لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کے چچا زاد بھائی میاں اسلم بشیر مرحوم اور ان کے قریبی رشتہ داروں کی 759 کنال زمین کو نیلام کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ فیصلہ برادرز شوگر مل کی جانب سے کسانوں کے تقریباً ایک ارب روپے ادا نہ کرنے کے الزامات کے تناظر میں آیا ہے۔ برادرز شوگر مل نے نجی بینک سے 20 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا، لیکن ادائیگی نہ کرنے پر ڈیفالٹ کر گئے۔ اب میاں نواز شریف کے چچا زاد بھائی میاں اسلم بشیر مرحوم، ان کے کزن کے بیٹے فرقان ادریس، عمر فرقان اور دیگر رشتہ داروں کی 9 جائیدادوں کو فروخت کیا جائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1903713768342728809
برادرز شوگر مل شریف خاندان کے کزنز کے حصے میں آئی تھی، جو اتفاق فیملی میں تقسیم کے بعد ان کے پاس منتقل ہوئی تھی۔ 2015 میں، خاندانی اختلافات کی وجہ سے کسانوں کے 80 کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں علاقے کے کسان مالی مشکلات کا شکار ہو گئے۔ بعد ازاں، مل کو بند کر دیا گیا۔
اسی دوران، فرقان ادریس، جو نواز شریف کی بہن کے داماد ہیں، نے اپنے چچا کے گھر پر فائرنگ بھی کی تھی۔ اس وقت برادرز شوگر مل پر کسانوں کے 88 کروڑ روپے اور بینکوں کے 80 کروڑ روپے کی ادائیگی کی ذمہ داری تھی۔
اب لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق، میاں اسلم بشیر مرحوم، فرقان ادریس، عمر ادریس اور دیگر رشتہ داروں کی 759 کنال زمین کو نیلام کر کے نجی بینک کو ادائیگی کی جائے گی۔ یہ قدم کسانوں اور بینکوں کے قرضوں کی واپسی کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
Last edited by a moderator: