نواز شریف کے لاڈلا کا تاثر انتخابات کو پہلے سے متنازع بنارہا ہے، شاہد خاقان

shahi1h12h131.jpg


پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں مسلم لیگ ن کے پسندیدہ ہونے اور نواز شریف کے لاڈلا کا تاثر انتخابات کو پہلے سے متنازعہ بنا رہا ہے،فوج، عدلیہ اور سیاست دان الیکشن سے قبل راستے کا تعین کریں ورنہ الیکشن کے بعد بھی استحکام نہیں آئے گا ،عمران خان کو سزا حقائق کی بنیاد پر ہوتی ہے تو اسے قبول کیا جائے گا اور اگر الٹے سیدھے مقدمات میں ہوئی تو نہ تاریخ اسے قبول کرے گی نہ ہی عوام مانیں گے۔

غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں انہوں نے کہا مسلم لیگ ن کے پسندیدہ ہونے اور نواز شریف کے لاڈلا کا تاثر انتخابات کو پہلے سے متنازعہ بنا رہا ہے، نواز شریف کو خاموشی ترک کرکے عوام کو اپنی سوچ کے متعلق بتانا چاہیے کہ وہ ملک و سیاست کو کس سمت لے جانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا فوج، عدلیہ اور سیاست دان الیکشن سے قبل راستے کا تعین کریں ورنہ الیکشن کے بعد بھی استحکام نہیں آئے گا اور انتخابات میں تاخیر ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ خاقان نے کہا عمران خان کو عدالتوں سے زبردستی نااہل کروایا گیا تو اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے، عمران خان کو سزا حقائق کی بنیاد پر ہوتی ہے تو اسے قبول کیا جائے گا اور اگر الٹے سیدھے مقدمات بنائے گئے تو نہ تاریخ اسے قبول کرے گی نہ ہی عوام مانیں گے۔


شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مریم نواز سے اختلاف ہے نہ ناراضی، جو سوچ میری جماعت نے اپنائی ہے اس سے اتفاق نہیں کرتا۔

امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ملک کی سمت کا تعین کرنا سب سے زیادہ نواز شریف کی ذمے داری ہے، سمت نہیں طے کی تو حکومت چلانا مشکل ہوگا۔ملک کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے عوام کی تکلیفیں بڑھانے کے سوا کچھ نہیں کیا، اگر پہلے سے تاثر ہو کہ کون فیورٹ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ الیکشن فیئر نہیں ہوں گے، الیکشن کے بعد پیدا ہونے والی ممکنہ خرابی کا حصہ نہیں بننا چاہتا، اس لیے انتخابات میں حصہ نہیں لوں گا۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات لگاتی ہیں کہ وہ فیورٹ ہوگئی ہے، شاید سب کو فیورٹ بننے کا شوق ہوتا ہے، اس سے ملک کا نقصان ہوتا ہے، جو اتحاد ہو رہے ہیں اس سے مقامی طور پر الیکشن میں فائدہ ملنے کے امکانات کم ہیں، جہاں ایم کیو ایم ہے وہاں ن لیگ کے اتنے ووٹر نہیں کہ ایم کیو ایم کو فائدہ پہنچے۔

شاہد خاقان نے یہ بھی کہا کہ ووٹ کو عزت دینے کا مطلب ملک آئین کے مطابق چلے گا، کسی غیر آئینی معاملے کا حصہ بنیں گے تو خرابی پیدا ہوگی، نواز شریف عوام کو بتائیں ان کی کیا سوچ ہے؟ جہاں آج ملک کھڑا ہے جولائی 2017 کے فیصلے کا اس میں اثر ہے، جو نا انصافی ہوئی اسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔