ek hindustani
Chief Minister (5k+ posts)
Aur hum bhi "tandoor' mein apni "Roti" sainkne k liay Naanbai ban jaein gey.
Ab is mein keya......
Ab is mein keya......
Aap bhi aakhri hadd tak jao, baaqi bhi aakhri hadd tak jaaein ge. Maza aaye ga khelne mein.![]()
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اپنے اختیارات کے تحفظ کے لئے آخری حد تک جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بیان میں کہا ہے کہ قانون سازی سے شفاف اور منصفانہ نظام دیاگیا ہے، پارلیمنٹ اپنے آئینی حقوق کا بھرپور تحفظ اور دفاع کرنے کا حق رکھتی ہے اور اپنے آئینی اختیار ات کے تحفظ کے لئے آخری حد تک جائے گی، اس کا قانون سازی کا آئینی اختیارکوئی نہیں چھین سکتا۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کااختیار آئین وقانون کی تشریح کرنا ہے، آئین ’ری۔ رائیٹ‘ کرنا یا قانون سازی کے اختیار پر پابندی لگانا عدلیہ کا اختیار نہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پارلیمان نے وکلاءبرادری، بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز کے دیرینہ مطالبے پر قانون سازی کی ، آرٹیکل 184 تین سے متعلق قانون سازی سے عدلیہ کے اختیار ،آزادی وخودمختاری میں کوئی کمی نہیں کی گئی ، بلکہ ’وَن ۔مین ۔شو‘ اور ’ امپیریل۔ کورٹ‘ جیسے اعتراضات ختم کئے گئے، اب سپریم کورٹ کے تین سینئر موسٹ ججز مشاورت سے یہ اختیار استعمال کریں گے۔
Source
Keep these words......and make sure at the end of this year should not change these words..........and that HUD is in LONDON....![]()
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اپنے اختیارات کے تحفظ کے لئے آخری حد تک جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بیان میں کہا ہے کہ قانون سازی سے شفاف اور منصفانہ نظام دیاگیا ہے، پارلیمنٹ اپنے آئینی حقوق کا بھرپور تحفظ اور دفاع کرنے کا حق رکھتی ہے اور اپنے آئینی اختیار ات کے تحفظ کے لئے آخری حد تک جائے گی، اس کا قانون سازی کا آئینی اختیارکوئی نہیں چھین سکتا۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کااختیار آئین وقانون کی تشریح کرنا ہے، آئین ’ری۔ رائیٹ‘ کرنا یا قانون سازی کے اختیار پر پابندی لگانا عدلیہ کا اختیار نہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پارلیمان نے وکلاءبرادری، بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز کے دیرینہ مطالبے پر قانون سازی کی ، آرٹیکل 184 تین سے متعلق قانون سازی سے عدلیہ کے اختیار ،آزادی وخودمختاری میں کوئی کمی نہیں کی گئی ، بلکہ ’وَن ۔مین ۔شو‘ اور ’ امپیریل۔ کورٹ‘ جیسے اعتراضات ختم کئے گئے، اب سپریم کورٹ کے تین سینئر موسٹ ججز مشاورت سے یہ اختیار استعمال کریں گے۔
Source
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|