پاکستانی نژاد ٹک ٹاک انفلوئنسر ماں اور بیٹی 2 لڑکوں کے قتل کی مجرم قرار

tikahasiaha.jpg

پاکستانی نژاد ٹک ٹاک انفلوئنسر ماں اور بیٹی 2 لڑکوں کے قتل کی مجرم قرار۔۔نسرین بخاری کے نوجوان ثاقب حسین سے تعلقات تھے جسے وہ ختم کرنا چاہتی تھیں : ذرائع

برطانیہ میں رہائش پذیر پاکستانی نژاد معروف ٹک ٹاک انفلوئنسر ماں نسرین بخاری اور بیٹی مہک بخاری کو 2 پاکستانی شہریوں کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔ 21سالہ ثاقب حسین اور ہاشم اعجاز الدین فروری

سال 2022ء میں برطانیہ کے علاقے لیسٹر میں کارحادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق مہک بخاری نے اپنی والدہ نسرین کے نوجوان ثاقب حسین کےساتھ معاشقے کو چھپانے کی خاطر اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 2 پاکستانی نوجوانوں کو قتل کر کے حادثے کا رنگ دیا۔

ذرائع کے مطابق معروف پاکستانی نژاد ٹک ٹاک انفلوئنسرمہک بخاری کی 46 سالہ والدہ نسرین بخاری کے نوجوان ثاقب حسین سے تعلقات تھے جسے وہ ختم کرنا چاہتی تھیں لیکن نوجوان تعلقات ختم کرنے پر آمادہ نہیں تھا۔ ثاقب حسین نسرین بخاری کو تعلقات ختم کرنے پر بلیک میل کرنے کی دھمکیاں دے رہا تھا جس کے بعد اس نے اپنی بیٹی مہک بخاری سے مدد طلب کی اور ثاقب حسین کو قتل کرنیکا منصوبہ تیار کیا۔

ٹک ٹاک انفلوئنسر مہک بخاری نے گزشتہ برس فروری میں دونوں نوجوانوں ثاقب حسین اور ہاشم اعجاز الدین کو دھوکے سے بلا کر روڈ حادثے کا رنگ دے کر قتل کر دیا۔ ہاشم اعجاز الدین کی کار ایک درخت سے ٹکرانے کے بعد دو حصوں میں تقسیم ہو گئی تھی اور آگ لگ گئی تھی، ثاقب حسین نے آخری وقت میں 999 کو کال پر بتایا تھا کہ ان کا پیچھا کیا جا رہا ہے اور انہیں مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

برطانیہ کے شہر لیسٹر کی عدالت میں 46 سالہ نسرین بخاری اور ان کی بیٹی مہک بخاری کو 28 گھنٹوں کی بحث کے بعد سزا سنائی گئی، جیوری کا فیصلہ سن کر ماں اور بیٹی رو پڑیں۔ مقدمے میں شامل رئیس جمال اور ریحان کاروان کو قصور پایا گیا گیا جبکہ 28 سالہ امیر جمال، 23 سالہ نتاشا اختر، 23 سالہ صناف غلام مصطفی اور محمد پٹیل کو قتل کے الزام سے بری قرار دے دیا۔