Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)

میں وسعت اللہ خان نو مئی کے وحشت ناک واقعات کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔ جو جو بھی ملوث ہے اسے بلاامتیازِ طبقہ و جنس عبرت ناک سزا ملنی چاہیے تاکہ کسی کو مستقبل میں ایسے واقعات دہرانے کی جرات نہ ہو۔
حکومتِ وقت اور پاکستان کے سکیورٹی اداروں کی بیدار مغز بہادر قیادت اس وقت شرپسند عناصر سے جس جوش و جذبے اور تندہی سے نپٹ رہی ہے میں اسے فرشی سلام پیش کرتا ہوں۔
پنجاب پولیس زندہ باد، پاک رینجرز زندہ باد، آئی ایس آئی ہماری ریڈ لائن، پاک فوج پائندہ باد، پاکستان بھی زندہ باد۔
جب تک سورج چاند رہے گا حافظ تیرا نام رہے گا۔
بلاشبہ نو مئی کی بے نظیر واردات چونکہ 1971 کے افسوس ناک واقعات اور اے پی ایس پشاور کے قتلِ عام کے تقابل میں بھی عظیم ترین قومی سانحہ ہے لہذا ایک سچے محبِ وطن پاکستانی کے طور پر میں سمجھتا ہوں کہ اس سانحے کا کوئی براہ راست یا بلاواسطہ مجرم ماضی کے برعکس بچ کے جانے نہ پائے۔
وقت کا تقاضا ہے کہ شرپسندی کی بیخ کنی کے لیے سویلین عدالتی نظام کو عارضی طور پر لپیٹ کر آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ اس ملک کے 24 کروڑ عوام پر بھی لاگو کرنا پڑے تو دریغ نہ کیا جاوے۔
میرا اگرچہ تحریکِ انصاف یا عمران خان سے دور دور کا واسطہ نہیں اور نہ ہی کبھی عملی سیاست میں حصہ لیا، اس کے باوجود میں قومی یکجہتی میں اپنا حقیر سا حصہ ڈالتے ہوئے پی ٹی آئی اور اس کی سیاست سے لاتعلقی کا اعلان کرتا ہوں اور یقین دلاتا ہوں کہ ایسی نفاقیہ و پرتشدد سیاست سے میرا مستقبل میں بھی کوئی لینا دینا نہیں ہو گا۔
اگر کوئی یہ مطالبہ کرے کہ کریک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ نو مئی کے واقعات کی تہہ تک پہنچنے اور سیاق و سباق کے تعین کے لیے ایک اعلی سطح غیر جانبدار عدالتی کمیشن قائم کیا جائے تاکہ واقعی پتہ چل سکے کہ شرپسند مجمع لاہور کینٹ کو خالہ جی کا باڑہ سمجھ کے اتنی آسانی سے کیسے پیدل پیدل جنرل صاحب کی رہائش گاہ میں بلا مزاحمت داخل ہونے میں کامیاب ہوا؟ تو فی الحال ایسے کسی بھی مطالبے کو اصل کام سے توجہ بٹانے کا ایک اور گھٹیا حربہ سمجھ کے مسترد کر دیا جائے۔
www.bbc.com
حکومتِ وقت اور پاکستان کے سکیورٹی اداروں کی بیدار مغز بہادر قیادت اس وقت شرپسند عناصر سے جس جوش و جذبے اور تندہی سے نپٹ رہی ہے میں اسے فرشی سلام پیش کرتا ہوں۔
پنجاب پولیس زندہ باد، پاک رینجرز زندہ باد، آئی ایس آئی ہماری ریڈ لائن، پاک فوج پائندہ باد، پاکستان بھی زندہ باد۔
جب تک سورج چاند رہے گا حافظ تیرا نام رہے گا۔
بلاشبہ نو مئی کی بے نظیر واردات چونکہ 1971 کے افسوس ناک واقعات اور اے پی ایس پشاور کے قتلِ عام کے تقابل میں بھی عظیم ترین قومی سانحہ ہے لہذا ایک سچے محبِ وطن پاکستانی کے طور پر میں سمجھتا ہوں کہ اس سانحے کا کوئی براہ راست یا بلاواسطہ مجرم ماضی کے برعکس بچ کے جانے نہ پائے۔
وقت کا تقاضا ہے کہ شرپسندی کی بیخ کنی کے لیے سویلین عدالتی نظام کو عارضی طور پر لپیٹ کر آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ اس ملک کے 24 کروڑ عوام پر بھی لاگو کرنا پڑے تو دریغ نہ کیا جاوے۔
میرا اگرچہ تحریکِ انصاف یا عمران خان سے دور دور کا واسطہ نہیں اور نہ ہی کبھی عملی سیاست میں حصہ لیا، اس کے باوجود میں قومی یکجہتی میں اپنا حقیر سا حصہ ڈالتے ہوئے پی ٹی آئی اور اس کی سیاست سے لاتعلقی کا اعلان کرتا ہوں اور یقین دلاتا ہوں کہ ایسی نفاقیہ و پرتشدد سیاست سے میرا مستقبل میں بھی کوئی لینا دینا نہیں ہو گا۔
اگر کوئی یہ مطالبہ کرے کہ کریک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ نو مئی کے واقعات کی تہہ تک پہنچنے اور سیاق و سباق کے تعین کے لیے ایک اعلی سطح غیر جانبدار عدالتی کمیشن قائم کیا جائے تاکہ واقعی پتہ چل سکے کہ شرپسند مجمع لاہور کینٹ کو خالہ جی کا باڑہ سمجھ کے اتنی آسانی سے کیسے پیدل پیدل جنرل صاحب کی رہائش گاہ میں بلا مزاحمت داخل ہونے میں کامیاب ہوا؟ تو فی الحال ایسے کسی بھی مطالبے کو اصل کام سے توجہ بٹانے کا ایک اور گھٹیا حربہ سمجھ کے مسترد کر دیا جائے۔

وسعت اللہ خان کا کالم: پی ٹی آئی سے میرا اعلانِ لاتعلقی - BBC News اردو
میں وسعت اللہ خان نو مئی کے وحشت ناک واقعات کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔ جو جو بھی ملوث ہے اسے بلاامتیازِ طبقہ و جنس عبرت ناک سزا ملنی چاہیے تاکہ کسی کو مستقبل میں ایسے واقعات دہرانے کی جرات نہ ہو۔

- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/gvPqBQz/wassusua.jpg