پاکستانیوں کو کتوں، گدھوں اور مینڈک کا گوشت کھلائے جانے کا انکشاف

dairy-and-meat.jpg

اسلام آباد: سینیٹ قائمہ کمیٹی نیشنل فوڈ اینڈ سیکیورٹی کے اجلاس میں ملک میں ناقص خوراک کی فروخت کے سنگین انکشافات سامنے آئے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈک کا گوشت فروخت کیا جا رہا ہے۔ مزید برآں، عوام کو پلاسٹک کے چاول کھلائے جا رہے ہیں جبکہ 78 فیصد دودھ سفید کیمیکل پر مشتمل ہوتا ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جتنا دودھ بیچا جاتا ہے، اتنا تو پیدا ہی نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ دودھ کی پیداوار صرف 22 فیصد ہے جبکہ باقی 78 فیصد دودھ کی جگہ سفید کیمیکل بیچا جاتا ہے، جو صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔

سینیٹر دنیش کمار نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ملک میں جو چاول فروخت ہو رہے ہیں، ان کی جانچ کے لیے کوئی مؤثر نظام موجود نہیں ہے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ فوڈ سیفٹی کے معاملات کو سنجیدگی سے لیا جائے اور اس کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

قائمہ کمیٹی نے فوڈ سیفٹی سے متعلق پالیسی سازی کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو خوراک کی حفاظت اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے گی۔

فوڈ سیکیورٹی حکام نے اجلاس کو بتایا کہ چاول کی برآمدات میں بد انتظامی کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 17 مقدمات درج کیے ہیں، جن میں سے 11 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ 2 افراد اشتہاری ہیں اور 4 ملزمان ضمانت پر ہیں۔
 

Back
Top