khalilqureshi
Senator (1k+ posts)
پاکستان کے ماہرین مستقبلیات جو بھک منگوں کو اقتدار میں لائے اور وہ جنہوں نے بدمعاش بھک منگوں کے آنے پر خوشیاں منائی تھیں ان کو خصوصی طور پر اور عوام کو بہت ہی زیادہ مبارکباد کہ ان بھکاریوں کے آنے کے بعد سے عوام کے لئے مسلسل آسانیاں پیدا ہوتی جارہی ہیں. کل سے شروع ہونے والے معاشی معجزے کے بعد تو عوام الناس جو سجدہ شکر میں گئی ہے تو اس کا اس سجدے سے اٹھنے کو دل ہی نہیں کر رہا.
اور تو اور ان بھکاریوں نے پاکستانی عوام کو مذہب کی طرف بھی مائل کر دیا ہے. وہ سجدہ جو سجدہ گراں تھا کبھی اب سجدہ آساں اور سجدہ شکر میں تبدیل ہوگیا ہے عوام خدا کی بارگاہ میں ان عوام دوست حکمرانوں کو نازل کرنے پر اللہ تعالہ کی نعمتوں پر شکر گزار ہونے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے. اب تو عوام نے ان آیات بمعہ ترجمے کے، کی تلاش شروع کردی ہے جن کو سمجھ کر اللہ کا شکر بجا لائیں . ایک اور انقلاب عوام کی زندگی میں آیاہے. ان گداگر حکمرانوں کی آمد سے پہلے سب بادل نخواستہ تیس روزے رکھنے پر اکتفا کرتے تھے، اب وہ روزے رکھنے کے لئے موقعے اور دن کی تلاش میں رہتے ہیں. اب تو عوام ایک تہائی سے آدھے سال تک بخوشی روزے رکھتے ہیں اور خدا کا شکر ادا کرتے کہ اس نے پاکسان کو دیندار اور غریب عوام دوست حکومت سے سرفراز کیا. عوام کے روزے رکھنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہؤا ہے کہ پاکستان اب کھانے پینے کی اجناس ضرورت سے زیادہ پیدا کرنے کی وجہ سے برآمد کرنے کے قابل ہوگیا ہے اور برآمدات کے بڑھنے کی وجہ سے پاکستان کی نہ صرف جی ڈی پی بڑھی ہے بلکہ بجٹ میں خسارہ اب نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے. ہمارے ماہرین مستقبلیات کے مطابق اگلے چند سالوں میں بجٹ نہ صرف خسارے سے نکل آئے گا اور پاکستان آئی ایم ایف کی چنگل سے نکل آئیگا بلکہ پاکستان قرضہ دینے والے ممالک کی صف میں آجائیگا.
اس خدا ترس حکومت کا ایک کام بہت زیادہ سراہے جانے کے قابل ہے. اب عوام کاروں اور موٹر سائکلوں کو چھوڑ کر پیدل چلنے یا سائکلوں پر سفر کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں. اس سے نہ صرف توانائی خاص طور پر پیٹرول اور ڈیزل کے بحران پر قابو پالیا گیا ہے بلکہ سڑکوں پر ٹریفک آدھے سے کم رہ جانے کی وجہ سے ماحول کی آلودگی جیسے مسائل پر مکمل قابو پالیا گیا ہے اور سائکل سواری اور پیدل چلنے سے عوام کی صحت پر بھی بڑے مثبت اثرات پڑے ہیں. ایک سائنسی تحقیق کے مطابق ان اقدامات کی وجہ سے نہ صرف پاکستانیوں کی اوسط عمر میں اضافہ ہؤا ہے اور بلکہ ہسپتالوں پر بھی بوجھ بہت کم ہوگیا ہے. نہ صرف یہ بلکہ دواؤں کی درآمد میں بہت زیادہ کمی کی وجہ سے درآمد اور برآمد کا تناسب اب پاکستان کے حق میں ہوگیا ہے.
ان خداترس بھکاری حکمراوں نے جس طرح پاکستانی عوام کو غربت کی ذلت سے ڈھائی سال کی قلیل مدت میں نکالا جس کے لئے چین کو تیس سال لگے اور ہندوستان جو ابھی تک تگ و دو کرہا ہے، جس طرح انہوں نے پاکستان کو توانائی کے بحران اور ماحولیاتی مسائل سے نکالا، جس طرح پاکستان کو ترقی پذیر سےترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کیا ہے ،جس طرح سے انہوں نے چین، ہندوستان، ویٹ نام اور ملائشیا، انڈونیشیا اور سنگاپور کی معیشتوں کو کوسوں دور چھوڑ دیا ہے وہ یقیناً اکیسویں صدی کا معجزہ تصور کیا جائیگا
تو چلئے آج پھر روزہ رکھیں اور سجدہ شکر میں ان بھکاریوں کی طویل عمری اور لمبی قیادت کی دعا مانگیں
اور تو اور ان بھکاریوں نے پاکستانی عوام کو مذہب کی طرف بھی مائل کر دیا ہے. وہ سجدہ جو سجدہ گراں تھا کبھی اب سجدہ آساں اور سجدہ شکر میں تبدیل ہوگیا ہے عوام خدا کی بارگاہ میں ان عوام دوست حکمرانوں کو نازل کرنے پر اللہ تعالہ کی نعمتوں پر شکر گزار ہونے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے. اب تو عوام نے ان آیات بمعہ ترجمے کے، کی تلاش شروع کردی ہے جن کو سمجھ کر اللہ کا شکر بجا لائیں . ایک اور انقلاب عوام کی زندگی میں آیاہے. ان گداگر حکمرانوں کی آمد سے پہلے سب بادل نخواستہ تیس روزے رکھنے پر اکتفا کرتے تھے، اب وہ روزے رکھنے کے لئے موقعے اور دن کی تلاش میں رہتے ہیں. اب تو عوام ایک تہائی سے آدھے سال تک بخوشی روزے رکھتے ہیں اور خدا کا شکر ادا کرتے کہ اس نے پاکسان کو دیندار اور غریب عوام دوست حکومت سے سرفراز کیا. عوام کے روزے رکھنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہؤا ہے کہ پاکستان اب کھانے پینے کی اجناس ضرورت سے زیادہ پیدا کرنے کی وجہ سے برآمد کرنے کے قابل ہوگیا ہے اور برآمدات کے بڑھنے کی وجہ سے پاکستان کی نہ صرف جی ڈی پی بڑھی ہے بلکہ بجٹ میں خسارہ اب نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے. ہمارے ماہرین مستقبلیات کے مطابق اگلے چند سالوں میں بجٹ نہ صرف خسارے سے نکل آئے گا اور پاکستان آئی ایم ایف کی چنگل سے نکل آئیگا بلکہ پاکستان قرضہ دینے والے ممالک کی صف میں آجائیگا.
اس خدا ترس حکومت کا ایک کام بہت زیادہ سراہے جانے کے قابل ہے. اب عوام کاروں اور موٹر سائکلوں کو چھوڑ کر پیدل چلنے یا سائکلوں پر سفر کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں. اس سے نہ صرف توانائی خاص طور پر پیٹرول اور ڈیزل کے بحران پر قابو پالیا گیا ہے بلکہ سڑکوں پر ٹریفک آدھے سے کم رہ جانے کی وجہ سے ماحول کی آلودگی جیسے مسائل پر مکمل قابو پالیا گیا ہے اور سائکل سواری اور پیدل چلنے سے عوام کی صحت پر بھی بڑے مثبت اثرات پڑے ہیں. ایک سائنسی تحقیق کے مطابق ان اقدامات کی وجہ سے نہ صرف پاکستانیوں کی اوسط عمر میں اضافہ ہؤا ہے اور بلکہ ہسپتالوں پر بھی بوجھ بہت کم ہوگیا ہے. نہ صرف یہ بلکہ دواؤں کی درآمد میں بہت زیادہ کمی کی وجہ سے درآمد اور برآمد کا تناسب اب پاکستان کے حق میں ہوگیا ہے.
ان خداترس بھکاری حکمراوں نے جس طرح پاکستانی عوام کو غربت کی ذلت سے ڈھائی سال کی قلیل مدت میں نکالا جس کے لئے چین کو تیس سال لگے اور ہندوستان جو ابھی تک تگ و دو کرہا ہے، جس طرح انہوں نے پاکستان کو توانائی کے بحران اور ماحولیاتی مسائل سے نکالا، جس طرح پاکستان کو ترقی پذیر سےترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کیا ہے ،جس طرح سے انہوں نے چین، ہندوستان، ویٹ نام اور ملائشیا، انڈونیشیا اور سنگاپور کی معیشتوں کو کوسوں دور چھوڑ دیا ہے وہ یقیناً اکیسویں صدی کا معجزہ تصور کیا جائیگا
تو چلئے آج پھر روزہ رکھیں اور سجدہ شکر میں ان بھکاریوں کی طویل عمری اور لمبی قیادت کی دعا مانگیں