وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور اور صوبائی وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے نوشہرہ کا دورہ کیا اور نو تعمیر شدہ جڑوبہ ڈیم کا باضابطہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء، میاں خلیق الرحمان، اور نوشہرہ سے منتخب قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین بھی ان کے ہمراہ تھے۔
جڑوبہ ڈیم 777 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے اور اس کی تعمیر سے علاقے میں زرعی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ حکام کی بریفنگ کے مطابق یہ ڈیم 930 ایکڑ بنجر اراضی کو قابلِ کاشت بنانے میں مدد دے گا۔ ڈیم کی اونچائی 115 فٹ اور چوڑائی 697 فٹ ہے، جو 4.65 کیوسک پانی فراہم کرے گا۔ اس منصوبے کے تحت 6.15 کلومیٹر طویل نہر بھی تعمیر کی گئی ہے جو اطراف کے دیہات کو آبپاشی کے لیے پانی فراہم کرے گی۔
https://twitter.com/x/status/1893328575371321666
یہ ڈیم نہ صرف زرعی ترقی کے لیے مفید ہوگا بلکہ مقامی آبادی کو 0.75 کیوسک پینے کا پانی بھی فراہم کرے گا، جو 22 ہزار افراد کے لیے کافی ہوگا۔ اس سے علاقے میں پانی کی قلت کے مسئلے کو بھی حل کرنے میں مدد ملے گی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ حکومت علاقے کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ اس دور میں بھی یہ علاقہ پسماندہ ہے، لیکن ہم اسے ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
https://twitter.com/x/status/1893332240295436381
وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر جڑوبہ کے عوام کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا، جن میں جڑوبہ میں پینے کے پانی کے مسئلے کے حل کے لیے 2 کروڑ روپے مختص کرنا، باقی ماندہ 2 کلومیٹر سڑک کی تعمیر، اگلے سال کے بجٹ میں جڑوبہ میں آر ایچ سی (رورل ہیلتھ سنٹر) کی تعمیر شامل کرنا، اور 250 مستحق گھرانوں کو سولر سسٹم کی فراہمی کے لیے خصوصی پیکج شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم حاصل کریں اور اقدار و اخلاقیات کو اپنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی ترقی کا زینہ ہیں۔ موجودہ صوبائی حکومت نوجوانوں کو تمام شعبوں میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔