
وفاقی حکومت نے صنعتی شعبے کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے، تاہم گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی، جس کا اطلاق یکم فروری 2025 سے ہوگا۔
ای سی سی کی جانب سے منظور کیے گئے اعلامیے کے مطابق کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس کی قیمت میں 500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔ پہلے یہ قیمت 3,000 روپے تھی، جسے اب بڑھا کر 3,500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق گھریلو صارفین اور دیگر صنعتوں کے لیے گیس کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، تاکہ عوام کو مہنگائی کے مزید بوجھ سے بچایا جا سکے۔ تاہم صنعتی شعبے، خصوصاً کیپٹو پاور پلانٹس کو بڑھتے ہوئے توانائی کے نرخوں کا سامنا کرنا ہوگا، جو ممکنہ طور پر پیداواری لاگت میں اضافے کا سبب بنے گا۔
یہ فیصلہ ملک میں جاری گیس کی قلت اور بڑھتے ہوئے مالیاتی خسارے کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ حکومت کا موقف ہے کہ صنعتی شعبے میں گیس کے نرخ بڑھانے سے گیس کی تقسیم اور سپلائی کے نظام میں بہتری لائی جا سکے گی، اور توانائی کی طلب و رسد میں توازن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔
تاہم صنعتی شعبے کے نمائندوں نے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گیس کے نرخوں میں اضافہ کاروباری لاگت بڑھانے کے ساتھ ساتھ برآمدی صنعتوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، جو پہلے ہی مہنگی توانائی اور عالمی منڈی میں مسابقتی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہیں۔