
پاکستانیوں کی جانب سے بیرون ملک سے بھیجی جانے والی ترسیلات نے ایک نیا سنگ میل عبور کیا ہے، جیسا کہ مارچ 2025 میں 4.1 ارب ڈالر کی ترسیلات کا ریکارڈ قائم کیا گیا ہے۔ اس بات کا انکشاف اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ میں کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ مارچ 2025 میں ہونے والی ترسیلات کسی ایک ماہ میں سب سے زیادہ مالیت کی ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق، مارچ 2025 میں ترسیلات کی مقدار 37.3 فیصد زیادہ رہی ہے، جب کہ فروری 2025 کے مقابلے میں یہ 29.8 فیصد بڑھ چکی ہیں۔ یہ ریکارڈ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے وطن واپس بھیجے گئے پیسوں کا ایک اہم اشارہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال جولائی سے مارچ تک مجموعی طور پر 28 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوچکی ہیں، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران وصول ہونے والی 21 ارب ڈالر کی ترسیلات سے واضح طور پر زیادہ ہیں۔
مارچ 2025 کے دوران سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکا سے موصول ہوئیں۔ سعودی عرب سے 98 کروڑ 37 لاکھ ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 84 کروڑ 21 لاکھ ڈالر، برطانیہ سے 68 کروڑ 39 لاکھ ڈالر اور امریکا سے 41 کروڑ 95 لاکھ ڈالر پاکستان بھیجے گئے۔
یہ ریکارڈ ترسیلات ملکی معیشت کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہیں اور بیرون ملک پاکستانی کمیونٹی کے وطن کے ساتھ اپنے روابط کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔