واقعی ن لیگ کا یہ آخری چانس ہو سکتا ہے، انصار عباسی

battery low

Minister (2k+ posts)
انصار عباسی

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان مخلوط حکومت بنانے کا معاہدہ طے پا گیا۔ معاہدےکے نکات کی تمام تفصیل ابھی تک تو سامنے نہیں لیکن یہ فیصلہ ہو گیا ہےکہ آصف علی زرداری صدر ہوں گے، میاں شہبازشریف وزیراعظم بنیں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی ن لیگ کا ہو گا،چیئرمین سینٹ کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہو گا۔ دو گورنر ن لیگ اور دو گورنرز کا تعلق پی پی پی سے ہوگا۔ اطلاعات ہیں کہ پیپلزپارٹی وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہو گی لیکن ن لیگ کی حکومت کی قومی اسمبلی میں حمایت جاری رکھے گی جس کا مقصد شہباز حکومت کی ناکامیوں کی صورت میں تمام ملبہ ن لیگ پر ڈالنا ہے۔

اب ن لیگ ایم کیو ایم کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے کہ حکومت میں شامل ہونے کی صورت میں متحدہ کو کیا کیا ملے گا۔ پہلے تو اس بات کا افسوس ہے کہ جس انداز میں گزشتہ رات پریس کانفرنس کی گئی اُس میں تاثر یہی سامنے آیا کہ جتنے دن دونوں سیاسی جماعتیں حکومت سازی کیلئے بات چیت کرتی رہیں اُس کا فوکس آپس میں اعلیٰ حکومتی عہدوں کی بندربانٹ پر ہی رہا۔ کتنا اچھا ہوتا اگر دونوں سیاسی جماعتیں یہ بتاتیں کہ پاکستان کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے اور بہتر انداز حکمرانی دینے کیلئے وہ کیا کچھ ایسا کریں گے جو ماضی سے مختلف ہو اور جس کی بنا پر ملک اور عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہو۔ بہرحال یہ فیصلہ ہوگیا کہ ن لیگ کا وزیراعظم بنے گا۔

پنجاب میں بھی ن لیگ کی طرف سے مریم نواز وزیراعلیٰ بنیں گی۔ انتہائی متنازع الیکشن کے بعد جس انداز میں جو جو سیاسی جماعتیں حکومتیں بنانے جا رہی ہیں ان میں سب سے زیادہ سیاسی خطرات ن لیگ کیلئے ہیں۔ فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ حکومت میں ن لیگ کا یہ آخری چانس ہے۔ میری ذاتی رائے میں یہ ن لیگ کا بہت بڑا اور بہت مشکل امتحان ہے جس میں ناکامی کی صورت میں واقعی ن لیگ کا یہ آخری چانس ہو سکتا ہے۔ پہلے تو وزیراعظم کیلئے شہباز شریف اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے مریم نواز کے نام کا اعلان ن لیگ کیلئے اُس تنقید کی وجہ بنا جس کے مطابق وزارتِ عظمیٰ اور وزارتِ اعلیٰ کیلئے شریف فیملی سے باہر کسی کو قابل نہیں سمجھا جاتا۔

پہلے ایک بھائی وزیراعظم اور دوسرا بھائی وزیراعلیٰ بنتا رہا۔ نواز شریف کی نااہلی کی بنا پر شہباز شریف وزیراعظم بنے اور اپنے بیٹے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنوا دیا۔ اب پھر چچا وزیراعظم اور بھتیجی وزیراعلیٰ بننے جا رہے ہیں اور یہ وہ چیز ہے جس کو عوام میں انتہائی ناپسندیدگی سے دیکھا جاتا ہے ۔ ن لیگ کے اندر بھی اس کے خلاف بات کی جاتی ہے لیکن کسی کی جرات نہیں کہ وہ شریف فیملی کے سامنے یہ بات کرے۔ بہرحال اب ن لیگ کے شہباز شریف وزیراعظم اور مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب بننے جا رہی ہیں۔ ان کے سامنے پہاڑ جیسے مسائل ہیں، ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، عوام کا مہنگائی سے بُرا حال ہے،

حکومتی ادارے اور سرکاری افسران اپنے فرائض نبھانے سے عاری ہیں جس کی وجہ سے عوام دھکے کھانے پر مجبور ہیں، رشوت اور سفارش عام ہیں، خراب طرزحکمرانی کی وجہ سے حکومتی ادارے کھربوں کا نقصان سالانہ کرتے ہیں، ٹیکس کوئی دیتا نہیں، قرضے ہیں کہ خطرناک حد تک بڑھ چکےہیں۔ماضی میں جو طرز حکمرانی ن لیگ کا رہا (بے شک وہ دوسروں سے بہتر بھی ہو) ویسا ہی معاملہ اگر آگے چلا تو پھر پاکستان کا بڑا نقصان ہو گا اور ن لیگ سیاست کرنے کے قابل نہیں رہے گی۔

اب ایسا نہیں ہو سکتا کہ بڑے فیصلے نہ کیے جائیں، عوام کو سنگ دل سرکاری اداروں اور افسران کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے، افسر شاہی کو سیاسی بنیادوں پر ہی چلایا جائے۔ بہترین طرز حکمرانی اور مشکل معاشی فیصلے ہی پاکستان کو مشکلات سے بچا سکتے ہیں۔ جہاں تک طرز حکمرانی کا تعلق ہے تو ن لیگ کو یہ سوچنا چاہیے کہ اُن کی بار بار حکومتوں کے باوجود کسی بھی سرکاری محکمہ کی کارکردگی کیوں بہتر نہیں ہوئی۔ صرف سڑکیں، موٹرویز، میٹروز بنانے سے نہیں بلکہ عوام کو بہترین سروس ڈیلوری اور سرکاری محکموں سے اپنا اپنا کام بغیر سفارش اور رشوت کے کروانے کانام گڈگورننس ہے، جو ماضی میں ن لیگ سمیت کسی سیاسی جماعت کی ترجیح نہیں رہی۔

Source
 

Sach Bolo

Senator (1k+ posts)
battery low




correction: "فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ حکومت میں ن لیگ کا یہ آخری چانس ہے"

Faisal Vawda also says a lot like Bushra Pinki has grabbed Imran by the balls 🤣

No one knows about future.

Now who would have known in 2021 that the man dreaming of two terms as Prime Minister and then President after changing constitution would in 2023 be busy searching bottle of Phenyl to self clean his laterine in Adiala
 
Last edited:

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
جب عدلیہ کا چیف اور آرمی ائر فورس کے چیف وفادار ہوں پوری طرح قابو ہوں الیکشن کمشنر پالتو دم ہلا نے والا وفادار ہو آنے والا صدر اور ایم کیو ایم بھی کتوں سے بھی زیادہ پالتو اور وفادار ہوں تین گورنر اپنے ہوں بلکہ چاروں اپنے ہوں اور سپیکر قومی اسمبلی اپنا ہو صوبہ پنجاب سندھ اور بلوچستان گلگت کشمیر پر بھی اپنی حکومت ہو اور پھر بھی ناکام رہیں تو پھر نون لیگ پر لعنت تو بنتی ہے یا پھر ان کی حکومت بنوانے والوں پر لکھ دی لعنت یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
انصار عباسی

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان مخلوط حکومت بنانے کا معاہدہ طے پا گیا۔ معاہدےکے نکات کی تمام تفصیل ابھی تک تو سامنے نہیں لیکن یہ فیصلہ ہو گیا ہےکہ آصف علی زرداری صدر ہوں گے، میاں شہبازشریف وزیراعظم بنیں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی ن لیگ کا ہو گا،چیئرمین سینٹ کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہو گا۔ دو گورنر ن لیگ اور دو گورنرز کا تعلق پی پی پی سے ہوگا۔ اطلاعات ہیں کہ پیپلزپارٹی وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہو گی لیکن ن لیگ کی حکومت کی قومی اسمبلی میں حمایت جاری رکھے گی جس کا مقصد شہباز حکومت کی ناکامیوں کی صورت میں تمام ملبہ ن لیگ پر ڈالنا ہے۔

اب ن لیگ ایم کیو ایم کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے کہ حکومت میں شامل ہونے کی صورت میں متحدہ کو کیا کیا ملے گا۔ پہلے تو اس بات کا افسوس ہے کہ جس انداز میں گزشتہ رات پریس کانفرنس کی گئی اُس میں تاثر یہی سامنے آیا کہ جتنے دن دونوں سیاسی جماعتیں حکومت سازی کیلئے بات چیت کرتی رہیں اُس کا فوکس آپس میں اعلیٰ حکومتی عہدوں کی بندربانٹ پر ہی رہا۔ کتنا اچھا ہوتا اگر دونوں سیاسی جماعتیں یہ بتاتیں کہ پاکستان کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے اور بہتر انداز حکمرانی دینے کیلئے وہ کیا کچھ ایسا کریں گے جو ماضی سے مختلف ہو اور جس کی بنا پر ملک اور عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہو۔ بہرحال یہ فیصلہ ہوگیا کہ ن لیگ کا وزیراعظم بنے گا۔

پنجاب میں بھی ن لیگ کی طرف سے مریم نواز وزیراعلیٰ بنیں گی۔ انتہائی متنازع الیکشن کے بعد جس انداز میں جو جو سیاسی جماعتیں حکومتیں بنانے جا رہی ہیں ان میں سب سے زیادہ سیاسی خطرات ن لیگ کیلئے ہیں۔ فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ حکومت میں ن لیگ کا یہ آخری چانس ہے۔ میری ذاتی رائے میں یہ ن لیگ کا بہت بڑا اور بہت مشکل امتحان ہے جس میں ناکامی کی صورت میں واقعی ن لیگ کا یہ آخری چانس ہو سکتا ہے۔ پہلے تو وزیراعظم کیلئے شہباز شریف اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے مریم نواز کے نام کا اعلان ن لیگ کیلئے اُس تنقید کی وجہ بنا جس کے مطابق وزارتِ عظمیٰ اور وزارتِ اعلیٰ کیلئے شریف فیملی سے باہر کسی کو قابل نہیں سمجھا جاتا۔

پہلے ایک بھائی وزیراعظم اور دوسرا بھائی وزیراعلیٰ بنتا رہا۔ نواز شریف کی نااہلی کی بنا پر شہباز شریف وزیراعظم بنے اور اپنے بیٹے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنوا دیا۔ اب پھر چچا وزیراعظم اور بھتیجی وزیراعلیٰ بننے جا رہے ہیں اور یہ وہ چیز ہے جس کو عوام میں انتہائی ناپسندیدگی سے دیکھا جاتا ہے ۔ ن لیگ کے اندر بھی اس کے خلاف بات کی جاتی ہے لیکن کسی کی جرات نہیں کہ وہ شریف فیملی کے سامنے یہ بات کرے۔ بہرحال اب ن لیگ کے شہباز شریف وزیراعظم اور مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب بننے جا رہی ہیں۔ ان کے سامنے پہاڑ جیسے مسائل ہیں، ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، عوام کا مہنگائی سے بُرا حال ہے،

حکومتی ادارے اور سرکاری افسران اپنے فرائض نبھانے سے عاری ہیں جس کی وجہ سے عوام دھکے کھانے پر مجبور ہیں، رشوت اور سفارش عام ہیں، خراب طرزحکمرانی کی وجہ سے حکومتی ادارے کھربوں کا نقصان سالانہ کرتے ہیں، ٹیکس کوئی دیتا نہیں، قرضے ہیں کہ خطرناک حد تک بڑھ چکےہیں۔ماضی میں جو طرز حکمرانی ن لیگ کا رہا (بے شک وہ دوسروں سے بہتر بھی ہو) ویسا ہی معاملہ اگر آگے چلا تو پھر پاکستان کا بڑا نقصان ہو گا اور ن لیگ سیاست کرنے کے قابل نہیں رہے گی۔

اب ایسا نہیں ہو سکتا کہ بڑے فیصلے نہ کیے جائیں، عوام کو سنگ دل سرکاری اداروں اور افسران کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے، افسر شاہی کو سیاسی بنیادوں پر ہی چلایا جائے۔ بہترین طرز حکمرانی اور مشکل معاشی فیصلے ہی پاکستان کو مشکلات سے بچا سکتے ہیں۔ جہاں تک طرز حکمرانی کا تعلق ہے تو ن لیگ کو یہ سوچنا چاہیے کہ اُن کی بار بار حکومتوں کے باوجود کسی بھی سرکاری محکمہ کی کارکردگی کیوں بہتر نہیں ہوئی۔ صرف سڑکیں، موٹرویز، میٹروز بنانے سے نہیں بلکہ عوام کو بہترین سروس ڈیلوری اور سرکاری محکموں سے اپنا اپنا کام بغیر سفارش اور رشوت کے کروانے کانام گڈگورننس ہے، جو ماضی میں ن لیگ سمیت کسی سیاسی جماعت کی ترجیح نہیں رہی۔

Source
Awam nay to aakhri chance 2013 mein diya tha .....2024 mein kisi aur nay chance diya hai
 

Pakcola

Senator (1k+ posts)
battery low




correction: "فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ حکومت میں ن لیگ کا یہ آخری چانس ہے"

Faisal Vawda also says a lot like Bushra Pinki has grabbed Imran by the balls 🤣

No one knows about future.

Now who would have known in 2021 that the man dreaming of two terms as Prime Minister and then President after changing constitution would in 2023 be busy searching bottle of Phenyl to self clean his laterine in Adiala
مینڈیٹ چور
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
پنجاب میں رج کر منصوبے شروع کر کے ان کی تشہیر کی جائے گی کیونکہ صوبے نے صرف خرچ کرنا ہوتا ہے اور وفاق دبا کر قرض لے کر ان کی جیبیں بھرتا رہے گا عوام کیلئے صرف جھوٹوں اور قرضوں کی پنڈ ہو گی
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
Noon League only got 17 seats in this election, but as these robbers are known for looting the public's money, now they robbed the public's mandate with the help of Munir Souwar, Qazi Harami & Sikandar Kanjar.