
نجی خبررساں ادارے اے آروائی نیوز پر سینئر صحافیوں و اینکرز کو نوکری سے فارغ کرنے یا آف ایئر کرنے کیلئے دباؤ کا انکشاف ہوا ہے۔
خبررساں ادارے "سیاست ڈاٹ پی کے" کی خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نجی خبررساں ادارے اے آروائی نیوز کو ایک حکم نامہ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کرنٹ افیئرز کے پروگرام میں میاں نواز شریف، جسٹس عامر فاروق پر تنقید اور پی ٹی آئی یا عمران خان کے حق میں بات نہیں کرنی۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ جب کاشف عباسی کو ملکی سیاست پر بات کرنے سے روکا گیا تو انہوں نے کرکٹ پر ایک پروگرام کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا اور پھر وہ 2 ہفتوں کی چھٹی پر چلے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کاشف عباسی کی چھٹی 2 ہفتے سےدو مہینے تک بڑھ بھی سکتی ہے اور یہ بھی خدشہ ہے کہ کاشف عباسی کو بھی ارشد شریف کی طرح آف ایئر کردیا جائے کیونکہ اطلاعات ہیں کہ اے آروائی نیوز کوکاشف عباسی کو آف ایئر کرنے یا نوکری سے نکالنے کیلئے دباؤ کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
صرف کاشف عباسی ہی نہیں اے آروائی نیوز پر پروگرام کرنے والی سینئر اینکر پرسن ماریہ میمن سے متعلق بھی یہی اطلاعات ہیں کہ انہیں بھی نوکری سے نکالنے، یا آف ایئر کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے، دباؤ ڈالنے والوں کا کہنا ہے کہ یا تو ماریہ میمن کے پروگرام میں دکھایا جانا والا مواد تبدیل کیا جائے اور جو لائن دی جائے اس لائن پر پروگرام کیا جائے تو ماریہ کا پروگرام جاری رکھا جاسکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1717565651433443738
اسی طرح سینئر صحافی وتجزیہ خاور گھمن جو اس وقت لندن میں موجود ہیں انہیں بھی واپس پاکستان آنے نہیں دیا جارہا اور ان کی واپسی کی راہ میں رکاٹیں ڈالی جارہی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12nawazamiirihidayr.png