نو مئی واقعات کے بعد اب تک کتنے رہنما تحریک انصاف چھوڑچکے ہیں؟

9may111h3.jpg

گزشتہ 6 ماہ کے دوران (9 مئی کے بعد) سے پاکستان تحریک انصاف کے 478 میں سے230 سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی کی خیر آباد کہہ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خبررساں ادارے ہم نیوز سے وابستہ سینئر صحافی زاہد گشکوری کی خصوصی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے 183 سابق اراکین ایسے ہیں جنہوں نے پارٹی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کا اعادہ کیا ہے، تاہم 65 اراکین ایسے بھی ہیں جو پارٹی چھوڑنے یا نا چھوڑنے کا فیصلہ نہیں کرسکیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2018 میں پاکستان بھر سے پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر 478 قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین منتخب ہوئے تھے، ان میں سے 371 اراکین انتخابات جیت کر اسمبلیوں میں پہنچے جبکہ107 مخصوص نشستیں، خواتین اور اقلیتوں کی نشستیں شامل تھی۔

478میں سے پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی کی 164 نشستیں تھیں ، پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے کے بعد پی ٹی آئی کے ارکین نے دوسری جماعتوں میں شمولیت اختیار کرنا شروع کردی جس میں تیزی 9 مئی کے واقعات کے بعد آگئی اور اہم مرکزی رہنماؤں نے بھی پی ٹی آئی چھوڑ کر دیگر جماعتوں میں شمولیت اختیار کرلی۔

پی ٹی آئی سے الگ ہونےو الوں نے یا تو دیگر جماعتوں میں شمولیت اختیار کی تاہم 2 نئی پارٹیاں استحکام پاکستان پارٹی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرنز قائم ہوئیں،آئی پی پی جہانگیر ترین اور علیم خان نے قائم کی جبکہ پی ٹی آئی پی خیبر پختونخوا میں پرویز خٹک کی سربراہی میں قائم کی گئی۔

زاہد گشکوری کے مطابق پی ٹی آئی چھوڑ کر جانے والےسب سے زیادہ اراکین آئی پی پی میں شامل ہوئے جن کی تعداد 70 ہوچکی ہے، اس کے بعد ن لیگ میں 60 پی ٹی آئی اراکین نے شمولیت اختیار کی، پی ٹی آئی پی میں 40، پیپلزپارٹی میں 25، ایم کیو ایم میں 10 جبکہ جے یو آئی ف اور اے این پی میں پانچ پانچ اراکین نے شمولیت اختیار کی۔

پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر قومی اسمبلی کی سیٹیں جیتنے والے اراکین کی بات کی جائے تو اب تک 85 اراکین دوسری پارٹی میں چھلانگ لگاچکے ہیں جن میں 69 اراکین براہ راست منتخب ہونےو الے جبکہ11 مخصوص نشستوں اور 5 اقلیتی نشستوں پر رکن اسمبلی بننے والے اراکین شامل ہیں، پی ٹی آئی کے20 سابق اراکین اسمبلی ایسے بھی ہیں جنہوں نے پارٹی چھوڑنے کے سوال پر خاموشی اختیار کی۔
 

scolfeild

Minister (2k+ posts)
Most of them were not supposed to be in PTI in the first place, the rest were not strong enough to face dajal .