نوکریوں سے نکالنے کی دھمکی،عظمیٰ بخاری کا وضاحتی کلپ بھی کام نہ آیا

eplaam1h112.jpg

سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد عظمیٰ بخاری نے وضاحتی کلپ شئیر کردیا مگر وضاحتی کلپ بھی کام نہ آیا

عظمی بخاری نے صحافیوں کو وارننگ دی کہ اگر کسی رپورٹر نے اونچی آواز میں بات کی یا بدتمیزی کرنے کی کوشش کی تو سن لو بات ان کی نوکریوں تک جائے گی۔اس پر سوشل میڈیا پر عظمیٰ بخاری پر خوب تنقید ہوئی تو وضاحتیں دینے پر آگئیں

عظمیٰ بخاری نے کلپ شئیر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہے آج کا پورا کلپ،میں پریس کانفرنس کے بعد جرنلسٹ ہاوسنگ سوسائٹی کی میٹینگ میں چلی گئی،بعد میں دیکھا تو پتا چلا میں نے کوئی دھمکیاں اور گستاخی کی ہے،”بڑے بڑے “صحافی بھی ایڈیٹیڈ کلپ کا شکار ہوئے،ہاتھ جوڑ کر ڈسپلن اور خاموشی کی ریکویسٹ کررہی تھی،عہدوں کی بجائے ہمیشہ عزت کمانے کی کوشش کی ہے
https://twitter.com/x/status/1846576807874805963
عظمیٰ بخاری کا یہ وضاحتی کلپ بھی کام نہ آیا اور تنقید کانشانہ بن گئیں، اس وضاحتی کلپ میں عظمیٰ بخاری صحافیوں کو کہہ رہی ہیں کہ چوں چاؤں چاؤں نہ کرنا، میں برداشت کرلوں گی میڈم چیف منسٹر برداشت نہیں کریں گی۔

اس کلپ میں بھی عظمیٰ بخاری صحافیوں کو نوکری جانے کی دھمکیاں دیتی نظر آتی ہیں۔

اس پر صحافیوں نے کہا کہ ایسی وضاحتیں دینے سے بہتر ہے کہ وضاحت نہ ہی دی جاتی، کسی کو نوکری کی دھمکی لگانا کوئی مذاق نہیں ہے بلکہ یہ ایک سنگین مذاق ہے۔

صحافی زبیر علی خان نے اس پر کہا کہ کسی کو نوکری کی دھمکی لگانا مذاق نہیں ہوتا میڈم جی !!! اپنا حس مزاح بہتر کریں
https://twitter.com/x/status/1846625424647798893
صحافی عمرچیمہ نے کہا کہ نوکری سے فراغت کی دھمکی اگر ہنستے ہوئے بھی دی جائے تو یہ ایک سنگین مذاق تصور ہو گا اور پھر یہ کہ کہنے والی شخصیت اگر وزیر اطلاعات ہو تو مزید تشویش کی بات ہوتی ہے
https://twitter.com/x/status/1846759930101223835
شبیر ڈار نے ردعمل دیا کہ وائرل وڈیو کلپ اور اب وضاحتی وڈیو کلپ میں فرق صرف اتنا ہے کہ منسٹر صاحبہ نے صحافیوں کو پہلے ہنستے بولتے سمجھایا پھر نوکری کی دھمکی دی، ایسی وضاحت سے وضاحت نہ دینا ہی مناسب تھا۔
https://twitter.com/x/status/1846596351498637666
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ صحافیوں سے ہاتھ باندھ کر درخواست تک تو ٹھیک ہے اس کے بعد شکایت اور نوکری کی وارننگ کی بات کرنے کی کیا ضرورت تھی، کسی بھی حکومت کے کسی بھی عہدےدار خصوصی طور پر وزیر اطلاعات کو ناپ تول کر گفتگو کرنی چاہیے
https://twitter.com/x/status/1846580449382121793
صحافی رہنما شکیل قرار نے ردعمل دیا کہ رازق اللہ کی ذات ہے کوئی منسٹر یا وزیراعلی نہیں
https://twitter.com/x/status/1846626080532124104
صحافی وسیم عباسی نے تبصرہ کیا کہ ویسے پورے کلپ سے واضح ہے کہ عظمی بخاری اپنی نوکری کے لیے ہاتھ جوڑ بھی رہی ہیں۔۔تاہم بہتر ہوتا صحافیوں کی نوکری کی بھی بات ہی نہ کی جاتی۔۔سوال کتنا بھی سخت ہو اگر تمیز کے دائرے میں ہو تو اس کا جواب دینا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1846589259970457998
ایک صارف نے لکھا کہ اسکو کہتے ہے ہاتھ جوڑ کر صحافیوں کو دھمکی دینا
https://twitter.com/x/status/1846602631566782543
 

satifhasan

Minister (2k+ posts)
Q MADAM MINISTER sa Question q na karain?
Oh han yad aya, Form 47 wali Jali WAZIR--e-Ala ha tu answer kidhar say day gi
or kisi na pocha liya ka Garage ma k oMARAMAT hoi thi us ki Mazamat q na ki tu
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
eplaam1h112.jpg

سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد عظمیٰ بخاری نے وضاحتی کلپ شئیر کردیا مگر وضاحتی کلپ بھی کام نہ آیا

عظمی بخاری نے صحافیوں کو وارننگ دی کہ اگر کسی رپورٹر نے اونچی آواز میں بات کی یا بدتمیزی کرنے کی کوشش کی تو سن لو بات ان کی نوکریوں تک جائے گی۔اس پر سوشل میڈیا پر عظمیٰ بخاری پر خوب تنقید ہوئی تو وضاحتیں دینے پر آگئیں


عظمیٰ بخاری نے کلپ شئیر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہے آج کا پورا کلپ،میں پریس کانفرنس کے بعد جرنلسٹ ہاوسنگ سوسائٹی کی میٹینگ میں چلی گئی،بعد میں دیکھا تو پتا چلا میں نے کوئی دھمکیاں اور گستاخی کی ہے،”بڑے بڑے “صحافی بھی ایڈیٹیڈ کلپ کا شکار ہوئے،ہاتھ جوڑ کر ڈسپلن اور خاموشی کی ریکویسٹ کررہی تھی،عہدوں کی بجائے ہمیشہ عزت کمانے کی کوشش کی ہے
https://twitter.com/x/status/1846576807874805963
عظمیٰ بخاری کا یہ وضاحتی کلپ بھی کام نہ آیا اور تنقید کانشانہ بن گئیں، اس وضاحتی کلپ میں عظمیٰ بخاری صحافیوں کو کہہ رہی ہیں کہ چوں چاؤں چاؤں نہ کرنا، میں برداشت کرلوں گی میڈم چیف منسٹر برداشت نہیں کریں گی۔

اس کلپ میں بھی عظمیٰ بخاری صحافیوں کو نوکری جانے کی دھمکیاں دیتی نظر آتی ہیں۔

اس پر صحافیوں نے کہا کہ ایسی وضاحتیں دینے سے بہتر ہے کہ وضاحت نہ ہی دی جاتی، کسی کو نوکری کی دھمکی لگانا کوئی مذاق نہیں ہے بلکہ یہ ایک سنگین مذاق ہے۔

صحافی زبیر علی خان نے اس پر کہا کہ کسی کو نوکری کی دھمکی لگانا مذاق نہیں ہوتا میڈم جی !!! اپنا حس مزاح بہتر کریں
https://twitter.com/x/status/1846625424647798893
صحافی عمرچیمہ نے کہا کہ نوکری سے فراغت کی دھمکی اگر ہنستے ہوئے بھی دی جائے تو یہ ایک سنگین مذاق تصور ہو گا اور پھر یہ کہ کہنے والی شخصیت اگر وزیر اطلاعات ہو تو مزید تشویش کی بات ہوتی ہے
https://twitter.com/x/status/1846759930101223835
شبیر ڈار نے ردعمل دیا کہ وائرل وڈیو کلپ اور اب وضاحتی وڈیو کلپ میں فرق صرف اتنا ہے کہ منسٹر صاحبہ نے صحافیوں کو پہلے ہنستے بولتے سمجھایا پھر نوکری کی دھمکی دی، ایسی وضاحت سے وضاحت نہ دینا ہی مناسب تھا۔
https://twitter.com/x/status/1846596351498637666
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ صحافیوں سے ہاتھ باندھ کر درخواست تک تو ٹھیک ہے اس کے بعد شکایت اور نوکری کی وارننگ کی بات کرنے کی کیا ضرورت تھی، کسی بھی حکومت کے کسی بھی عہدےدار خصوصی طور پر وزیر اطلاعات کو ناپ تول کر گفتگو کرنی چاہیے
https://twitter.com/x/status/1846580449382121793
صحافی رہنما شکیل قرار نے ردعمل دیا کہ رازق اللہ کی ذات ہے کوئی منسٹر یا وزیراعلی نہیں
https://twitter.com/x/status/1846626080532124104
صحافی وسیم عباسی نے تبصرہ کیا کہ ویسے پورے کلپ سے واضح ہے کہ عظمی بخاری اپنی نوکری کے لیے ہاتھ جوڑ بھی رہی ہیں۔۔تاہم بہتر ہوتا صحافیوں کی نوکری کی بھی بات ہی نہ کی جاتی۔۔سوال کتنا بھی سخت ہو اگر تمیز کے دائرے میں ہو تو اس کا جواب دینا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1846589259970457998
ایک صارف نے لکھا کہ اسکو کہتے ہے ہاتھ جوڑ کر صحافیوں کو دھمکی دینا
https://twitter.com/x/status/1846602631566782543
چوتیے ہیں جو ان سے سوال کرتے ہیں یہ فارم47 والوں سے تو کوئی سوال بنتا ہی نہیں
 

ocean5

Minister (2k+ posts)
eplaam1h112.jpg

سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد عظمیٰ بخاری نے وضاحتی کلپ شئیر کردیا مگر وضاحتی کلپ بھی کام نہ آیا

عظمی بخاری نے صحافیوں کو وارننگ دی کہ اگر کسی رپورٹر نے اونچی آواز میں بات کی یا بدتمیزی کرنے کی کوشش کی تو سن لو بات ان کی نوکریوں تک جائے گی۔اس پر سوشل میڈیا پر عظمیٰ بخاری پر خوب تنقید ہوئی تو وضاحتیں دینے پر آگئیں


عظمیٰ بخاری نے کلپ شئیر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہے آج کا پورا کلپ،میں پریس کانفرنس کے بعد جرنلسٹ ہاوسنگ سوسائٹی کی میٹینگ میں چلی گئی،بعد میں دیکھا تو پتا چلا میں نے کوئی دھمکیاں اور گستاخی کی ہے،”بڑے بڑے “صحافی بھی ایڈیٹیڈ کلپ کا شکار ہوئے،ہاتھ جوڑ کر ڈسپلن اور خاموشی کی ریکویسٹ کررہی تھی،عہدوں کی بجائے ہمیشہ عزت کمانے کی کوشش کی ہے
https://twitter.com/x/status/1846576807874805963
عظمیٰ بخاری کا یہ وضاحتی کلپ بھی کام نہ آیا اور تنقید کانشانہ بن گئیں، اس وضاحتی کلپ میں عظمیٰ بخاری صحافیوں کو کہہ رہی ہیں کہ چوں چاؤں چاؤں نہ کرنا، میں برداشت کرلوں گی میڈم چیف منسٹر برداشت نہیں کریں گی۔

اس کلپ میں بھی عظمیٰ بخاری صحافیوں کو نوکری جانے کی دھمکیاں دیتی نظر آتی ہیں۔

اس پر صحافیوں نے کہا کہ ایسی وضاحتیں دینے سے بہتر ہے کہ وضاحت نہ ہی دی جاتی، کسی کو نوکری کی دھمکی لگانا کوئی مذاق نہیں ہے بلکہ یہ ایک سنگین مذاق ہے۔

صحافی زبیر علی خان نے اس پر کہا کہ کسی کو نوکری کی دھمکی لگانا مذاق نہیں ہوتا میڈم جی !!! اپنا حس مزاح بہتر کریں
https://twitter.com/x/status/1846625424647798893
صحافی عمرچیمہ نے کہا کہ نوکری سے فراغت کی دھمکی اگر ہنستے ہوئے بھی دی جائے تو یہ ایک سنگین مذاق تصور ہو گا اور پھر یہ کہ کہنے والی شخصیت اگر وزیر اطلاعات ہو تو مزید تشویش کی بات ہوتی ہے
https://twitter.com/x/status/1846759930101223835
شبیر ڈار نے ردعمل دیا کہ وائرل وڈیو کلپ اور اب وضاحتی وڈیو کلپ میں فرق صرف اتنا ہے کہ منسٹر صاحبہ نے صحافیوں کو پہلے ہنستے بولتے سمجھایا پھر نوکری کی دھمکی دی، ایسی وضاحت سے وضاحت نہ دینا ہی مناسب تھا۔
https://twitter.com/x/status/1846596351498637666
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ صحافیوں سے ہاتھ باندھ کر درخواست تک تو ٹھیک ہے اس کے بعد شکایت اور نوکری کی وارننگ کی بات کرنے کی کیا ضرورت تھی، کسی بھی حکومت کے کسی بھی عہدےدار خصوصی طور پر وزیر اطلاعات کو ناپ تول کر گفتگو کرنی چاہیے
https://twitter.com/x/status/1846580449382121793
صحافی رہنما شکیل قرار نے ردعمل دیا کہ رازق اللہ کی ذات ہے کوئی منسٹر یا وزیراعلی نہیں
https://twitter.com/x/status/1846626080532124104
صحافی وسیم عباسی نے تبصرہ کیا کہ ویسے پورے کلپ سے واضح ہے کہ عظمی بخاری اپنی نوکری کے لیے ہاتھ جوڑ بھی رہی ہیں۔۔تاہم بہتر ہوتا صحافیوں کی نوکری کی بھی بات ہی نہ کی جاتی۔۔سوال کتنا بھی سخت ہو اگر تمیز کے دائرے میں ہو تو اس کا جواب دینا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1846589259970457998
ایک صارف نے لکھا کہ اسکو کہتے ہے ہاتھ جوڑ کر صحافیوں کو دھمکی دینا
https://twitter.com/x/status/1846602631566782543
dekho ray dekho jub journalists kee bari aee tu cheeknay lagay madar chod pakistani awaam ka yahee journalist mazak auratay hain aur moun gand main daal ker chup ho jatey hain aur jub bukhara kee rundee nay khalee nokree say nikalnay kee baat kee tu sub kee phatnay lagee yay tu wohee baat ganda pur walee (K TUM KARO TU DANCE AUR HUM KARAIN TU MUJRA) aur kuch karo na karo journalists aur tv channels ko kam karo .sub kuch sahee ho jai gaa
 

ocean5

Minister (2k+ posts)
چوتیے ہیں جو ان سے سوال کرتے ہیں یہ فارم47 والوں سے تو کوئی سوال بنتا ہی نہیں
chutiyay tu bilkul hain yay gando mike utha ker forun ponch jatay hain kiya mulk hay duniya main kesee mulk main na itnay channel aur na yay sahafee her bunda he sahafee hay madar chod.babu in sahafiyoun wakeeloun judgoun aur phoujeeyoun nay mulk ko bahut ziada nuksaan ponchaya in sub k sath be esa he hoga abhee ek awaaz utee k jounalists kee nokriyaan jain gee yay start hay allah paak in sub ko wo din jald dekhain gaay.yay munir mechanic aur uskay aiders and abettors jo gara khud rahay hain insha allah khud girain gaay ameen
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
chutiyay tu bilkul hain yay gando mike utha ker forun ponch jatay hain kiya mulk hay duniya main kesee mulk main na itnay channel aur na yay sahafee her bunda he sahafee hay madar chod.babu in sahafiyoun wakeeloun judgoun aur phoujeeyoun nay mulk ko bahut ziada nuksaan ponchaya in sub k sath be esa he hoga abhee ek awaaz utee k jounalists kee nokriyaan jain gee yay start hay allah paak in sub ko wo din jald dekhain gaay.yay munir mechanic aur uskay aiders and abettors jo gara khud rahay hain insha allah khud girain gaay ameen
جتنے چینل زیادہ ہوں گے اتنا جھوٹ زیادہ پھیلے گا
 

Back
Top