
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے ایک بیان کے جواب میں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری افغانستان پر نا ڈالے۔
تفصیلات کے مطابق امارات اسلامی کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق بیان پرردعمل دیدیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد کی جانب جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں قیام امن کی ذمہ داری امارات اسلامیہ افغانستان کی ذمہ داری نہیں ہے، پاکستان اپنے ملکی مسائل خود حل کرے اور اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری افغانستان پر نا ڈالے، امارات اسلامیہ کسی کو بھی افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ برادر اور پڑوسی ملک کی طرح بہتر تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان کو بھی ہماری نیک نیتی کو سمجھنا چاہیے اور ہماری دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت نا کرنے کی نیت پر شک نہیں کرنا چاہیے، ہم دوسرے ممالک کی حدود میں مداخلت اور جوابی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہماری فتح کے بعد پاکستان میں عدم تحفظ میں اضافہ ہوا ہے مگر یہ پاکستان کے عدم تحفظ کے پیچھے ہمارے ہاتھ ہونے کی دلیل نہیں ہوسکتی، افغانستان میں اسلحہ کی اسمگلنگ ممنوع ہے یہاں اسلحہ محفوظ ہے چوری نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا تھا کہ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت آنے کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے، خود کش حملوں میں 15 افغان شہری ملوث تھے، گزشتہ دو سالوں میں سرحد پار دہشت گردی کے واقعات سے 2 ہزار سے زائد پاکستانی شہید ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تھا اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بھی پاکستان مخالف سرگرمیوں کا ذکر کیا گیا ہے،پاکستان نے ہر مشکل میں افغانستان کا ساتھ دیا ہے، افغانستان کی عبوری حکومت کو بھی یہ ادراک ہونا چاہیے کہ دونوں ریاستیں خودمختار ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13hakhsghfgf.png