ایف آئی اے نے پارک روڈ ہاؤسنگ اسکیم میں تین ارب کے مالی اسکینڈل کی چھان بین شروع کردی
اسلام آباد کی پارک روڈ ہاؤسنگ اسکیم میں مبینہ طور پر تین ارب روپے مالیت کا اسکینڈل سامنے آگیا ہے، ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کی جانب سے لانچ کردہ 8000کنال پر مشتمل پراجیکٹ میں اعلیٰ ججز، سپریم کورٹ بار کے ارکان،اعلیٰ سرکاری وغیر سرکاری شخصیات کے پلاٹس ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پراجیکٹ ڈائریکٹر کی ملی بھگت سے کئی پارٹیوں سے جعلی وصولیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) کی جانب سے مبینہ مالی اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد چھان بین شروع کردی گئی ہے، ایف آئی اے نے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے اور کانٹریکٹ لینے والی نجی کمپنی کے مالک کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
تحقیقات کے دوران ابتدائی طور پر71کروڑ کی جعلی گارنٹی کاریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے اس کے ساتھ ہی ایک 35 کروڑ روپے کی اضافی ٹرانزیکشن بھی ریکارڈ پر آئی ہے،کنٹریکٹر نے جعلی بینک گارنٹی ہاؤسنگ اتھارٹی کے ساتھ جمع کروائی۔
اس حوالے سے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے بھی تحقیقات شروع کردی ہیں، وزارت اپنی تحقیقات مکمل کرکے ایف آئی اے کو بھیجے گی۔