امریکی خلائی ادارے ناسا نے نئی تصاویر جاری کی ہیں جن میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال سے سندھ کے علاقوں میں دریا کا بہاؤ کناروں سے باہر آ گیا ہے جس سے خشکی پر 100 کلومیٹر وسیع عارضی جھیل بن گئی ہے۔
اُدھر اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے پاکستان میں سیلاب کی ہولناک تباہی کو "موسمیاتی سانحہ" قرار دیتے ہوئے دنیا بھر سے دستِ تعاون بڑھانے کی استدعا کی ہے۔ جب کہ موسم سے زمین پر ہونے والی تبدیلیوں کر پرکھنے والے یورپی سائنسی فورم کوپر نیکس نے بھی اسے تباہ کن قرار دیا ہے۔
کوپرنیکس کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب کی وجہ مون سون کا وہ نظام ہے جو اس سال کم ازکم 10 گنا زائد شدت اختیار کرچکا تھا۔ ناسا نے 28 اگست کو موڈس سیٹلائٹ سینسر سے لی گئی تصاویر جاری کی ہیں۔
ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موسلادھار طوفانی بارشوں اور دریا کے بیرونی بہاؤ سے پانی کی وسیع مقدار ایک جھیل نما شکل اختیار کرچکی ہے اور سندھ کا ایک وسیع میدانی علاقہ اس کے زیرِ اثر ہے۔