پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا

paksitan11h2h1.jpg

اکستان اور عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کامیاب ہوگئے۔

مذاکرات سے متعلق جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پا پا گیا ہے۔ معاہدے کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف سے کی ایگزیکٹو بورڈ کی مںظوری سے آئندہ ماہ 1.1 ارب ڈالر کی قسط ملے گی۔ آخری قسط ملتے ہی 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ ختم ہو جائے گا۔

اعلامیے میں آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے معاشی اقدامات کی تعریف کی گئی ہے۔

آئی ایم ایف کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پہلے جائزے کے بعد کے مہینوں میں پاکستان کی معاشی اور مالی حالت بہتر ہوئی، با اعتماد پالیسی مینجمنٹ کی پشت پر ترقی اور اعتماد کی بحالی جاری ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات مکمل ہوگئے، وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت آخری اقتصادی جائزہ مذاکرات میں مثبت پیش رفت رہی,ذرائع کے مطابق پاکستان کے لیے 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط کے واضح امکانات ہیں، معاہدے اور کامیابی کا حتمی اعلان آئی ایم ایف اعلامیہ کے ذریعے کرے گا۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کے مشن کو معاشی کارکردگی پر مطمئن کرلیا ہے اور آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ اپریل میں پاکستان کے لیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور کرسکتا ہے۔

ادھر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی بھی امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے اہم ملاقات ہوئی,جس میں ملک کے ٹیکس انتظامیہ اور سرمایہ کاری کے ماحول میں بہتری سمیت پاکستان کے اصلاحاتی اہداف کو پورا کرنے کے لیے مزید امریکی تعاون اور حمایت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

امریکی سفیر بلوم نے آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے موجودہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کو مکمل کرنے کے لیے امریکی حکومت کی حمایت کی یقین دہانی کروائی امریکی سفیر بلوم نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں امریکا پاکستان اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم پر زور دیا۔

پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) حکام سے سب سےطویل اور بڑے نئے قرض پروگرام کے ابتدائی خدوخال پرتبادلہ خیال شروع کردیا,پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نئے قرض پروگرام کے لیے ریونیو پلان تیار کر لیا اور جون میں نئے بجٹ کے ساتھ اہم ترین ٹیکس اقدامات کی تیاریاں شروع کردیں۔

ذرائع نے بتایاکہ جون میں فنانس بل کے ذریعے9 لاکھ دکانداروں کوفکس ٹیکس میں لانےکی پلاننگ کرلی گئی ہے اور پہلےمرحلےمیں اسلام آباد، چاروں صوبائی دارالحکومت کےدکانداروں کواسکیم دی جائےگی, بینظیر انکم سپوٹ پروگرام کے اخراجات کےلیے بھی نیا طریقہ بنایا جائے گا، بے نظیر انکم سپورٹ کے اخراجات وفاق اور صوبے مل کر برداشت کریں گے۔