ن لیگ کا مشن, سندھ میں قدم جمانے اور بڑا سیاسی اتحاد بنانے کیلیے ان ایکشن

pihrh11h221.jpg



ن لیگ نے سندھ میں قدم جمانے کے لئے مشن بنالیا.جس میں کامیابی کے لیے مسلم لیگ نون سندھ میں قدم جمانے کے متحرک ہو گئی ہے اور آئندہ الیکشن کے لیے بڑے سیاسی اتحاد کی تشکیل کے لیے پیش قدمی کرتے ہوئے صوبے کے اہم سیاسی کھلاڑیوں سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں۔

ملک میں آئندہ عام انتخابات کے لیے 8 فروری کی تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے اور سیاسی جماعتوں نے اس کے لیے صف بندی بھی شروع کر دی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1723616604804796697
انتخابات سے پہلے سیاسی محاذ گرم ہونے لگا ہے اور مسلم لیگ نون کی قیادت اس کے لیے سرگرم ہو گئی ہے جس نے سندھ میں اپنے قدم جمانے کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں اور صوبے میں بڑا سیاسی اتحاد بنانے کا مشن لیے ن لیگی وفد نے کراچی میں ڈیرے ڈال لیے ہیں۔

ن لیگ سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزرا خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق سمیت دیگر رہنما پہلے جے یو آئی رہنما راشد سومرو کے گھر پہنچے اور وہاں سیاسی بیٹھک لگائی۔

راشد سومرو نے لیگی قیادت کو لاڑکانہ جلسے کی دعوت دی جس پر خواجہ سعد رفیق نے یقین دہانی کرائی کہ مسلم لیگ نون کا وفد اس جلسے میں ضرور شرکت کرے گا۔

ن لیگی رہنماؤں نے کراچی میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سربراہ پیر پگارا سے ملاقات کی۔ انہیں نواز شریف کا پیغام پہنچایا اور بڑے سیاسی اتحاد کے لیے تفصیلی مشاورت کی۔

ن لیگی رہنما سعد رفیق کا کہنا تھا کہ وقت آ گیا ہے کہ سندھ میں متبادل قیادت لائی جائے۔ ہم کسی کے خلاف اتحاد نہیں بنا رہے ہیں لیکن ہم خیال لوگوں سے ایڈجسٹمنٹ حق ہے۔

ایاز صادق کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس سے سندھ میں انتخابات کے نتائج کچھ اور ہی ہوں گے۔ پی پی سے اتحاد ہوسکتا ہے لیکن وزیراعظم لاہور سے نہیں تو جاتی امرا سے ہوگا۔

مسلم لیگ ن کا وفد آج بہادر آباد میں ایم کیو ایم مرکز جائے گا اور نواز شریف کا پیغام پہنچائے گا۔ ملاقات میں کراچی سمیت سندھ بھر میں انتخابی اتحاد سمیت دیگر معاملات پرمشاورت ہوگی

سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ صاف و شفاف الیکشن سے عوامی مینڈیٹ حاصل کریں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی جانب بڑھنے سے روکا گیا، ایک فتنے کو پروجیکٹ کے طور پر لانچ کیا گیا جس کی ناکامی ملک کو بہت مہنگی پڑی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فتنے کے دور میں ہمیں اور ہماری قیادت کو جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں ڈالا گیا، جیلوں میں ہمارے کھانے بند اور اذیت کا ماحول پیدا کیا گیا، جیلوں کی صعوبتیں جھیلیں اس وقت کونسی سہولت کاری تھی؟