نگراں وزیراعظم مہرے کے سوا کچھ بھی نہیں، ایمل ولی

19anpaimalwalisisisi.jpg

ایک اور حکومتی اتحادی جماعت نے نگراں وزیراعظم کے تقرر پر تحفظات کا اظہار کردیا، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر نے نگراں وزیراعظم کو ایک مہرا قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے خیبر میں امن جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نگراں وزیراعظم ایک مہرے کے سوا کچھ نہیں ہے، حقیقی قوتوں سے گزارش ہے کہ وہ صاف و شفاف اور مداخلت سے پاک انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں،2018 میں بھی نگراں وزیراعظم صاف و شفاف انتخابات کروانے میں کامیاب نہیں ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اے این آئینی مدت میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے، 2018 سے آئین وینٹی لیٹر پر موجود ہے، ہمارا آئین صرف عوام کیلئے آئین ہے، مقتدر قوتوں کیلئے تو یہ بس ایک ردی کا ٹکڑا ہے۔

ایمل ولی خان نے عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو نام نہاد لیڈر جیل میں مچھر تک برداشت نہیں کرسکتا وہ کیا انقلاب لائے گا، ہر دور میں باچا خان کے پیروکاروں کو ختم کرنے کے دعوے کیے گئے مگر اے این پی آج بھی میدان میں موجود ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے بھی نگراں وزیراعظم کے تقرر پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بہتر ہوتا نگراں وزیراعظم کیلئے کسی اور شخص کا انتخاب کرلیا جاتا۔
 

Talwar Gujjar

Chief Minister (5k+ posts)
Lo g, Aimal b awaz laga reha ha k hamein kisi ne na poocha. Kuch b ho, in ahmakoon k sath bahut buree huee ha. In ka taassub inhi ko xa gia.
 

Syaed

MPA (400+ posts)
19anpaimalwalisisisi.jpg

ایک اور حکومتی اتحادی جماعت نے نگراں وزیراعظم کے تقرر پر تحفظات کا اظہار کردیا، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر نے نگراں وزیراعظم کو ایک مہرا قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے خیبر میں امن جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نگراں وزیراعظم ایک مہرے کے سوا کچھ نہیں ہے، حقیقی قوتوں سے گزارش ہے کہ وہ صاف و شفاف اور مداخلت سے پاک انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں،2018 میں بھی نگراں وزیراعظم صاف و شفاف انتخابات کروانے میں کامیاب نہیں ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اے این آئینی مدت میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے، 2018 سے آئین وینٹی لیٹر پر موجود ہے، ہمارا آئین صرف عوام کیلئے آئین ہے، مقتدر قوتوں کیلئے تو یہ بس ایک ردی کا ٹکڑا ہے۔

ایمل ولی خان نے عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو نام نہاد لیڈر جیل میں مچھر تک برداشت نہیں کرسکتا وہ کیا انقلاب لائے گا، ہر دور میں باچا خان کے پیروکاروں کو ختم کرنے کے دعوے کیے گئے مگر اے این پی آج بھی میدان میں موجود ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے بھی نگراں وزیراعظم کے تقرر پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بہتر ہوتا نگراں وزیراعظم کیلئے کسی اور شخص کا انتخاب کرلیا جاتا۔
ایک میرے کی کیفیت اور خیالات کوئی مہرہ ہی جان سکتا ہے 😉
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
تو کونسا انقلابی ہے؟
ابھی کل تک تم میرے تھے اب وہ ا گیا تو کیا تکلیف ہے؟
 

Back
Top