نیٹ میٹر صارفین سے 10 روپے فی یونٹ بجلی کی خریداری کھلی جنگ ہے، شازیہ مری

screenshot_1742040294027.png


اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے وفاقی حکومت کی نئی متبادل انرجی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے اسے "ظالمانہ" اور "عوام کے خلاف معاشی جنگ" قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سولر نیٹ میٹرنگ صارفین کو 27 روپے کے بجائے 10 روپے فی یونٹ پر بجلی فروخت کرنے پر مجبور کرنا ان کے ساتھ کھلی جنگ کرنے کے مترادف ہے۔

شازیہ مری نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے نیٹ میٹرنگ کے قوانین میں کی گئی تبدیلیاں قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی کے صارفین کو 27 روپے فی یونٹ کے بجائے صرف 10 روپے فی یونٹ پر بجلی فروخت کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جو متبادل انرجی صارفین پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو پاکستان کے قابل تجدید توانائی کے مستقبل سے غداری قرار دیا۔

شازیہ مری نے کہا کہ صارفین کو قومی گرڈ سے 65 روپے یا اس سے زائد فی یونٹ کے نرخوں پر بجلی خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جبکہ وفاقی حکومت گرین انرجی اپنانے والے صارفین کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے ان کے خلاف کھلی جنگ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیمتوں میں 550 فیصد کا یہ فرق ظالمانہ ہے اور عام عوام کا معاشی استحصال ہے۔

انہوں نے وفاقی حکومت پر پاور سیکٹر میں مافیا، کرپشن اور نااہل افراد کی سرپرستی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا کہ "نیٹ میٹرنگ سے عام صارفین پر 90 پیسے فی یونٹ کا بوجھ پڑتا ہے" ایک کھلا دھوکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ 18 روپے فی یونٹ "آئیڈل کپیسٹی پیمنٹس" اور 600 ارب روپے سالانہ بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی میں ضائع ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سنگین مسائل کو حل کرنے کے بجائے، وفاقی حکومت ملک کو توانائی میں خود کفیل بنانے والوں کو سزا دے رہی ہے۔

شازیہ مری نے کہا کہ یہ پالیسی پاکستان کی شمسی توانائی کی صنعت کو تباہ کر دے گی، جس سے گھریلو اور تجارتی صارفین کے لیے شمسی توانائی ناقابل عمل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام قابل تجدید توانائی میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو روکے گا اور فرسودہ اور ناکام گرڈ پر انحصار بڑھا دے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ عمل عوام کو ناقابل برداشت نرخوں پر بجلی خریدنے پر مجبور کرے گا، جبکہ گرین انرجی کے مواقع ختم ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بند کمروں میں بیٹھ کر بغیر مشاورت کے کیے گئے فیصلے عوام کے بجائے طاقتور لابیوں اور فوسل فیول انڈسٹری کے مفادات کے تحفظ کا عندیہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا یہ اقدام پاکستان کی توانائی کی خودمختاری اور معاشی آزادی پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت اس ظالمانہ پالیسی کو فوری طور پر واپس لے اور ذمہ دار افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔

شازیہ مری نے کہا کہ حکومتی فیصلہ قابل تجدید توانائی کے مستقبل کو تباہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت نے اپنی عوام دشمن پالیسی واپس نہ لی تو وہ اس کے خلاف عدالتی، سیاسی اور عوامی سطح پر سخت مزاحمت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک توانائی پالیسی نہیں، بلکہ عوام کے خلاف معاشی جنگ ہے، جس پر وہ خاموش نہیں رہیں گی۔
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
PPP is part of the fake mandated corrupt government, and you, Shazia Mari, still want to support this PML-N government for ripping off consumers?
 

Back
Top