پاکستانی قوم صرف اسی صورت ترقی کر سکتی ہے

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
پاکستانی قوم صرف اسی صورت ترقی کر سکتی ہے اگر وہ خاندانی سیاست اور جاگیرداری سےنجات حاصل کر لے ، خاندانی سیاست اور وراثت پاکستان کی ہر سیاسی جماعت میں ہے ، اس لئے ان لوگوں کو ، سیاستدانوں کو ، جو ہر سیاسی وارث کے پیچھے نیت کر لیتے ہیں ان کے سوچنے کا مقام ہے کہ وہ اپنی سوچ بدلیں تا کہ ملک بدل سکے ، پاکستان میں کوئی بادشاہی نظام نہیں کہ خاندان کا نیا وارث ہی ملک کا وزیر اعظم بنے گا یا صدر بنے گا ، اس ملک کے ہر شہری کا حق ہے کہ وہ خود آزادی سے اپنی رائے کا انتخاب کرے اور جس بھی پارٹی /جماعت میں جمہوریت نہیں ہے اس کے خلاف احتجاج کرے ، میری رائے میں تو اب وقت ہے کہ متناسب نمائندگی کا طریقہ رائج ہو جس میں ہر جماعت ووٹ کے تناسب سے سیٹیں لے اور انتخابات میں صرف اور صرف اس جماعت کا نام ووٹر لسٹ میں ہو، اس طرح شخصیت پرسی کا بھی خاتمہ ہوگا اور اس پیسے کی بھی بچت ہو گی جو انتخابات جیتنے کیلئے یہ اربوں میں خرچ کرتے ہیں ، الیکشن کمیشن بآسانی یہ کام کر سکتا ہے ، لیکن لگتا یہ ہی ہے کہ خود یہ ہی جماعتیں اس نظام کے خلاف ہیں​
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
میرا نہیں خیال اس سے ملک کی بہتری کا کوئی خاص تحلق ہے - ملک کو اس حال میں جرنیلوں نے پوھنچایا اور وہاں خاندانی وراثت نہیں ہے - ویسے بھی اگر ڈاکٹر کا بیٹا ڈاکٹر انجنیئر کا انجنیئر تو سیاست دان کا سیاستدان کیوں نہیں ہو سکتا - یہ تو آنے والی نسل پر منحصر ہے وہ پارٹی کو کیسے چلاتا ہے - راہول گاندھی پارٹی نہیں چلا سکا تو پارٹی تقریبا ختم ہو گئی - کل کو اگر زرداری مر جاتا ہے تو سندھ بھی پیپلز پارٹی کے ہاتھ سے جائے گا - بلاول کے بس کا روگ نہیں ہے - نواز اور شہباز نے چار بار پارٹی کو اقتدار میں لایا - کیا مریم اور حمزہ اس پارٹی کو سمبھال پائیں گے جو صرف ایک صوبے میں ہے ، یہ کہنا مشکل ہے اب جبکے صوبے میں تحریک انصاف جیسا بڑا چیلنج بھی درپیش ہے - ملک کے مسائل میں سر فہرست فوج ہے پھر کرپشن ہے - کرپشن صرف سیاست دانوں میں نہیں ہر جگہ ہے - صرف سرکاری عہدے داروں تک نہیں ایک ریڑی والا بھی بے ایمان ہے - لگتا تھا تحلیم بڑھنے سے یہ مسلہ حل ہو گا مگر کچھ نہیں ہوا - اب تو ایک ہی حل ہے آئی ٹی یا آرٹیفیشل انٹلیجنس استعمال کر کے کرپٹ لوگوں کو پکڑو - اگر بڑی مچھلیوں پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے تو چھوٹے چوروں سے آغاز کرو -
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
پاکستانی قوم کی ترقی بس ایک پلیٹ بریانی کا حصول ہے
سوئے ہوئے ضمیر کو مت جگاو۔
یہ بہت بڑا پاپ ہے۔
اصل میں قوم ہی اس کی ذمہ دار ہے جو ہر وقت بریانی اور حلوے کے نام پر جاوے جاوے ، آوے آوے کے نعرے پر دم توڑ جاتی ہے اور اگلے پانچ سال پھر ان کی کہانیاں سننے کو ملتی ہیں ، میں ان سیاستدانوں کی ذمہ دار قرار نہیں دیتا کیوں کہ ان کا کام صرف اقتدار حاصل کرنا ہوتا ہے ، عوام ہی قصور وار ہے اور رہے گی جب تک وہ اپنی سوچ نہیں بدلتی ، پھر اللہ بھی مدد کرے گا
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
میرا نہیں خیال اس سے ملک کی بہتری کا کوئی خاص تحلق ہے - ملک کو اس حال میں جرنیلوں نے پوھنچایا اور وہاں خاندانی وراثت نہیں ہے - ویسے بھی اگر ڈاکٹر کا بیٹا ڈاکٹر انجنیئر کا انجنیئر تو سیاست دان کا سیاستدان کیوں نہیں ہو سکتا - یہ تو آنے والی نسل پر منحصر ہے وہ پارٹی کو کیسے چلاتا ہے - راہول گاندھی پارٹی نہیں چلا سکا تو پارٹی تقریبا ختم ہو گئی - کل کو اگر زرداری مر جاتا ہے تو سندھ بھی پیپلز پارٹی کے ہاتھ سے جائے گا - بلاول کے بس کا روگ نہیں ہے - نواز اور شہباز نے چار بار پارٹی کو اقتدار میں لایا - کیا مریم اور حمزہ اس پارٹی کو سمبھال پائیں گے جو صرف ایک صوبے میں ہے ، یہ کہنا مشکل ہے اب جبکے صوبے میں تحریک انصاف جیسا بڑا چیلنج بھی درپیش ہے - ملک کے مسائل میں سر فہرست فوج ہے پھر کرپشن ہے - کرپشن صرف سیاست دانوں میں نہیں ہر جگہ ہے - صرف سرکاری عہدے داروں تک نہیں ایک ریڑی والا بھی بے ایمان ہے - لگتا تھا تحلیم بڑھنے سے یہ مسلہ حل ہو گا مگر کچھ نہیں ہوا - اب تو ایک ہی حل ہے آئی ٹی یا آرٹیفیشل انٹلیجنس استعمال کر کے کرپٹ لوگوں کو پکڑو - اگر بڑی مچھلیوں پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے تو چھوٹے چوروں سے آغاز کرو -
آپ کی بات بھی درست ہے لیکن اصل ذمہ دار عوام ہی ہے ، سیاست کا مطلب ہمارے ملک میں کاروبار ہے نہ کہ عوام کی خدمت ، عوام کی خدمت اتنی تاکہ وہ ساتھ رہے ، اس کی آمدن بھی اتنی رہے ،اس کی گلیاں محلے بھی گندے رہیں ، اسے کوئی خاص سہولت بھی نہ ملے ، بس روکھی سوکھی کھاتا رہے تا کہ ان کے پانچ سال پورے ہوں اور اگلی باری والے اسی دستر خوان کو صاف کر کے دوسرے بیٹھ جائیں اور وہ اور ان کے والی عہد موجیں کرتے رہیں
 
Last edited:

Noworriesbehappy

Councller (250+ posts)
میرے خیال میں ہمیں سب سے پہلے ایک صاف شفا الیکشن کی ضرورت ہے اس کے بعد ہی یہ واضح ہو گا کہ عوام ابھی بھی ذات اور برادری پر ووٹ ڈالتی ہے
 
Last edited:

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کی بات بھی درست ہے لیکن اصل ذمہ دار عوام ہی ہے ، سیاست کا مطلب ہمارے ملک میں کاروبار ہے نہ کہ عوام کی خدمت ، عوام کی خدمت اتنی تاکہ وہ ساتھ رہے ، اس کی آمدن بھی اتنی رہے ،اس کی گالیاں محلے بھی گندے رہیں ، اسے کوئی خاص سہولت بھی نہ ملے ، بس روکھی سوکھی کھاتا رہے تا کہ ان کے پانچ سال پورے ہوں اور اگلی باری والے اسی دستر خوان کو صاف کر کے دوسرے بیٹھ جائیں اور وہ اور ان کے والی عہد موجیں کرتے رہیں

I think asal zimeedar is You Mr Dr Daknaa !
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
- راہول گاندھی پارٹی نہیں چلا سکا تو پارٹی تقریبا ختم ہو گئی -
Bilkul ghalat hai, Congress aaj bhi hindustan ki sab say bari party hai, aur agle elections mein aur bhi mazboot ho rahi hai.
Jitne bhi state elections ho rahe hain sab jeet rahi hai.
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کی بات بھی درست ہے لیکن اصل ذمہ دار عوام ہی ہے ، سیاست کا مطلب ہمارے ملک میں کاروبار ہے نہ کہ عوام کی خدمت ، عوام کی خدمت اتنی تاکہ وہ ساتھ رہے ، اس کی آمدن بھی اتنی رہے ،اس کی گالیاں محلے بھی گندے رہیں ، اسے کوئی خاص سہولت بھی نہ ملے ، بس روکھی سوکھی کھاتا رہے تا کہ ان کے پانچ سال پورے ہوں اور اگلی باری والے اسی دستر خوان کو صاف کر کے دوسرے بیٹھ جائیں اور وہ اور ان کے والی عہد موجیں کرتے رہیں
اگر عوام نے بار بار مارشل لاء کو خوش آمدید کہا تو اس میں بھی موروثی سیاست کا کوئی لینا دینا نہیں ہے - بڑے بڑے جاگیرداروں سے اگر ابتدا میں ہی زمین لے لی جاتی تو نسل در نسل ان کی اولادیں غریبوں پر ظلم نہ ڈھاتی - یہاں مکمل طور پر موروثیت کا ہاتھ ہے لیکن اب ایسا کرنے کا کوئی
خاص فائدہ نہیں کیونکے اب صرف سندھ میں چند بڑے جاگیردار بچے ہیں ورنہ زمینیں تقسیم در تقسیم ہو کر پہلے ہی چھوٹی ہو گئی ہیں - سویلین میں دیکھا جائے تو کرپشن اور قانون پر عمل درآمد نہ ہونا پسماندگی کی بڑی وجہ ہے جیسے کرپشن ہو تو نائجیریا اور میکسیکو جیسے بڑے قدرتی وسائل جیسے ملک بھی ترقی نہیں کرتے - ہمارے پاس تو وسائل ہیں ہی کہاں ہم تو چوبیس کروڑ لوگوں کا آٹا نہیں پورا کر سکتے - محدود وسائل کے ملک صرف سائنس اور ٹیکنالوجی سے ہی ترقی کر سکتے ہیں مگر اس کا ویژن نہ سول قیادت میں تھا اور نہ جرنیلوں میں -
 

Respect

Chief Minister (5k+ posts)
In Arab world like Qatar and Saudia Arabia I think they have dynasty politics and they are doing fine.

Pakistan problem is corruption whether it be establishment, judiciary, police or politicians they are corrupt to the core.
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
میرے خیال میں ہمیں سب سے پہلے ایک صاف شفا الیکشن کی ضرورت ہے اس کے بعد ہی یہ واضح ہو گا کہ عوام ابھی بھی ذات اور برادری پر ووٹ ڈالتی ہے
صاف شفاف کبھی نہیں ہوں گے جب تک عوام کا دباؤ نہیں ہوگا ، ابھی تک سب چناؤ ہوتا ہے کہ کس جماعت نے دستر خوان پر بیٹھنا ہے ،اس لئے عوام کا حال ایسا ہی رہے گا​
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
In Arab world like Qatar and Saudia Arabia I think they have dynasty politics and they are doing fine.

Pakistan problem is corruption whether it be establishment, judiciary, police or politicians they are corrupt to the core.
اس لئے جب عوام اس لوٹ مار اور بے انصافی سے تنگ آتے ہیں تو پھر فوج کو خوش آمدید کہتے ہیں​
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
jo randian madarcho faujion ko janam deti hain... oon ki choo... tper pabandi laga di jaay...

na ye randian harami fauji janain na wo general ban ker maan chu dwain
 

Respect

Chief Minister (5k+ posts)
Therefore, when the people are fed up with this looting and injustice, then they welcome the army​
Yes that's what happens but the one who supports the corrupt leaders are the Generals. when army comes in they are better than politicians in running country.

They support people that are shitter than them. The are not interested in a good judiciary or corrupt free Pakistan because they themselves are corrupt. They want to keep control of Pakistan themselves.
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
"مقابلے کے امتحان میں شریک طلبا اور دوستوں کیلئے یہ معلومات انتہائی مفید ہو سکتی ہیں۔ کئی بار سوال ایسا بھی آتا ہے کہ فلاں ادارے کے سربراہ یا عہدیدار کا نام بتائیں۔ معلومات نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی نمبر ضائع ہو جاتے ہیں۔یہ ایک معمولی سی کوشش طلبا کے فائدے کیلئے کی گئی ہے۔ گزارش ہے کہ اس فہرست میں تھوڑی بہت غلطی کی گنجائش موجود ہوسکتی ہے لیکن زیادہ تر تفصیلات درست ہیں۔ پھر بھی آپ کراس چیک کر سکتے ہیں۔
چئیرمین پنجاب پبلک سروس کمیشن، لیفٹینٹ جنرل(ر) جناب ظفر اقبال
ڈی جی نیب لاہور، میجر ر شہزاد سلیم
وزارت سدباب منشیات -- بریگیڈیئر اعجاز شاہ
محتسب پنجاب -- میجر ریٹائرڈ سلیمان اعظم
چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ر فضیل اکبر
چیئرمین سی پیک اتھارٹی ۔۔ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم باجوہ
چئیرمین نادرا ، بریگیڈئیر ریٹائرڈ خالد لطیف
سی او ایس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ خرم خوارزمی
ڈی جی آپریشنز، کرنل ریٹائرڈ طاہر مقصود خان
ڈائریکٹر پی ٹی وی اسپورٹس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ حسن عماد محمدی
چیئرمین پی آئی اے -- ایئرمارشل ارشد محمود
چیئرمین واپڈا -- لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین
چیئرمین/ڈائریکٹر سپارکو میجر جنرل قیصر انیس خرم
اس سے پہلے چیئرمین میجر جنرل ر احمد بلال تھے۔
این ڈی ایم اے چیرمین -- لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز
اس سے پہلے جنرل افضل گجر تھے۔
ممبر آپریشنز، بریگیڈئیر وسیم الدین
ڈائریکٹر ایڈمن، کرنل عبدالشکور
ڈائریکٹر ریسپانس، میجر نعمان الحق
ڈائریکٹر امپلیمنٹیشن، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ رضا اقبال
ڈپٹی ڈائریکٹر ریسپانس، لیفٹننٹ کموڈور محمد سلیمان
ڈائریکٹر پروکیورمنٹ، اسکوارڈن لیڈر محمد قاسم
ڈپٹی ڈائریکٹر ریکوری، میجر ذیشان حیدر
ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی -- فلائٹ لیفٹننٹ ریٹائرڈ خاقان مرتضی
ممبر ،، ائیر مارشل احمر شہزاد
ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس -- میجر جنرل عارف ملک
ڈائریکٹر ایرپورٹ سیکیورٹی فورس -- میجر جنرل ظفر الحق۔
پنجاب پبلک سروس کمیشن۔
ممبر-- میجر جنرل ریٹائرڈ مسرت نواز ملک
ممبر فیڈرل پبلک سروس کمیشن میجر جنرل عظیم۔
اسٹیل مل چئیرمین--- بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) شجاع حسن
چئیرمین PTA--- میجر جنرل (ریٹائرڈ) عامر عظیم باجوہ
مینجنگ ڈائریکٹر نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کام کارپوریشن - بریگیڈئیر توفیق احمد
وزارت دفاعی پیداوار -- سیکریٹری، لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد اعجاز چوہدری
ایڈیشنل سیکریٹری، میجر جنرل عاقف اقبال
ایڈیشنل سیکریٹری ڈیفنس ڈویڑن -- ائیر وائس مارشل کاظم حماد
سربراہ نیشنل کنسٹرکشن کمپنی --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) انور علی حیدر
ڈائریکٹر جنرل ویجیلینس پاکستان ریلوے --- بریگیڈئیر امجد علی
نیا پاکستان ہاوسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی
چئیرمین، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ انورعلی حیدر
ڈپٹی چئیرمین، میجر جنرل عامر اسلم خان
ڈائریکٹر ایڈمن بریگیڈئیر ناصر منظور ملک
ڈائریکٹر کوارڈینیشن لیفٹیننٹ کرنل حافظ محمود سلطان
جامعہ کشمیر وائس چانسلر --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محسن کمال۔
(آپ کا حال ہی میں 6 دسمبر 2020 کو انتقال ہو گیا۔ آپ نے ریٹائرمنٹ کے بعد چیئرمین آزاد کشمیر پبلک سروس کمیشن کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دیں)
ریکٹر NUST --- لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید محمود بخاری
چئیرمین ہیوی انڈسٹری کمپلیکس ٹیکسلا -- میجر جنرل سید عامر رضا
سیکریٹری بورڈ،کرنل عقیل احمد
چئیرمین پاکستان میڈیکل کمیشن، لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ آصف ممتاز
چئیرمین FPSC ,, کیپٹن زاہد سعید
چئیرمین پورٹ قاسم اتھارٹی ،، رئیر ایڈمرل ریٹائرڈ ناصر شاہ
وائس ایڈمرل ریٹائرڈ اطہر مختار -- سفیر مالدیپ
جنرل ریٹائر بلال اکبر سفیر سعودی عرب
میجر جنرل ریٹائرڈ عمر فاروق برکی --- سفیر اردن
میجر جنرل ریٹائرڈ عبدالعزیز طارق -- ایلچی برونائی
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد خالد راو --- ایلچی بوسنیا
میجر جنرل ریٹائرڈ نوئیل کھوکھر، سفیر یوکرائن
میجر جنرل ریٹائرڈ راشد جاوید، سفیر لیبیا
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد سعد خٹک ہائی کمشنر سری لنکا۔
کھیلوں کے سرکاری ادارے:
کرنل ریٹائرڈ آصف زمان (ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ)
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید عارف حسن (تیراندازی)
میجر جنرل ریٹائرڈ اکرم ساہی (ایتھلیٹکس)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ افتخار منصور (باسکٹ بال)،
لیفٹیننٹ جنرل میاں محمد ہلالہ (گالف)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر (ہاکی)،
ایڈمرل ظفر محمود عباسی (شوٹنگ)،
وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی (کشتی رانی)،
ایئر مارشل عاصم ظہیر (سکیئنگ)،
ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان (سکواش)،
میجر ریٹائرڈ ماجد وسیم (سوئمنگ)
لیفٹیننٹ کرنل وسیم احمد (تائیکوانڈو )
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین (باکسنگ)
یہ فہرست حتمی نہیں ہے۔ہو سکتا ہے، بلکہ یقینی ہے کہ اس میں کئی نام اور عہدے شامل ہونے سے رہ گئے ہوں۔اپ اپنی معلومات کے مطابق اس فہرست میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

"جنرل، کرنل " نالج کی اس فہرست میں کوئی غلطی ہو تو نشاندہی کر کے عنداللہ ماجور ہوں۔😉"
copied
 

Fawad Javed

Minister (2k+ posts)
پاکستانی قوم صرف اسی صورت ترقی کر سکتی ہے اگر وہ خاندانی سیاست اور جاگیرداری سےنجات حاصل کر لے ، خاندانی سیاست اور وراثت پاکستان کی ہر سیاسی جماعت میں ہے ، اس لئے ان لوگوں کو ، سیاستدانوں کو ، جو ہر سیاسی وارث کے پیچھے نیت کر لیتے ہیں ان کے سوچنے کا مقام ہے کہ وہ اپنی سوچ بدلیں تا کہ ملک بدل سکے ، پاکستان میں کوئی بادشاہی نظام نہیں کہ خاندان کا نیا وارث ہی ملک کا وزیر اعظم بنے گا یا صدر بنے گا ، اس ملک کے ہر شہری کا حق ہے کہ وہ خود آزادی سے اپنی رائے کا انتخاب کرے اور جس بھی پارٹی /جماعت میں جمہوریت نہیں ہے اس کے خلاف احتجاج کرے ، میری رائے میں تو اب وقت ہے کہ متناسب نمائندگی کا طریقہ رائج ہو جس میں ہر جماعت ووٹ کے تناسب سے سیٹیں لے اور انتخابات میں صرف اور صرف اس جماعت کا نام ووٹر لسٹ میں ہو، اس طرح شخصیت پرسی کا بھی خاتمہ ہوگا اور اس پیسے کی بھی بچت ہو گی جو انتخابات جیتنے کیلئے یہ اربوں میں خرچ کرتے ہیں ، الیکشن کمیشن بآسانی یہ کام کر سکتا ہے ، لیکن لگتا یہ ہی ہے کہ خود یہ ہی جماعتیں اس نظام کے خلاف ہیں​
itni lambi story likhna ka koi faida nai Pakistani awaam can progress once they get rid of corrupt establishment simple
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
"مقابلے کے امتحان میں شریک طلبا اور دوستوں کیلئے یہ معلومات انتہائی مفید ہو سکتی ہیں۔ کئی بار سوال ایسا بھی آتا ہے کہ فلاں ادارے کے سربراہ یا عہدیدار کا نام بتائیں۔ معلومات نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی نمبر ضائع ہو جاتے ہیں۔یہ ایک معمولی سی کوشش طلبا کے فائدے کیلئے کی گئی ہے۔ گزارش ہے کہ اس فہرست میں تھوڑی بہت غلطی کی گنجائش موجود ہوسکتی ہے لیکن زیادہ تر تفصیلات درست ہیں۔ پھر بھی آپ کراس چیک کر سکتے ہیں۔
چئیرمین پنجاب پبلک سروس کمیشن، لیفٹینٹ جنرل(ر) جناب ظفر اقبال
ڈی جی نیب لاہور، میجر ر شہزاد سلیم
وزارت سدباب منشیات -- بریگیڈیئر اعجاز شاہ
محتسب پنجاب -- میجر ریٹائرڈ سلیمان اعظم
چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ر فضیل اکبر
چیئرمین سی پیک اتھارٹی ۔۔ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم باجوہ
چئیرمین نادرا ، بریگیڈئیر ریٹائرڈ خالد لطیف
سی او ایس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ خرم خوارزمی
ڈی جی آپریشنز، کرنل ریٹائرڈ طاہر مقصود خان
ڈائریکٹر پی ٹی وی اسپورٹس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ حسن عماد محمدی
چیئرمین پی آئی اے -- ایئرمارشل ارشد محمود
چیئرمین واپڈا -- لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین
چیئرمین/ڈائریکٹر سپارکو میجر جنرل قیصر انیس خرم
اس سے پہلے چیئرمین میجر جنرل ر احمد بلال تھے۔
این ڈی ایم اے چیرمین -- لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز
اس سے پہلے جنرل افضل گجر تھے۔
ممبر آپریشنز، بریگیڈئیر وسیم الدین
ڈائریکٹر ایڈمن، کرنل عبدالشکور
ڈائریکٹر ریسپانس، میجر نعمان الحق
ڈائریکٹر امپلیمنٹیشن، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ رضا اقبال
ڈپٹی ڈائریکٹر ریسپانس، لیفٹننٹ کموڈور محمد سلیمان
ڈائریکٹر پروکیورمنٹ، اسکوارڈن لیڈر محمد قاسم
ڈپٹی ڈائریکٹر ریکوری، میجر ذیشان حیدر
ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی -- فلائٹ لیفٹننٹ ریٹائرڈ خاقان مرتضی
ممبر ،، ائیر مارشل احمر شہزاد
ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس -- میجر جنرل عارف ملک
ڈائریکٹر ایرپورٹ سیکیورٹی فورس -- میجر جنرل ظفر الحق۔
پنجاب پبلک سروس کمیشن۔
ممبر-- میجر جنرل ریٹائرڈ مسرت نواز ملک
ممبر فیڈرل پبلک سروس کمیشن میجر جنرل عظیم۔
اسٹیل مل چئیرمین--- بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) شجاع حسن
چئیرمین PTA--- میجر جنرل (ریٹائرڈ) عامر عظیم باجوہ
مینجنگ ڈائریکٹر نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کام کارپوریشن - بریگیڈئیر توفیق احمد
وزارت دفاعی پیداوار -- سیکریٹری، لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد اعجاز چوہدری
ایڈیشنل سیکریٹری، میجر جنرل عاقف اقبال
ایڈیشنل سیکریٹری ڈیفنس ڈویڑن -- ائیر وائس مارشل کاظم حماد
سربراہ نیشنل کنسٹرکشن کمپنی --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) انور علی حیدر
ڈائریکٹر جنرل ویجیلینس پاکستان ریلوے --- بریگیڈئیر امجد علی
نیا پاکستان ہاوسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی
چئیرمین، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ انورعلی حیدر
ڈپٹی چئیرمین، میجر جنرل عامر اسلم خان
ڈائریکٹر ایڈمن بریگیڈئیر ناصر منظور ملک
ڈائریکٹر کوارڈینیشن لیفٹیننٹ کرنل حافظ محمود سلطان
جامعہ کشمیر وائس چانسلر --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محسن کمال۔
(آپ کا حال ہی میں 6 دسمبر 2020 کو انتقال ہو گیا۔ آپ نے ریٹائرمنٹ کے بعد چیئرمین آزاد کشمیر پبلک سروس کمیشن کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دیں)
ریکٹر NUST --- لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید محمود بخاری
چئیرمین ہیوی انڈسٹری کمپلیکس ٹیکسلا -- میجر جنرل سید عامر رضا
سیکریٹری بورڈ،کرنل عقیل احمد
چئیرمین پاکستان میڈیکل کمیشن، لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ آصف ممتاز
چئیرمین FPSC ,, کیپٹن زاہد سعید
چئیرمین پورٹ قاسم اتھارٹی ،، رئیر ایڈمرل ریٹائرڈ ناصر شاہ
وائس ایڈمرل ریٹائرڈ اطہر مختار -- سفیر مالدیپ
جنرل ریٹائر بلال اکبر سفیر سعودی عرب
میجر جنرل ریٹائرڈ عمر فاروق برکی --- سفیر اردن
میجر جنرل ریٹائرڈ عبدالعزیز طارق -- ایلچی برونائی
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد خالد راو --- ایلچی بوسنیا
میجر جنرل ریٹائرڈ نوئیل کھوکھر، سفیر یوکرائن
میجر جنرل ریٹائرڈ راشد جاوید، سفیر لیبیا
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد سعد خٹک ہائی کمشنر سری لنکا۔
کھیلوں کے سرکاری ادارے:
کرنل ریٹائرڈ آصف زمان (ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ)
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید عارف حسن (تیراندازی)
میجر جنرل ریٹائرڈ اکرم ساہی (ایتھلیٹکس)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ افتخار منصور (باسکٹ بال)،
لیفٹیننٹ جنرل میاں محمد ہلالہ (گالف)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر (ہاکی)،
ایڈمرل ظفر محمود عباسی (شوٹنگ)،
وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی (کشتی رانی)،
ایئر مارشل عاصم ظہیر (سکیئنگ)،
ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان (سکواش)،
میجر ریٹائرڈ ماجد وسیم (سوئمنگ)
لیفٹیننٹ کرنل وسیم احمد (تائیکوانڈو )
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین (باکسنگ)
یہ فہرست حتمی نہیں ہے۔ہو سکتا ہے، بلکہ یقینی ہے کہ اس میں کئی نام اور عہدے شامل ہونے سے رہ گئے ہوں۔اپ اپنی معلومات کے مطابق اس فہرست میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

"جنرل، کرنل " نالج کی اس فہرست میں کوئی غلطی ہو تو نشاندہی کر کے عنداللہ ماجور ہوں۔😉"
copied
بھائی جان اسی لئے تو کہتے ہیں کہ جب سارا کام ہی ان کے ذمہ ہے اور انگریزی میں ہے تو پھر ساری عوام کو کسی صحرا میں بھیج دیں کیوں کہ اس ملک کی عوام تو صرف اردو جانتی ہے ، اب ساری افسر شاہی ، سب نام انگریزی ، قانون انگریزی ، زبان انگریزی ، لباس انگریزی ، جمہوریہ کی بجائے انگریزیہ پاکستان ہی رکھ دیں ، کم از کم عوام کو شک نہ رہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے باشندے ہیں​
 

Back
Top