ٹیم کے کئی فیصلوں کا اختیار نہیں، نا ہی مشورہ کیا جاتا ہے، محمد رضوان

screenshot_1743883073896.png


پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں بدترین شکست کے بعد ٹیم مینجمنٹ اور مختلف فیصلوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ون ڈے ٹیم میں کئی فیصلے ان کے اختیار میں نہیں ہیں اور نہ ہی ان سے مشورہ کیا گیا۔

پریس کانفرنس میں محمد رضوان نے کہا کہ ٹیم نے نیوزی لینڈ میں سیریز میں مایوس کن کارکردگی دکھائی ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ قومی ٹیم چیمپئنز ٹرافی اور اس کے بعد نیوزی لینڈ میں بھی بہتر پرفارم نہیں کر پائی۔

محمد رضوان نے بتایا کہ ٹیم 40 اوورز تک اچھا کھیل دکھاتی ہے اور میچ میں اپنی گرفت مضبوط رکھتی ہے، لیکن آخری 10 اوورز میں غلطیوں کے سبب میچ ہاتھ سے نکل جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ٹیم واپس جا کر مینجمنٹ اس مسئلے پر کام کرے گی تاکہ 40 اوورز کی بہترین کرکٹ 50 اوورز تک جاری رکھی جا سکے اور بہتر نتائج حاصل ہوں۔

کپتانی کے حوالے سے سوال پر رضوان نے کہا کہ تنقید ہر کسی کا حق ہے، کیونکہ جب نتائج نہیں آتے تو تنقید ضروری ہوتی ہے۔ تاہم، انہوں نے وضاحت کی کہ بلاوجہ کی تنقید کا جواب دینا ان کے بس میں نہیں ہے۔

ٹاس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انہوں نے کنڈیشنز کے مطابق فیصلے کیے، لیکن تینوں میچوں میں ٹاس جیتنے کے باوجود، پہلے باؤلنگ کرنے کا فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا۔ رضوان نے مزید کہا کہ اگر وہ پہلے بیٹنگ کرتے تو شاید نتائج اور بھی بدتر ہوتے۔

محمد رضوان نے کہا کہ ون ڈے ٹیم میں بہت سی چیزیں ان کے ہاتھ میں نہیں ہیں اور انہیں نہ تو فیصلوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور نہ ہی ان سے مشورہ کیا گیا۔ وہ ان فیصلوں کو تسلیم کرتے ہیں اور اپنی جانب سے کوئی شکوہ نہیں کرتے۔

آخر میں، رضوان نے کہا کہ بہت ساری چیزوں میں بہتری کی ضرورت ہے اور یہ بات ٹیم مینجمنٹ اور چیف سلیکٹر کے علم میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیشنلز کی کمی ہے، جسے دور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اچھے نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
 

Back
Top