
نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی سے عمران خان کا آرٹیکل شائع کرنے کو چیلنج کرنے پر نواز شریف سے متعلق سوال، مرتضیٰ سولنگی سے جواب نا بن سکا۔
تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار شہزاد اقبال نے مرتضیٰ سولنگی سے سوال کیا کہ اگر جیل میں موجود عمران خان کا لکھا آرٹیکل شائع نہیں ہوسکتا تو 21 اکتوبر کو نواز شریف کی واپسی پر سرکاری ٹی وی چینل کی جانب بھرپور میڈیا کوریج کیوں دی گئی؟
مرتضیٰ سولنگی نے جواب دیا کہ نواز شریف کی سزا معطل ہوچکی تھی،شہزاد اقبال نے جوابا سوال کیا کہ سزا تو عمران خان کی بھی معطل ہوچکی ہے،مرتضی سولنگی نے کہا کہ بہت سی باتیں دیکھی جاتی ہیں، کہ الزام کیا ہے، سزا کس کیس میں ہوئی ہے، نواز شریف سے متعلق عدالتوں نے فیصلہ کرلیا ہے جو آپ نےبھی دیکھ لیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1743693981022920723
شہزاد اقبال نے کہا کہ وہ فیصلہ بعد میں آیا ، 21 اکتوبر کی کوریج اس سے پہلے کی ہے، مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ 21 اکتوبر کو ان کی سزا معطل تھی، عمران خان کی بھی سزا معطل تھی مگر ان پر بہت سے دیگر الزامات تھے اور وہ آزاد شہری نہیں ہے، عدالت نے عمران خان کو ایسی کوئی سہولت نہیں دی ہےجو نواز شریف کو دی گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1743662706908180902
پی ٹی آئی رہنما اظہر مشہوانی نے اس مکالمےپر ردعمل دیتےہوئے کہا کہ مرتضیٰ سولنگی پر ریڈیو پاکستان کی خواتنت نے ہراساں کرنے والا جنسی درندہ ہونے کے الزامات لگائے ہوئے ہںو، اور وزیر اطلاعات بن کر بٹھاا ہوا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1743666220811899096
عمیر خان نے کہا کہ جیسا میں نے کہا کہ یہ سسٹم اس وقت ننگا ناچ کررہا ہے، یہ نظام ایکسپوز ہوچکا ہےجس میں چھوٹے لوگ صرف اپنے پے چیک کیلئے کام کررہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1743667599559278853
ایک صارف نے کہا کہ شہزاد اقبال نے آخر میں ترس کھا کر بات بدل دی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1743666616972304557
فہیم سجاد نے کہا کہ سوجوتے اور پیاز کھانا اسے کہتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1743666501054259439
وقار عباسی نے کہا کہ بڑھاپے میں جب کسی کو اختیار مل جائےتو پھر وہ ایسے اول فول ہی شروع کردیتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1743664216400441560
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/17shahzadslanngaiias.png