والد کی وفات پر"الحمد اللہ"کہا، نادیہ جمیل

nadia.jpg

سینئر اداکارہ نادیہ جمیل نے کہا ہے کہ والد کی وفات پر "الحمد اللہ" کہہ کر غم سے نجات حاصل کی ہے۔

پاکستان کی معروف سینئر اداکارہ نادیہ جمیل نے اپنے والد کی وفات کے بعد اپنے غم کو برداشت کرنے کا ایک سبق آموز قصہ مداحوں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اداکارہ کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے اپنے والد کے انتقال کے بعد صبر کا راستہ اختیار کیا۔

ویڈیو میں نادیہ جمیل نے بتایا کہ گزشتہ برس مئی میں ان کے والد کا انتقال ہوا، اور اس وقت انہیں ایسا محسوس ہوا کہ جیسے دنیا ختم ہو گئی ہو اور وہ جینے کے قابل نہ رہیں۔ تاہم، وہ اپنے غم میں ڈوبی ہوئی تھیں کہ ان کی ایک سعودی دوست سے ملاقات ہوئی، جس نے انہیں زندگی کے بارے میں ایک نیا نقطہ نظر دیا۔

نادیہ جمیل نے بتایا کہ ان کی دوست نے کہا کہ جب سعودی عرب میں کسی کا انتقال ہوتا ہے تو لوگ الحمدللہ کہتے ہیں، اور یہی بات ان کے لیے حیرانی کا سبب بنی۔ اداکارہ نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات ان کے لیے عجیب تھی، مگر ان کی دوست کا قصہ سن کر ان کا دلی نظریہ بدل گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی دوست نے کہا کہ جب اس کے 15 سالہ اکلوتے بیٹے کا انتقال ہوا، تو ایک پاکستانی خاتون نے ان سے سوال کیا تھا کہ وہ اس غم میں کس طرح صبر کریں؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کی دوست نے ایک دل چسپ مثال دی۔ وہ بتانے لگیں کہ ایک دن ایک خاتون نے ان سے سونے کا کڑا مانگا اور بعد میں واپس مانگنے پر انہوں نے بغیر کسی اعتراض کے وہ کڑا واپس کر دیا، اور کہا کہ یہ تمہاری چیز تھی، تم نے مانگی، میں نے واپس دے دی۔

نادیہ جمیل کی دوست نے اس مثال کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ بالکل اسی طرح اللہ تعالیٰ نے ان سے اپنے والد کو 50 سال تک محبت بھرا ساتھ دیا تھا، اور جب اللہ نے وہ واپس مانگا، تو انہیں اس کا شکر گزار ہونا چاہیے تھا، کیونکہ اللہ کی جانب سے دی گئی ہر چیز کو واپس کرنے کا وقت آنا ہی تھا۔

اس بات نے نادیہ جمیل کی سوچ میں ایک بڑی تبدیلی کی۔ اداکارہ نے کہا کہ ان کی دوست کی باتوں کے بعد ان کے دل میں صرف ایک لفظ تھا: "الحمدللہ"۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی دوست کی باتوں نے انہیں یہ سمجھنے میں مدد دی کہ دنیا میں ایسے بھی بچے ہیں جنہیں اپنے والدین کا ساتھ چند لمحے کے لیے بھی نہیں ملتا، اور وہ خود ان بچوں کے ساتھ کام کر رہی ہیں جو والدین کی شفقت سے محروم ہیں۔

نادیہ جمیل نے اپنے مداحوں کو بتایا کہ اس نئی سوچ کے بعد انہوں نے غم کی 7 منزلوں سے نہیں گزرا، بلکہ ان کا دل اور دماغ صرف شکرگزاری کی حالت میں تھا۔​
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
maxresdefault.jpg


ہر مخلوق کا اپنے خالق کے ساتھ جڑنے کا اپنا ہی انداز ہوتا ہے - اور خالق قل اس کی قدر کرتا ہے -- خالق دلوں کو جانتا اور سمجھتا ہے - وہ لفظوں کو نہیں دیکھتا - لیکن ہم انسان ان الفاظ کی قید میں ہوتے ہیں - جو ہم خد کو سنا رھے - اور اللہ سارے الفاظ کو ان کے حقیقی یعنی ہمارے دلی معنی میں سنتا تا ہے - چاہے جو بھی ہوں
 

desi_phaphy

Voter (50+ posts)
SubhanAllah
Still i dont have power to image my son going away. The only thing I always fear. I fear Allah may dislike how much I love my child and may ask for sacrifice. I don't think I have that much faith.
 

baaghi01

Senator (1k+ posts)
SubhanAllah
Still i dont have power to image my son going away. The only thing I always fear. I fear Allah may dislike how much I love my child and may ask for sacrifice. I don't think I have that much faith.
Allah kher. MaybAllah give him a long life and good health
 

Back
Top