پاکستان خطے میں انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے پیچھے ہے،چیئرمین پی ٹی اے

PTA11.jpg


اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ ملک خطے میں انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے بہت پیچھے ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں ایک سیمینار کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچوں کے مستقبل کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے آئین کے آرٹیکل 19 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ آرٹیکل نہ صرف اظہار رائے کی آزادی فراہم کرتا ہے بلکہ سماجی و ثقافتی حدود کا بھی تعین کرتا ہے۔

حفیظ الرحمان نے سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کو ٹیکنالوجی کے فوائد اور نقصانات دونوں سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال تو کیا جانا چاہیے، لیکن اس کے حدود کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ غیر اخلاقی اور ریاست مخالف مواد کی شکایات سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھیجی جاتی ہیں، اور اس بارے میں مناسب کارروائی بھی کی جاتی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان کا وی پی این بلاک کرنے کا تاثر درست نہیں ہے، جب کہ بہت سے ممالک وی پی این کو ریگولیٹ کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

حفیظ الرحمان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے دسمبر 2010 میں اپنا پہلا وی پی این رجسٹر کیا تھا، اور گزشتہ 15 سالوں سے وی پی این کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کاروباری مقاصد کے لیے وی پی این کی ضرورت ایک اہم حقیقت ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔​
 

Eigle

Senator (1k+ posts)

بڑی آئی ٹی کمپنیوں کا پاکستان چھوڑنے کا خدشہ ہے، سجاد مصطفیٰ سید

چیئرمین پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن (پاشا) سجاد مصطفیٰ سید نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کے مسائل اور وی پی این کی رجسٹریشن کے نئے طریقہ کار کے سبب بڑی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان چھوڑنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔​
 

Eigle

Senator (1k+ posts)
PTA11.jpg


اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ ملک خطے میں انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے بہت پیچھے ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں ایک سیمینار کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچوں کے مستقبل کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے آئین کے آرٹیکل 19 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ آرٹیکل نہ صرف اظہار رائے کی آزادی فراہم کرتا ہے بلکہ سماجی و ثقافتی حدود کا بھی تعین کرتا ہے۔

حفیظ الرحمان نے سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کو ٹیکنالوجی کے فوائد اور نقصانات دونوں سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال تو کیا جانا چاہیے، لیکن اس کے حدود کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ غیر اخلاقی اور ریاست مخالف مواد کی شکایات سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھیجی جاتی ہیں، اور اس بارے میں مناسب کارروائی بھی کی جاتی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان کا وی پی این بلاک کرنے کا تاثر درست نہیں ہے، جب کہ بہت سے ممالک وی پی این کو ریگولیٹ کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

حفیظ الرحمان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے دسمبر 2010 میں اپنا پہلا وی پی این رجسٹر کیا تھا، اور گزشتہ 15 سالوں سے وی پی این کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کاروباری مقاصد کے لیے وی پی این کی ضرورت ایک اہم حقیقت ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔​

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ ملک خطے میں انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے بہت پیچھے ہے۔

افغانستان سے شاید
 

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)

The only thing they are getting from China is dictatorship and censorship. These 3rd division inter pass duffers need to goto China and get some training on economics as well rather than buying properties in Portugal and Finland.
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ ملک خطے میں انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے بہت پیچھے ہے۔
پاکستان صرف فوجی کتا مار مہم میں پیچھے ہے
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
This military-driven enforcement of VPN registration in the name of "enhancing security" and "preventing misuse" proves that Military is looking to keep their absolute authority over everything and bring every single citizen under their surveillance.

Such initiatives carry risk of eroding fundamental rights like privacy and freedom of expression. While government is framing these measures as necessary for security, they are facilitating mass surveillance and control, specifically targeting & tracking dissenters or activists.

People should realize by now that they (military) own Pakistan and you (citizens) are merely surviving here.
 

Back
Top