیف کھوسہ، سلمان اکرم راجہ اور اعتزاز احسن تمام وقت روسٹرم پر موجود رہے، ججوں کے ساتھ گفتگو سے زیادہ وکلاء کی آپس میں بحث ہوتی رہی۔

اٹارنی جنرل بھی اپنے عمومی رویے کے خلاف غصہ میں نظر آئے، ججوں سے بھی یہ صورتحال کنٹرول نہیں ہورہی تھی، جسٹس طارق مسعود نے بار بار وکلاء سے نشستوں پر بیٹھنے کیلئے کہا مگر وہ کھڑے رہے۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایسی صورتحال سامنے آئی جس میں عدالت عظمیٰ کے چھ رکنی بنچ نے اپنے ہی پانچ رکنی بنچ کا فیصلہ معطل کردیا ہے، تفصیلی فیصلہ آنے سے پہلے ہی اسے معطل کردیا گیا ہے، اس فیصلے کے بعد ملک میں انسانی حقوق کے حوالے سے سوالات اٹھ گئے ہیں۔

جسٹس طارق مسعود کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے چھ رکنی بنچ نے جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ کا وہ فیصلہ معطل کردیا ہے جس میں سویلینز کا ملٹری ٹرائل کالعدم قرار دیا تھا، سپریم کورٹ نے سویلینز کا ملٹری ٹرائل جاری رکھنے کی ہدایت تو کردی مگر اس حوالے سے حتمی فیصلہ جاری نہ کرنے کے احکامات بھی دیدیئے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ انتقام نہیں چاہتا، حساب لینا تو بنتا ہے۔مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ آج جھوٹ ہوا میں اڑ گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ میرے خلاف مقدمات میں جان نہیں تھی، سزا مجھے نہیں 25 کروڑ عوام کو ملی۔
نواز شریف نے کہا کہ جو دکھ ہمیں دیے گئے ان کا کوئی مداوا ہے؟ ہم نے جنرل باجوہ یا جنرل راحیل کے خلاف کبھی کوئی سازش نہیں کی,کبھی کسی کے خلاف سازش نہیں کی، دفاع کو مضبوط کیا، جے ایف 17 کے معاہدے پر میرے دستخط ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو دکھ ہمیں دیئے گئے ہیں اس کا کوئی مداوا ہے؟ میری اہلیہ آخری سانسیں لے رہی تھیں میں نے مریم سے کہا اللہ انہیں شفا عطا فرمائیں ، ہم چلتے ہیں پاکستان، جعلی مقدمہ ہے سزا بھگتیں گے، یہ نہیں کرسکتے کہ سزا سننے کے بعد ہم یہاں بیٹھے رہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو میرے بے قصور ہونے کا یقین تھا، ایسا فیصلہ سنایا گیا جو دنیا میں مذاق بنا، جو دکھ ملے کیا ان کا کوئی مداوا ہے؟ انتقام لینا نہیں چاہتا لیکن احتساب ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ 21 اکتوبر کو میں نے لاہور آکر یہ کہا تھا کہ میں کسی انتقامی جذبے سے یہاں نہیں آیا لیکن یہ تو پوچھنا چاہیے کہ اس ملک کیساتھ ایسا کیوں کیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو سب سے بڑی عدالت بنے گی، عوامی جے آئی ٹی بنے گی، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈالر کو چار سال باندھ کر رکھا، ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا، کیا ججز کبھی سسلین مافیا، گاڈ فادر جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں، میری دشمنی میں کیے گئے اقدام نے عوام کو نقصان پہنچایا۔

نواز شریف نے کہا کہ سازشی عناصر روز شام میں دکانداری چمکاتے تھے، ہمارے وقت میں آٹا، چینی، گوشت اور سب اشیا سستی تھیں، میں نے کیا بگاڑا تھا اس بینچ کا جس نے مجھے سسیلین مافیا کہا، مجھے بطور فرد سزا ملی، اصل سزا 25 کروڑ عوام کو ملی۔

قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ مجھے پیغام بھیجا گیا کہ نوازشریف کو پتا ہونا چاہیے کہ اڈیالہ جیل میں بڑی جگہ ہے، اس مائنڈ سیٹ سے لوگ آئیں گے تو یہی ہوتا رہے گا، مجھے انتقام سے کوئی غرض نہیں، میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا حساب ہونا چاہیے، جنھوں نے قوم کے ساتھ زیادتی کی میں انھیں معاف نہیں کرسکتا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ نے مجھے جھوٹے مقدمات سے بری فرمایا ہے، دنیا بھی کہہ رہی ہے کہ سازش کے تحت مقدمات بنائے گئے۔

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور اس کے 25 کروڑ عوام کے خلاف یہ سازش ہوئی ہے اور 25 کروڑ عوام کو اس کا نوٹس لینا چاہیے وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے یہ کام کیا اور کیوں کیا؟ میں نے تو کسی کے خلاف کوئی سازش نہیں کی ہم نے تو اپنا کام کیا سڑکیں بنائیں , موٹرویز بنائیں ,لوڈشیڈنگ ختم کی , ایٹمی دھماکے کیے دفاع کو مضبوط کیا ہے۔
 
Last edited by a moderator:

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
پرانی مقتدرہ کے ساتھ چلنا جرم
نئی مقتدرہ کے ساتھ چلنا ثواب؟ جو عدلیہ نواز شریف کے کیسز اٹھا کر سوال پوچھے وہ گنہگار؟ جو بغیر سوال پوچھے کیس ختم کرے وہ ہیرو؟
سارے قصے کا لب لباب یہ ہے نواز شریف کے پاس منی ٹریل نہیں ہے ان جایدادوں کی جو اس کے بچوں کے پاس ہیں اس پر اسے نچوایا جاتا ہے ۔کبھی پکڑ لیا کبھی چھوڑ دیا ۔

یہ سب جاننے والی عوام نواز شریف کو ایک کرپٹ چور ملک دشمن سمجھتی ہے جو اس عوام کا پیسہ لوٹ کر باہر لے جا چکا ہے پاکستان پر اس کی نظر پہلے لوٹے ہوئے پیسے کو بچانے کے لئے ہر ناجایز طریقہ استعمال کرنے اور مزید لوٹنے کی ہوس پوری کرنے کی ہے ۔جو عوام کے ووٹ سے نہیں ہو سکتی اس لئے مقتدرہ کے پاوں کے نیچے سے اور کرپٹ عدلیہ کے زریعے حاصل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے ۔موجودہ مقتدرہ کے ساتھ چلنے کا مطلب آئین شکنی جو ہوئ اس کے ہاتھوں اس کی حصہ داری ہے بقیمت میرے خاندان کو حکمرانی کا حق وراثت کے طور پر دو ۔لیکن جن پر حکمرانی کرنا ہے وہ نہیں مان رہے اب یا تو حکمران کی خیر نہیں یا محکوم کی