بھارتی انتہاپسندوں کا زہر ویسے تو کسی سے ڈھکا چھپا نہیں مگر اس بار تو انتہا ہو گئی پاکستانی ٹیم نے اپنی ہار کا بدلہ لیا تو بھارتیوں کو ہضم نہ ہوا الٹا اپنے ہی کھلاڑی کو باغی اور نجانے کیا کیا ثابت کرنے لگے۔
23 سالہ نوجوان ارشدیپ سنگھ سے پاکستانی اسٹار کرکٹر آصف علی کا کیچ کیا چھوٹا بھارتی انتہا پسند اس کے خلاف ہو گئے۔ وکی پیڈیا پر اسے خالصتان تحریک سے جڑا ہواثابت کرنے لگے اور اسے باغی قرار دے دیا۔
غیر ملکی صحافی انشل سکسینا نے بتایا کہ انتہا پسندوں کی جانب سے ارشدیپ سنگھ کا وکی پیڈیا پیج ایڈیٹ کر کے اسے خالصتان تحریک سے جوڑ دیا گیا ہے۔
انوراگ ڈکشت نے کہا کہ ارشدیپ کو ایک بھی اور میچ نہیں کھلانا چاہیے۔
پروفیسر اشوک سوائن نے کہا پاکستان نے بھارت کو تو ہرا دیا ہے مگر قدامت پسند گروہ سکھ نوجوان کے پیچھے پڑ گئے ہیں اور اسے خالصتانی قرار دے رہے ہیں۔
جبکہ اس کی حمایت میں بہت سے کرکٹرز اور دیگر لوگ سامنے آئے سابق بھارتی کرکٹر ہربجھن سنگھ نے ارشدیپ کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان کرکٹر پر تنقید کرنا بند کریں کوئی بھی جان بوجھ کر کیچ نہیں گراتا، ہمیں اپنے لڑکوں پر فخر ہے۔
گوتم گمبھیر نے کہاکہ ارشدیپ ایک نوجوان کھلاڑی ہے اور ایسی چیزیں ہوتی ہیں، بھارتی عوام گرائے گئے کیچ پر اتنی تنقید نہ کریں۔ روی شاستری نے کہا کہ وہ اپنی غلطی کے بعد ایک بہتر کھلاڑی بن جائے گا کیونکہ وہ فوری سیکھنے والا لڑکا ہے۔
رانا ایوب نے کہا ارشدیپ صرف 23 سال ہے کہ خدا کیلئے سمجھیں یہ صرف ایک میچ تھا، بہت اچھے کھلاڑیوں سے بھی کبھی کیچ ڈراپ ہو جاتا ہے۔ یہ دیکھیں کہ وہ آخری اوور تک اپنے چہرے پر مسکان سجائے لڑا ہے۔ جبکہ یہاں لوگ کی بورڈ پر بیٹھ کو خود کو محب وطن ثابت کرنے میں لگے ہیں۔