sensible
Chief Minister (5k+ posts)
نو مئی کا ڈرامہ جس بے شرمی سے جاری ہے اس پر چپ رہنا حرام ہو گا جرم ہو گا یہ ذہن سازی کہاں سے ہوئ کون کون اس کا حصہ رہا اس سے کسی کو انکار ہوا تو وہ دلیل دے ۔
آج کے دور میں جو جو اس وقت سے موجود ہے جب نواز شریف کو سیاست میں گھسایا گیا جبکہ اس کے باپ کا نہ اس کا نہ اس کے باپ کا تب تک سیاست سے کوئ واسطہ تھا نہ رہا اسے ایلین کی طرح سیاست میں اتارا گیا اور آج تک اس کا استعمال جاری ہے نومئ کی تنظیم سازی اسی وقت شروع ہو گئی۔کون ہے جو نہیں جانتا جو ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ اس کے خاندان اس کے بچوں کے ساتھ اس کے ساتھیوں کے ساتھ فوج نےکیا عوام نے اسے دیکھا بھی اور بھگتا بھی اور اس کے بعداب تک پیپلز پارٹی نے جو بیانیہ رکھا اس سے ذہن سازی کا سلسلہ شروع ہوا اور اس کے بعد اس کے ذہن میں خناس سمایا کہ وہ واقعی اپنی جدوجہد سے آیا ہے جبکہ قومی خزانہ دیکھ کر اس کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں جب اس نے ہاتھ رنگ لئے اور اوپر سے ہاتھ پاوں بھی پھیلانے چاہے تو اس کی کمزوری اس کے منہ پر مار کر اس کو ڈیل دی گئی اور اسنے لی اور تب سے یہ کھیل جاری ہے جب اسے لایا جاتا ہے تو اسے اجازت دی جاتی ہے ہم پر ذہن سازی کر لو کیونکہ اس کے بغیر پاکستان میں اس شخص کے آنے کا یا لائے جانے کا کبھی کوئ جواز نہ دیا جاسکتا ۔جو ایک بار اپنے جرایم کا اعتراف کر کے معافی لے کر جائے اسے تو کوئ مڈل کلاس پاکستانی اپنے گھر دوبارہ نوکر تک نہیں رکھتا لیکن نواز شریف ایک ایسا پتلا فوج کے ہاتھ آیا ہے کہ اسے جب ڈیل دے کر بھیجا جاتا ہے وہ چلا جاتا ہے اور جب لایا جاتا ہے وہ دوبارہ اسی آسرے پر آجاتا ہے اسے پھر نکالا جائے تو خیر ہے اسے لایا جائے تو بھی خیر ہے اور وہ آج تک اسی فوج سے ڈیلیں لیتا آرہا ہے جانے آنے کی لیکن ابھی تک ذہن سازی وہ فوج کے خلاف اس کی مرضی سے کرتا آ رہا تھا اور یہ لکھ رکھیں اس کے پاس اپنے مالی معاملات کا نہ کل کوئ جواب تھا نہ آج ہے نہ ہو گا نہ اس کی کارکردگی کبھی قابل زکر رہی اور جو حکومت اس سے ڈیل کر کے سولہ مہینے پاکستان پر سوار کی گئی اس کا جواب نہ اس کے پاس ہے نہ لانے والوں کے پاس اسلئے وہ پھر سے اس ذہن سازی پر مجبور ہو گا پاکستان کی تباہی جنرل عاصم پر تھوپے گا ۔کیونکہ کہنے کے علاوہ اس کے پاس کچھ نہیں
باقی پی ڈی ایم کی چھوٹی جماعتوں کی ساری تاریخ بھری پڑی ہے فوج کے خلاف شکایتوں سے اور وہ ملک کے ہر ہر حصے میں اس ذہن سازی کے عمل کا حصہ رہا ہے ۔۔جہاں تک عمران خان کا تعلق ہے ڈیڑھ سال پہلے تک وہ پاک فوج کے ساتھ کھڑا تھا پوری پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی اس کے خلاف فوج کے خلاف جلسیاں مارچ احتجاج کر کے عمران خان پر فوج کا ساتھ دینے پر پورے ملک کی زہن سازی نہیں کر رہی تھی؟ نواز شریف ملک کے باہر سے اور اس کی بیٹی ملک کے اندر ڈیل لینے کے بعد بھی ذہن سازی نہیں کر رہے تھے ۔
عدم اعتماد کے ووٹ کے وقت پاکستانی عوام کا جتنا فیصد عوام کے ساتھ تھاوہ اسی فیصد تھا؟
اور وہ اس دن گھر گیا تھا یا سڑک پر آیا تھا؟سڑکوں پر وہ لوگ نکلے تھے جن کی ذہن سازی اس ملک کے ہر ہر سیاستدان نے کی ان کی ذہن سازی اس بات نے کی کہ جب عمران خان تھا اس نے اس ساری سیاست کو جلسے جلوسوں کی اجازت دی جیسے ایک جمہوری ملک میں ہوتا ہے کوئ کنٹینر لگا نہ کسی پر ہاتھ اٹھا کجا کہ ان ذہن سازوں کے گھر توڑے گئے ان کے گھر کی عزت کی طرف کسی نے آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی کوشش کی ان کی ماں کو ریپ کی دھمکیاں ملی ہوں ان پر پولیس نے لاٹیاں گولیاں چلائ ہوں
لیکن جو اس ملک نے اس سولہ ماہ کی حکومت کے دوران دیکھا اس سے ذہن سازی ہوئ جنرل باجوہ کی اعترافی الوداعی تقریر سے اس کے اعترافی انٹرویوز سے اعترافی کالم لکھوانے سے وجوہات دینے سے ذہن سازی ہوئ اور پولیس کے غیر قانونی تشدد سے لوگوں کے گھروں میں بغیر وارنٹ کودنے سے ذہن سازی ہوئ اور یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ہر دور میں فوج کی زیادتیاں یاد کروائ گئیں لیکن ایک اشارے پر جب یہ لوگ اپنے ووٹر کو ان کے مقام پر چھوڑ کی نون لیگ کی حکومت میں چلے گئے جس کا اعتراف باجوہ نے کیا اس کی وجوہات دیں جو ان کے نزدیک ٹھیک ہونگی لیکن جس آئین کو لوگ آئین سمجھ کر جانتے اور پڑھتے ہیں اس میں غداری ہے جرم ہے اس لئے نو مئ کے بعد بھی نواز شریف کو لانے پر جیسے سارے پاکستان کے ادارے تباہ نظر آئے جیسے سسٹم کا کچرا کیا گیا اورعمران خان نہیں ہے اس کی آواز نہیں اس کی پارٹی نہیں اس کے لوگ نہیں لیکن جیسے یہ سب کیا جارہا ہے جیسے یہ ہو رہا ہے اسے جو ذہن سازی ہو رہی ہے وہ شاید قیام پاکستان سے اب تک کوئ نہیں کر سکا تھا ۔بغیر کسی کے بولے جو آنکھیں دیکھ رہی ہیں اس سے بڑی ذہن سازی کیا ہے اور اس سے کیا نکلے گا یہ عمران خان پر الزام لگانے کو سوچنا ہو گا کہ یہ ذہن سازی چند مہینوں میں نہیں ہوتی اور خود ان کے اعمال کا ان کے کردار کا کتنا حصہ ہے اس میں پاکستان کا نظام عدل اس وقت کیا ذہن سازی کر رہا ہے پولیس اور فوج اور باقی تما ادارے جو ذہن سازی کر رہے ہیں کیا وہ ذہن سازی پاکستان کے مفاد میں ہے؟کہ پاکستانی کو پاکستان کے کسی ادارے پر اعتماد نہ رہے چاہے اس کے سر پر ڈنڈا اور منہ پر پٹی بندھی ہو؟
اس وقت عمران خان کے ساتھ نہ صرف اس کا ووٹر سپورٹر ہے بلکہ وہ سب لوگ ہیں جنہوں نے اپنے اپنے ذہن سازوں کی ذہن سازی قبول کی اسے دل سے سچ سمجھا قبول کیا لیکن ان کے ذہن ساز اس وقت انہیں چھوڑ کر ان کے ساتھ زاتی مفادات کے لئے بیٹھے ہیں جن کے خلاف وہ اپنے لوگوں کا ذہن بناتے رہے ان سے قربانیاں دلواتے رہے
اس وقت عمران خان کی حمایت میں لیڈران کو چھوڑ کر پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے عام شہری ہیں
آج کے دور میں جو جو اس وقت سے موجود ہے جب نواز شریف کو سیاست میں گھسایا گیا جبکہ اس کے باپ کا نہ اس کا نہ اس کے باپ کا تب تک سیاست سے کوئ واسطہ تھا نہ رہا اسے ایلین کی طرح سیاست میں اتارا گیا اور آج تک اس کا استعمال جاری ہے نومئ کی تنظیم سازی اسی وقت شروع ہو گئی۔کون ہے جو نہیں جانتا جو ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ اس کے خاندان اس کے بچوں کے ساتھ اس کے ساتھیوں کے ساتھ فوج نےکیا عوام نے اسے دیکھا بھی اور بھگتا بھی اور اس کے بعداب تک پیپلز پارٹی نے جو بیانیہ رکھا اس سے ذہن سازی کا سلسلہ شروع ہوا اور اس کے بعد اس کے ذہن میں خناس سمایا کہ وہ واقعی اپنی جدوجہد سے آیا ہے جبکہ قومی خزانہ دیکھ کر اس کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں جب اس نے ہاتھ رنگ لئے اور اوپر سے ہاتھ پاوں بھی پھیلانے چاہے تو اس کی کمزوری اس کے منہ پر مار کر اس کو ڈیل دی گئی اور اسنے لی اور تب سے یہ کھیل جاری ہے جب اسے لایا جاتا ہے تو اسے اجازت دی جاتی ہے ہم پر ذہن سازی کر لو کیونکہ اس کے بغیر پاکستان میں اس شخص کے آنے کا یا لائے جانے کا کبھی کوئ جواز نہ دیا جاسکتا ۔جو ایک بار اپنے جرایم کا اعتراف کر کے معافی لے کر جائے اسے تو کوئ مڈل کلاس پاکستانی اپنے گھر دوبارہ نوکر تک نہیں رکھتا لیکن نواز شریف ایک ایسا پتلا فوج کے ہاتھ آیا ہے کہ اسے جب ڈیل دے کر بھیجا جاتا ہے وہ چلا جاتا ہے اور جب لایا جاتا ہے وہ دوبارہ اسی آسرے پر آجاتا ہے اسے پھر نکالا جائے تو خیر ہے اسے لایا جائے تو بھی خیر ہے اور وہ آج تک اسی فوج سے ڈیلیں لیتا آرہا ہے جانے آنے کی لیکن ابھی تک ذہن سازی وہ فوج کے خلاف اس کی مرضی سے کرتا آ رہا تھا اور یہ لکھ رکھیں اس کے پاس اپنے مالی معاملات کا نہ کل کوئ جواب تھا نہ آج ہے نہ ہو گا نہ اس کی کارکردگی کبھی قابل زکر رہی اور جو حکومت اس سے ڈیل کر کے سولہ مہینے پاکستان پر سوار کی گئی اس کا جواب نہ اس کے پاس ہے نہ لانے والوں کے پاس اسلئے وہ پھر سے اس ذہن سازی پر مجبور ہو گا پاکستان کی تباہی جنرل عاصم پر تھوپے گا ۔کیونکہ کہنے کے علاوہ اس کے پاس کچھ نہیں
باقی پی ڈی ایم کی چھوٹی جماعتوں کی ساری تاریخ بھری پڑی ہے فوج کے خلاف شکایتوں سے اور وہ ملک کے ہر ہر حصے میں اس ذہن سازی کے عمل کا حصہ رہا ہے ۔۔جہاں تک عمران خان کا تعلق ہے ڈیڑھ سال پہلے تک وہ پاک فوج کے ساتھ کھڑا تھا پوری پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی اس کے خلاف فوج کے خلاف جلسیاں مارچ احتجاج کر کے عمران خان پر فوج کا ساتھ دینے پر پورے ملک کی زہن سازی نہیں کر رہی تھی؟ نواز شریف ملک کے باہر سے اور اس کی بیٹی ملک کے اندر ڈیل لینے کے بعد بھی ذہن سازی نہیں کر رہے تھے ۔
عدم اعتماد کے ووٹ کے وقت پاکستانی عوام کا جتنا فیصد عوام کے ساتھ تھاوہ اسی فیصد تھا؟
اور وہ اس دن گھر گیا تھا یا سڑک پر آیا تھا؟سڑکوں پر وہ لوگ نکلے تھے جن کی ذہن سازی اس ملک کے ہر ہر سیاستدان نے کی ان کی ذہن سازی اس بات نے کی کہ جب عمران خان تھا اس نے اس ساری سیاست کو جلسے جلوسوں کی اجازت دی جیسے ایک جمہوری ملک میں ہوتا ہے کوئ کنٹینر لگا نہ کسی پر ہاتھ اٹھا کجا کہ ان ذہن سازوں کے گھر توڑے گئے ان کے گھر کی عزت کی طرف کسی نے آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی کوشش کی ان کی ماں کو ریپ کی دھمکیاں ملی ہوں ان پر پولیس نے لاٹیاں گولیاں چلائ ہوں
لیکن جو اس ملک نے اس سولہ ماہ کی حکومت کے دوران دیکھا اس سے ذہن سازی ہوئ جنرل باجوہ کی اعترافی الوداعی تقریر سے اس کے اعترافی انٹرویوز سے اعترافی کالم لکھوانے سے وجوہات دینے سے ذہن سازی ہوئ اور پولیس کے غیر قانونی تشدد سے لوگوں کے گھروں میں بغیر وارنٹ کودنے سے ذہن سازی ہوئ اور یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ہر دور میں فوج کی زیادتیاں یاد کروائ گئیں لیکن ایک اشارے پر جب یہ لوگ اپنے ووٹر کو ان کے مقام پر چھوڑ کی نون لیگ کی حکومت میں چلے گئے جس کا اعتراف باجوہ نے کیا اس کی وجوہات دیں جو ان کے نزدیک ٹھیک ہونگی لیکن جس آئین کو لوگ آئین سمجھ کر جانتے اور پڑھتے ہیں اس میں غداری ہے جرم ہے اس لئے نو مئ کے بعد بھی نواز شریف کو لانے پر جیسے سارے پاکستان کے ادارے تباہ نظر آئے جیسے سسٹم کا کچرا کیا گیا اورعمران خان نہیں ہے اس کی آواز نہیں اس کی پارٹی نہیں اس کے لوگ نہیں لیکن جیسے یہ سب کیا جارہا ہے جیسے یہ ہو رہا ہے اسے جو ذہن سازی ہو رہی ہے وہ شاید قیام پاکستان سے اب تک کوئ نہیں کر سکا تھا ۔بغیر کسی کے بولے جو آنکھیں دیکھ رہی ہیں اس سے بڑی ذہن سازی کیا ہے اور اس سے کیا نکلے گا یہ عمران خان پر الزام لگانے کو سوچنا ہو گا کہ یہ ذہن سازی چند مہینوں میں نہیں ہوتی اور خود ان کے اعمال کا ان کے کردار کا کتنا حصہ ہے اس میں پاکستان کا نظام عدل اس وقت کیا ذہن سازی کر رہا ہے پولیس اور فوج اور باقی تما ادارے جو ذہن سازی کر رہے ہیں کیا وہ ذہن سازی پاکستان کے مفاد میں ہے؟کہ پاکستانی کو پاکستان کے کسی ادارے پر اعتماد نہ رہے چاہے اس کے سر پر ڈنڈا اور منہ پر پٹی بندھی ہو؟
اس وقت عمران خان کے ساتھ نہ صرف اس کا ووٹر سپورٹر ہے بلکہ وہ سب لوگ ہیں جنہوں نے اپنے اپنے ذہن سازوں کی ذہن سازی قبول کی اسے دل سے سچ سمجھا قبول کیا لیکن ان کے ذہن ساز اس وقت انہیں چھوڑ کر ان کے ساتھ زاتی مفادات کے لئے بیٹھے ہیں جن کے خلاف وہ اپنے لوگوں کا ذہن بناتے رہے ان سے قربانیاں دلواتے رہے
اس وقت عمران خان کی حمایت میں لیڈران کو چھوڑ کر پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے عام شہری ہیں
Last edited: