نواز کھوکھر کی ڈپلیکیٹ اسلحہ لائسنس جاری کرنےکی درخواست انتقال کے بعد منظور

WhatsApp-Image-2021-01-10-at-3-13-30-AM-696x5221610353421-0.jpeg

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 2018 میں دائر کیے گئے مقدمے کا سات سال بعد فیصلہ سنا دیا، جس میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کے والد، نواز کھوکھر، کی جانب سے اسلحہ لائسنس کی ڈپلیکیٹ کاپی کے لیے دائر درخواست منظور کر لی گئی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار نواز کھوکھر اب انتقال کر چکے ہیں، تاہم ان کے ورثا نے مقدمے کی پیروی جاری رکھی۔ عدالت کے مطابق نواز کھوکھر نے بطور رکن قومی اسمبلی 8 مارچ 1987 کو اسلحہ لائسنس حاصل کیا تھا۔

عدالت نے مزید کہا کہ جن اسلحہ لائسنسز کو کمپیوٹرائزڈ نہیں کیا گیا، وہ عام طور پر منسوخ تصور کیے جاتے ہیں، لیکن یہ اصول اراکین قومی اسمبلی پر لاگو نہیں ہوتا، اس لیے نواز کھوکھر کا اسلحہ لائسنس منسوخ نہیں سمجھا جائے گا۔

https://twitter.com/x/status/1898314162830299138
فیصلے میں ہدایت کی گئی کہ رولز کے تحت درخواست گزار کے لائسنس کی ڈپلیکیٹ کاپی فراہم کی جائے۔ واضح رہے کہ نواز کھوکھر نے 2015 میں اپنے اسلحہ لائسنس کے گم ہونے پر اس کی ڈپلیکیٹ کاپی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

نیا لائسنس بنا کر اسے کھوکھر صاحب کو عالم برزخ میں بھیج دو

ہر کام انوکھا
 

Back
Top