نونی لیگ مافیاز کے غنڈوں/قبضہ گروپس/ہٹواریوں کی 1997 میں سپرم کورٹ آف پاکستان پر حملے کی کہانی اس یو ٹیوب پر دیکھی جاسکتی ھے
نواج شریف خود آئی جے آئی کا غنڈہ بن گیا تھا پھر اس نے شہباز شریف کو قیمے والے نان کا آرڈر دے کر سپریم کورٹ پر حملہ کروا دیا
فوج کا پالا ہؤا یہ دودھ پیتا بچہ اس دور میں بڑھ کر بد مست ہاتھی بن چکا تھا اپنی ذات کے لیے آئینی ترامیم کروا رہا تھا تاکہ منی لانڈرنگ کو تحفظ فراہم کیا جاسکے نواج شریف
اس دور میں طاقتت کے نشے میں شرا بور تھا جس کے مطابق آرمی چیف جنرل جہانگیر کرامت کا استعفی بھی حاصل کر لیا تھا اس شخص کو اپنی زات کے علاؤہ کیسی کی پرواہ نہ تھی یہ
پاکستان کا وہ واحد وزیراعظم ھے جو غنڈہ بننے کے بعد 1997 میں اس نے ریاست کو توڑنے کے پلان(کا ذکر آصف علی زرداری ارشد شریف کے ساتھ انٹرویو میں کر چکا ھے) اور انہی خواہشات کو پورا کرنے کے لئے ایک ایک ٹائم پر نواج شریف نے 2/2 چیف جسٹس اور 2/2 آرمی چیف بنا ڈالے تھے
چیف جسٹس سجاد علی شاہ بمقابلا چیف جسٹس سعید الزماں صدیقی+ آرمی چیف جنرل مشر ف بمقابل آرمی چیف ضیاء الدین بٹ) تاکہ ہر بندہ اس کے کنٹرول میں اجائے 150 ارب روپیہ ملک بناؤ
ملک سنواروں اسکیم کے تحت عوام کی جیبوں میں سے نکا ل کر دنیا جہاں می پیھلا کر پراپرٹی کا کاروبار شروع کر دیا تھا کرپشن کی تمام دولت منی لانڈرنگ کے زریعے باہر منتقلی شروع ہو گئی تھی آپنی دولت بچانے کی خاطر ایسی دور سے اس کے دل میں انڈیا کے لئے محبتیں بڑھ رہی تھی اور انڈیا سے تعلقات دوستی صرف آپنی ذات کے لیے شروع کر دی تھی نواج شریف صرف اور صرف ایک خود غرض لالچی دغا باز جھوٹا مکار انسان ھے جس کو صرف اور صرف آپنے مفادات سے غرض ھے اور تھی اور انھی مفادات کے تحت لوٹ کھسوٹ کے پروجیکٹس شروع کرتا تھا جس میں کمیشن زیادہ سے زیادہ وصول ہو ایسی وجہ سے آج تک قوم اس تباہی سے گزر رہی ھے ملک کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھنے کی پلاننگ کے تحت ملک چلانے لگ گیا تھا اور یہ ہی تمام صفات اس کی بیٹی میں پائی جاتی ہیں باپ بیٹی کی حرکتوں میں کوئی فرق نہیں ھے