عدالتیں ہوں تو ایسی! بدفعلی کی ویڈیوز موجود تھیں جو وائرل بھی ہوئیں لیکن مجرم کو پھر بھی بری کردیا: سوشل میڈیا صارفین
ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر خیبرپورسے تعلق رکھنے والے سارنگ شر نامی درندہ صفت استاد جو اپنے طالبعلموں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا ہے اسے خیرپور سندھ کی عدالت سے بغیر کسی سزا کے رہا کر دیا ہے۔ درندہ صفت استاد کی ویڈیوز اور تصویریں سامنے آنے کے بعد دہشت گردی، ٹیلی گرافک ایکٹ وزیادتی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کر کے گرفتار کیا گیا تھا۔ سارنگ شر کے رہا ہونے کے بعد جیل کے باہر ہار پہنے تصاویر سامنے آنے پر سوشل میڈیا صارفین شدید غصے میں آگئے۔
سینئر کورٹ رپورٹر شاہد حسین نے ٹویٹر پر سارنگ شر کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا : انصاف کا قتل؟ طالب علم سے بدفعلی کرنے والا ٹیچر سارنگ شر کو خیر پور کی عدالت نے باعزت بری کردیا، ملزم کے جیل سے باہر آنے کا منظر دیکھیں!
سینئر صحافی نے عمران میر نے خبر پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ: عدالتیں ہوں تو ایسی! بدفعلی کی ویڈیوز موجود تھیں جو وائرل بھی ہوئیں لیکن مجرم کو پھر بھی بری کردیا۔نہ صرف رہائی بلکہ رہائی پر ہار بھی ڈالے گئے۔ پہلے تو حیرت ہوئی مگر پھر خیال آیا کہ یہاں تو ملک کے ساتھ 75 سال سے بدفعلی ہورہی ہے اور ہم نے سب مجرموں کو اعلی عہدوں پر بٹھارکھا ہے!
ایک صارف نے لکھا کہ: ٹیچر سارنگ شر بچے کے ساتھ بدفعلی کی ویڈیو تصویریں سب کچھ ہونے کے باوجود عدالت نے باعزت بری کردیا اس طرح انصاف ہوگا تو نسلوں کا نقصان کیوں نہیں ہوگا؟ اسے کس کی نالائقی سمجھا جائے، سندھ پولیس کی یا سندھ حکومت کی جس نے کیس صحیح نہیں لڑا، جو بھی ہوا افسوسناک شرمندگی کا باعث ہے!
سوشل ایکٹیوسٹ ڈاکٹر عاصمہ جونیجو نے لکھا کہ: سرعام ویڈیو میں نظر آنے والے ٹیچر ریپسٹ سارنگ شر نے معصوم بچے کے ساتھ زنا کیا، عدالت نے ایسے بے حس اور زانی مجرم کو بری کر دیا! ثبوت ہیں تو بھی عدالت نے اندھا فیصلہ دے دیا، عدلیہ پر لعنت اور آپ کے نظام پر بھی!
سارنگ شر کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں سارنگ شر جیل سے رہائی کے بعد بچوں میں پیسے تقسیم کر رہا ہے! تقریباً 2 سال پہلے سکول کی طالبہ سے چھیڑ چھاڑ کے مقدمے میں گرفتار کیے گئے سارنگ شیر کو عدالت نے مجرم ثابت نہ ہونے پر رہا کردیا ہے۔