
سینیٹ کمیٹی برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے اجلاس میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس ریاض حسین پیرزادہ نے اپنی وزارت کی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور انکشاف کیا کہ وزارت میں بہت سی بے ضابطگیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ وزارت پچھلے سالوں میں مؤثر انداز میں کام کرتی تو آج ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹاؤن جیسے بڑے منصوبے وجود میں نہیں آتے۔
اجلاس کی صدارت چیئرمین ناصر محمود نے کی، جہاں وزیر نے واضح کیا کہ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس میں گندگی کی بھرمار ہے۔ انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ اگر یہ وزارت ان سے لے لی جائے تو وہ اسے قبول کریں گے، یہ کہتے ہوئے کہ "کل کو خبر لگ جائے گی کہ وزیر ٹھیکیدار کے ساتھ مل کر پیسہ کھا گیا ہے۔"
اجلاس میں سی ڈی اے حکام نے اسلام آباد میں جیل کی تعمیر کے منصوبے کی پیشرفت کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ بتایا گیا کہ منصوبے کا 48 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور جیل کی بیرکس میں تقریباً 472 قیدیوں کی گنجائش ہوگی۔ سینیٹ کمیٹی کی جانب سے تعمیر کے کام میں تاخیر پر برہمی کا اظہار بھی کیا گیا۔
کمیٹی کے ایجنڈے میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے) کی اسکیمز میں صحافیوں کے پلاٹ کے کوٹے کا معاملہ بھی زیرِ بحث آیا۔ وزارت اطلاعات و نشریات حکام نے وضاحت کی کہ اس حوالے سے ایک پلاٹ سیلکشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس میں پریس کلب اور پی ایف یو جے کے نمائندے شامل ہیں۔ سینیٹر بلال احمد نے مشورہ دیا کہ صحافی برادری اور کمیٹی کے درمیان مسائل حل کر کے آئندہ کمیٹی میں دوبارہ آئیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/h1wwt5b/riaz.jpg