پانامہ لیکس کے بعد ایک اور سکینڈل سراٹھانے لگا

panama11h1i3.jpg

پاکستانیوں کے بیرون ملک 20 ارب ڈالر سے زائد ہوسکتے ہیں,ٹیکس چوری کے حوالے سے جاری کی جانے والے ’’گلوبل ٹیکس کمیشن رپورٹ‘‘ میں کہا گیا ہے کہ آف شور اکاؤنٹس میں پاکستانیوں کے19ارب20کروڑ ڈالرز موجود ہیں، اور اس میں آدھی سے زیادہ رقم سے دبئی میں رئیل اسٹیٹ کے اندر سرمایہ کاری کی گئی ہے، برٹش ورجن آئی لینڈ اپنی آف شور کمپنیوں کے بینیفشل اونرز کے نام آشکار کردیگا جسکے نتیجے میں بڑا اسکینڈل آنے کو تیار ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں ڈاکٹر اکرام الحق نے ’’گلوبل ٹیکس کمیشن رپورٹ‘‘ کے حوالے سے کہا کہ کیونکہ یہ رپورٹ پرانی ہے تو اس میں جو اعداد بتائے گئے ہیں وہ کم ہیں، یہ رقم 20ارب ڈالر سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔ ʼپاکستانیوں کی صرف ڈکلیئرڈ رقم ہی اس سے زیادہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاناما لیکس کے بعد پاکستانیوں نے بڑی تعداد میں سوئس بینک سے اپنی رقم منتقل کی ہے اس حوالے سے ماہر مالیاتی امور ڈاکٹر اکرام الحق نے کہا کہ بینفیشل آف شور کا جو قانون بنایا گیا وہ پاکستان میں بھی نافذ کیا گیا کہ اگر آپکا باہر کسی بھی کمپنی میں کوئی بھی بینیفیشل انٹرسٹ ہے چاہے وہ ٹرسٹ کی شکل میں ہو یا آف شور کمپنی کی صورت میں تو آپ اسکو ڈکلیئر کردیں، اسکی حد رکھی گئی تھی کہ 10 فیصد بھی آپ کا انٹرسٹ ہے تو آپکو اسے سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن اور انکم ٹیکس کے ریٹرن میں ڈکلیئر کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر اکرام الحق نے ’’گلوبل ٹیکس کمیشن رپورٹ‘‘ کے حوالے سے کہا کہ کیونکہ یہ رپورٹ پرانی ہے تو اس میں جو اعداد بتائے گئے ہیں وہ کم ہیں، اس میں کافی اضافہ ہوسکتا ہے۔

پاکستانیوں کی صرف ڈکلیئرڈ رقم ہی اس سے زیادہ ہے، اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے جو بیان دیا گیا تھا اس وقت کے چیئرمین صاحب نے، وہ یہی تھا کہ 74ارب کے اثاثے ڈالرز کی صورت میں وائٹ ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ120 بلین ڈالرز کا تو اندازہ رکھیے کہ اتنے مختلف شکلوں میں باہر ہیں۔ ڈاکٹر اکرام الحق نے کہا کہ ہمیں ابھی ورجن آئی لینڈ کے بارے میں تو پتا بھی نہیں ہے، کیونکہ یکم جنوری 2024 سے دنیا میں ایک نیا قانون نافذ ہوگا جس میں ان ٹیکس ہیونز کا ڈیٹا ملنے کا امکان ہے۔

ڈاکٹر اکرام الحق نے کہا کہ ابھی ڈیڈ لائن رکھی گئی ہے کہ جو ٹیکس ہیونز ہیں وہاں چاہے آپ کا کوئی ٹرسٹ ہو یا کمپنی انہیں بینیفیشل اونرز کے نام دینے پڑیں گے اور کسی کو بھی یہ ڈیٹا لینے کا حق حاصل ہوگا، اس سے بہت بڑی کھلبلی مچے گی۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
تھک گئی ہے قوم ان اثاثوں کی سرخ بتی سے ۔ان سب کو این آر او ملتے ہیں تو ان پر کوئ بات کوئ کیس نہیں ہونا چاہئے ان کے اثاثے دوگنے ہو جاتے ہیں اور غریب پاکستانی ان کے کیسز پر لگنے سننے پر جو پیسہ لگاتے ہیں ایک جرنیل ان مجرموں سے اربوں لے کر انہیں بھگانے کی ڈیل کرتا ہے اور دوسرا انہیں لانے کی اربوں کی ڈیل ۔پیسہ غریب کا فایدہ جرنیل کا
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)



پانامہ سکینڈل میں آنے والے دنیا کے سب سے بڑے ڈاکو اور نوسر باز نواز شریف کا حال دنیا نے دیکھ لیا . اپنی لوٹ مار کی نہ کوئی سزا بھگتی، نہ لوٹی ہوئی ملکی دولت واپس کی اور نہ کوئی جرمانہ ادا کیا . سب کچھ پاکستان کی فوج کے سربراہ کی آشیر باد سے ہوا اور اب دوسرے سربراہ کی آشیر باد سے دوبارہ لوٹ مار کے سلسلے کو وہیں سے شروع کرنے کے لیے اس قوم پر مسلط کیا جا رہا ہے جہاں سے یہ سلسلہ ٢٠١٧ میں ٹوٹا تھا
جب اُس پانامہ سکینڈل کا کچھ نہیں بنا تو ااِس نئے آنے والے سکینڈل میں پھنسنے والے مجاہدین کا کیا بن جائیگا؟؟ اب تو اِس مافیا کے دو گاڈ فادر... مستری اور قاضی انکے سر پر ہاتھ رکھنے کے لیے تیار بیٹھے ہوں گے
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
کچھ بھی نہیں ہونا دو چار دن یو ٹیوب پر شور شرابا ہوگا منیرا ٹر ٹرا اپنی وہسکی کے پیسے لے گا اور چور نئے ٹھیکے لیں گے باقی رہے عوام تو وہ ٹماٹر پیاز اور سستی مرغی ڈھونڈتے ڈھونڈتے سؤرگ باشی ہو جائیں گے پھر نئی نسل جوان ہو جائے گی اور پرانی داستان نئے سرے سے لکھنا شروع ہو گی اس دوران اہل جنوں نئی بستیاں آباد کریں گے اور ہم اسلام کے شاندار ماضی کی داستانیں سنا کر دلوں میں آگ جلانے کی ناکام کو شش کرتے رہیں گے البتہ نئے نئے مَلوانے اور نئے نئے بے دین مجاہد ضرور پیدا ہوتے رہیں گے یہ ہے پاکستان کے مستقبل کی کُل داستان
 

free_man

MPA (400+ posts)
اس ملک میں باجوہ بارہ ارب لوٹ کر اور پھر ٹیکس پیپرز میں بتا کے گیا ہے ڈاکٹر اکرام سے کہو اس کا بال بیکا کر لے اپنی ریٹنگ کے چکر میں لوگ بک بک کرتے ہیں یہاں بندوں کو گولی مارنا اور عزت لوٹنا معمولی بات ہے چوری کی کیا حیثیت ہے
 

Back
Top