
پاکستان بیت المال خیبرپختونخوا نے 8 پناہ گاہوں کو بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔۔متعدد بار فنڈز فراہم کرنے کیلئے کہا گیا لیکن فنڈز جاری نہیں کیے گئے اس لیے پناہ گاہیں فوری طور پر بند کر رہے ہیں: نوٹیفکیشن
پاکستان بیت المال خیبرپختونخوا کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف کے دور میں غریب شہریوں کیلئے قائم کی گئی 8 پناہ گاہوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستان بیت المال خیبرپختونخوا کی طرف سے ماہ رمضان المبارک کے آخری روز کے بعد پناہ گاہوں کو بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
پاکستان بیت المال خیبرپختونخوا کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تمام اضلاع کو پناہ گاہیں بند کرنے کے حوالے سے باضابطہ طور پر آگاہ کرتے ہوئے پناہ گاہوں کے 36 ملازمین کو بھی نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے متن کے مطابق وفاقی حکومت کے تعاون سے خیبرپختونخوا میں شیلٹر ہومز کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا جس کے تحت 8 پناہ گاہیں قائم کی گئی تھیں۔ پناہ گاہیں چلانے کیلئے جوائنٹ وینچر کے تحت تمام انتظامات پاکستان بیت المال خیبرپختونخوا کے حوالے کیے گئے تھے۔ پاکستان بیت المال کی طرف سے وفاقی حکومت اور خیبرپختونخوا پناہ گاہ ویلفیئر بورڈ کو متعدد بار فنڈز فراہم کرنے کیلئے کہا گیا لیکن فنڈز جاری نہیں کیے گئے اس لیے پناہ گاہیں فوری طور پر بند کر رہے ہیں۔
پاکستان بیت المال خیبرپختونخوا کی طرف سے پناہ گاہوں کی ذمہ داریاں صوبائی حکومت کو دینے کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ مستقبل میں اگر پناہ گاہوں کا منصوبہ جاری رکھنا ہے تو اس کی مالی ذمہ داریاں صوبائی حکومت کو اٹھانی ہوں گی۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق پناہ گاہوں میں موجود اشیاء کو استعمال میں لایا جا سکتا لیکن آئندہ کیلئے کوئی خریداری نہیں کی جائے گی۔
رمضان المبارک کی آخری افطاری کے روز تک پناہ گاہیں معمول کے مطابق کام کرتی رہیں گی۔ 30 اپریل کے بعد سکیورٹی گارڈز کےعلاوہ پناہ گاہوں کے تمام ملازمین پاکستان بیت المال کی ذمہ داری نہیں ہونگے جب تک کہ پناہ گاہوں کے انتظامات صوبائی حکومت کے سپرد نہیں کر دیئے جاتے۔ پناہ گاہوں کا انتظام صوبائی حکومت سنبھالنے کے بعد ملازمین کو دوبارہ طلب کیا جا سکتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/panahasah.jpg