نگراں حکومت کے دورانئے میں متوقع توسیع آئی ایم ایف پروگرام کیلئے خطرات؟

shahbhaahsha.jpg


نگراں حکومت کے دورانئے میں متوقع توسیع، آئی ایم ایف پروگرام کے خطرات کئی گنا بڑھ جائیں گے

تجزیہ کار مہتاب حیدر کے مطابق 7 ویں مردم و خانہ شماری کی منظوری کے بعد نگران حکومت کے دورانئے میں اضافے کے تناظر میں آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظام کے پروگرام سے وابستہ خطرات کئی گنا بڑھ جائیں گے۔

مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نئی حلقہ بندیوں اور مشین کے حوالے سے کوششیں شروع ہونے جارہی ہیں، پہلی ڈیجیٹل آبادی شماریات کے سرکاری گزٹ کے اجرا کے بعد انتخابی مرحلہ ایک مرتبہ پھر 3 ماہ کی حدسے بڑھ سکتا ہے،صرف حلقہ بندیوں کی مشق کو چاہ ماہ کی مدت کی ضرورت ہے جبکہ اس کے بعد انتخابی عمل کو مکمل کرنے کےلیے مزید دو مہینے چاہیے ہوتے ہیں۔

موجودہ حالات میں نگراں سیٹ اپ کو 6 ماہ تک آگے بڑھایا جاسکتا ہے تاکہ سیاسی انتقال کے عمل کو مکمل کرنے کا پروسیس مکمل کیا جاسکے۔ اسی دوران، بجلی کی کابینہ کمیٹی نے گردشی قرضے کے نظر ثانی شدہ انتظامی پلان کی منظور ی بھی دے دی ہے جو کہ وفاقی کابینہ کی منظوری حاصل کرنے کے بعد IMF کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔

ترتیب یافتہ دائری قرض کے ترمیم شدہ منصوبے کے تحت منصوبہ بندی ہوئی ہے،ترتیب شدہ ترفیعات اور سوخت کی ترتیبات کو بنیادی ترفیع کو بڑھا کر وقت پر صارفین سے وصول کیا جائے گا، کسی بھی شعبے کے لئے کوئی بے ہدف سبسڈی نہیں ہوگی،حکومت کے ایک اہم افسر سے رابطہ کیا گیا جب ان سے سوال کیا گیا کہ ترتیب یافتہ دائری قرض کو جولائی 2023 کے اختتام تک آئی ایم ایفکے ساتھ شئیر کیا جانا تھا، تو انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی بھی اہم مدعے کو چھوڑا نہیں اور جلد ہی اسے شئیر کیا جائے گا۔

کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے جس نظر ثانی شدہ گردشی قرضے کی ادائیگی کی منظوری دی ہے وہ آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا جائے گا اس میں لکھا گیا اسے سہ ماہی ٹیرف اور ایندھن کی قیمتوں میں ایڈجسٹ کیاجائےگا۔اب کسی سیکٹر کےلیے بغیر ہدف کے کوئی سبسڈی نہیں ہوگی،جب حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار سے اس حوالے سے پوچھا گیا تو اس نے بتایا سی سی او ای نے اس کی منظوری دی ہے اور کابینہ کی منظوری کے بعد اسے آئی ایم ایف سے شیئر کیا جائے گا، جب اس عہدیدار سے دریافت کیا گیا یہ پلان تو آئی ایم ایف کے ساتھ جولائی 2023 میں شیئر کیا جانا تھا تو اس نے جواب دیا اس حوالے سے کوئی بڑی ڈیڈلائن مس نہیں ہوئی اور جلد ہی شیئر کر دی جائے گی۔

آئی ایم ایف اس پر کیسے ردعمل دیتا ہے کیونکہ پہلے تو اسے اہداف پر ہی اعتراض ہوسکتا ہے اور پھر ان کے نفاذ پر ہوسکتا ہے کہ آیا اس سے بڑھتے ہوئے گردشی قرضے کو محدود کیاجاسکتا ہے یا نہیں،آئی ایم ایف کے فرنٹ پر جب ایس بی اے پروگرام پر مذاکرات ہوئے تو اس میں طے پایا تھا کہ اس پر تین مختلف حکومتوں کے ادوار میں عملدرآمد ہوگا۔ 1.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط پی ڈی ایم حکومت کے دور میں پہلے ہی جاری ہوچکی ہے۔

مہتاب حیدر کے مطابق یہ بھی طے پایا تھا پہلی سہ ماہی پر پہلا جائزہ مکمل کیا جائے اور اس سلسلے میں آئی ایم ایف اپنا پہلا مشن اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں پاکستان بھیجنے والا ہے۔ اس کے بعد آئی ایم ایف بورڈ 700 ملین ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دسمبر 2023 میں دے گا۔

یہ بھی طے ہوا تھا کہ دوسرا جائزہ فروری 2024 میں مکمل ہوگا اور مارچ اپریل 2024 تک یہ پروگرام مکمل ہوجائے گا۔ اب نگران سیٹ اپ کی مدت میں توسیع کے امکان سے تمام اسٹرکچرل بینچ مارک اور کارکردگی کا معیار آنے والی نگران حکومت کے کاندھوں پر ہوگا جو کہ آئی ایم ایف مشن کے تمام اہم اہداف کی سخت مانیٹرنگ کرے گی۔

پہلا اور سب سے بڑا ہدف ستمبر کے آخر تک حاصل کرنا ہوگا جس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر ایک حد تک بڑھانا ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ایکسچینج ریٹ ایک خاص حد میں رکھے گا اور وہ بھی اس طرح کہ آئی ایم ایف پہلے ہی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں زرمبادلہ کی شرح تبادلہ میں بڑے مارجن سے فرق نہیں ہونا چاہیے،وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا تھا قومی اسمبلی اپنی پانچ سالہ مدت کی تکمیل سے چند دن قبل نو اگست 2023 کو تحلیل کر دی جائے گی، آج شام اسمبلی تحلیل کردی جائے گی، وزیر اعظم آج قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب الوداعی خطاب کریں گے۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
پی ڈی ایم چور پاکستان کے لئے جو خطرہ تھا وہ تو لوگوں نے دیکھ لیا ۔اب جو اس سیٹ اپ کو طول دینے کی کوشش کرے گا وہ پاکستان کو خطرے میں ڈالنے والا دوسرا کون ہو گا؟
عاصم منیر
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
If Pakistanis want to save Pakistan they should bring Hajji and Hafiz to justice, try them for treason and execute them in public.