نگران حکومت کے 6ماہ:پاکستان کے غیرملکی قرضوں میں کتنے ارب ڈالر کا اضافہ ہوا

izafahh1131.jpg


پاکستان کے قرضے مزید بڑھ گئے,پاکستان کے غیر ملکی قرضے 6 ماہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر بڑھ کر 30 ستمبر 2023 تک 86 ارب 35 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے,فارن اکنامک اسسٹنس کی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی جائزہ رپورٹ میں وزارت معاشی امور نے بتایا کہ پاکستان کو جولائی تا ستمبر 2023 کے دوران 3 ارب 50 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جبکہ ایک ارب 50 کروڑ ڈالر قرض کی ادائیگی کی گئی۔

اس طرح قرضوں میں ایک ارب 97 کروڑ ڈالر کا خالص اضافہ ہوا،کل قرضوں کا تقریباً 64 فیصد دوطرفہ اور کثیر الجہتی اداروں سے حاصل کیے گئے، جو رعایتی شرائط اور طویل المدت کے قرضے ہیں۔

تیس ستمبر 2023 تک حکومت کے ذمہ کل غیرملکی قرضے 86 ارب 35 کروڑ ڈالر تھے، جبکہ 31 مارچ 2023 تک قرضوں کی کل مالیت 85 ارب 18 کروڑ ڈالر تھی موڈیز نے پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کی ریٹنگ مستحکم کر دی پاکستان کو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کے قرضے ملے تھے جبکہ 2 ارب 6 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کے بعد خالص اضافہ 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان نے سال کی پہلی سہ ماہی میں 64 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے نئے معاہدے کیے تھے، یہ تمام کثیر الجہتی ترقیاتی شراکت دار کے ساتھ کیے گئے، کیونکہ مارکیٹ کے غیرموافق حالات، خراب کریڈٹ ریٹنگ اور ناقابل برداشت شرح سود کے نتیجے میں انٹرنیشنل بانڈز اور کمرشل قرضے حاصل نہیں کیے جاسکے۔

جولائی تا ستمبر کے دوران ملنے والے 3 ارب 53 کروڑ ڈالر بنیادی طور پر یہ قرضے پروجیکٹ اور پروگرام اور کثیر الجہتی ترقیاتی شراکت دار، دوطرفہ ترقیاتی شراکت دار اور مالیاتی اداروں سے گرانٹ کی صورت میں ملے,3 ارب 53 کروڑ ڈالر کی فارن اکنامک اسسٹنس کے علاوہ عالمی مالیاتی ادارے کے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی پہلی قسط ایک ارب 20 کروڑ ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر بھی ملے۔


دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں اسٹینڈ بائی پروگرام کے دوسرے جائزے کیلئے نئی کابینہ کی تشکیل کےبعد اپنا مشن روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے,آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشنز نے کہا ہے کہ فی الحال توجہ موجودہ اسٹینڈ بائی پروگرام کی تکمیل پر ہے، جو اپریل 2024 میں ختم ہو رہا ہے، پاکستان میں نئی کابینہ کی تشکیل کے فوراً بعد اسٹینڈ بائی کے دوسرے جائزے کیلئے مشن بھیجا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف معاشی استحکام یقینی بنانے کیلئے نئی حکومت کے ساتھ پالیسیوں پر کام کرنے کا منتظرہے,وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن سے اہم مذاکرات کیلئے تیاریاں شروع کر دی ہیں اور وفاقی کابینہ کی تشکیل و حلف برداری کے فوری بعد واشنگٹن کے اس قرض دہندہ کو رسمی دعوت بھیج دی جائے گی۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو تصدیق کی کہ آئی ایم ایف بھی اسلام آباد سے رسمی دعوت کے حصول کا انتظار کر رہا ہے اور کابینہ کی تشکیل کے فوری بعد اس کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف کی ٹیم 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کے دوسرے جائزے کی تکمیل کیلئے مذاکرات شروع کرنے کی غرض سے پاکستان پہنچے گی جبکہ اسی دوران پاکستان نے 36 ماہ کیلئے توسیع شدہ فنڈ فیسیلیٹی کی تازہ ڈیل کیلئے درخواست بھی دے رکھی ہے۔

آئندہ کے ای ایف ایف (ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی) پروگرام کے حوالے سے ابھی بات چیت نہیں ہوئی اور نہ ہی حتمی صورت اختیار کر پائی ہے لیکن اسلام آباد ای ایف ایف کو مضبوط بنانے کے امکان پر غور کریگا تاکہ فنانس کا دائرہ کار 6 ارب ڈالر سے 8 ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکے۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
پاکستان کے قرضے بڑھے اور نگران حرام زادوں کے اثاثے بڑھ گئے
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
izafahh1131.jpg


پاکستان کے قرضے مزید بڑھ گئے,پاکستان کے غیر ملکی قرضے 6 ماہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر بڑھ کر 30 ستمبر 2023 تک 86 ارب 35 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے,فارن اکنامک اسسٹنس کی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی جائزہ رپورٹ میں وزارت معاشی امور نے بتایا کہ پاکستان کو جولائی تا ستمبر 2023 کے دوران 3 ارب 50 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جبکہ ایک ارب 50 کروڑ ڈالر قرض کی ادائیگی کی گئی۔

اس طرح قرضوں میں ایک ارب 97 کروڑ ڈالر کا خالص اضافہ ہوا،کل قرضوں کا تقریباً 64 فیصد دوطرفہ اور کثیر الجہتی اداروں سے حاصل کیے گئے، جو رعایتی شرائط اور طویل المدت کے قرضے ہیں۔

تیس ستمبر 2023 تک حکومت کے ذمہ کل غیرملکی قرضے 86 ارب 35 کروڑ ڈالر تھے، جبکہ 31 مارچ 2023 تک قرضوں کی کل مالیت 85 ارب 18 کروڑ ڈالر تھی موڈیز نے پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کی ریٹنگ مستحکم کر دی پاکستان کو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کے قرضے ملے تھے جبکہ 2 ارب 6 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کے بعد خالص اضافہ 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان نے سال کی پہلی سہ ماہی میں 64 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے نئے معاہدے کیے تھے، یہ تمام کثیر الجہتی ترقیاتی شراکت دار کے ساتھ کیے گئے، کیونکہ مارکیٹ کے غیرموافق حالات، خراب کریڈٹ ریٹنگ اور ناقابل برداشت شرح سود کے نتیجے میں انٹرنیشنل بانڈز اور کمرشل قرضے حاصل نہیں کیے جاسکے۔

جولائی تا ستمبر کے دوران ملنے والے 3 ارب 53 کروڑ ڈالر بنیادی طور پر یہ قرضے پروجیکٹ اور پروگرام اور کثیر الجہتی ترقیاتی شراکت دار، دوطرفہ ترقیاتی شراکت دار اور مالیاتی اداروں سے گرانٹ کی صورت میں ملے,3 ارب 53 کروڑ ڈالر کی فارن اکنامک اسسٹنس کے علاوہ عالمی مالیاتی ادارے کے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی پہلی قسط ایک ارب 20 کروڑ ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر بھی ملے۔


دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں اسٹینڈ بائی پروگرام کے دوسرے جائزے کیلئے نئی کابینہ کی تشکیل کےبعد اپنا مشن روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے,آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشنز نے کہا ہے کہ فی الحال توجہ موجودہ اسٹینڈ بائی پروگرام کی تکمیل پر ہے، جو اپریل 2024 میں ختم ہو رہا ہے، پاکستان میں نئی کابینہ کی تشکیل کے فوراً بعد اسٹینڈ بائی کے دوسرے جائزے کیلئے مشن بھیجا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف معاشی استحکام یقینی بنانے کیلئے نئی حکومت کے ساتھ پالیسیوں پر کام کرنے کا منتظرہے,وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن سے اہم مذاکرات کیلئے تیاریاں شروع کر دی ہیں اور وفاقی کابینہ کی تشکیل و حلف برداری کے فوری بعد واشنگٹن کے اس قرض دہندہ کو رسمی دعوت بھیج دی جائے گی۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو تصدیق کی کہ آئی ایم ایف بھی اسلام آباد سے رسمی دعوت کے حصول کا انتظار کر رہا ہے اور کابینہ کی تشکیل کے فوری بعد اس کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف کی ٹیم 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کے دوسرے جائزے کی تکمیل کیلئے مذاکرات شروع کرنے کی غرض سے پاکستان پہنچے گی جبکہ اسی دوران پاکستان نے 36 ماہ کیلئے توسیع شدہ فنڈ فیسیلیٹی کی تازہ ڈیل کیلئے درخواست بھی دے رکھی ہے۔

آئندہ کے ای ایف ایف (ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی) پروگرام کے حوالے سے ابھی بات چیت نہیں ہوئی اور نہ ہی حتمی صورت اختیار کر پائی ہے لیکن اسلام آباد ای ایف ایف کو مضبوط بنانے کے امکان پر غور کریگا تاکہ فنانس کا دائرہ کار 6 ارب ڈالر سے 8 ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکے۔
Cheers Sach Bolo aka Pakistan90210