پاکستان نے آئی ایم ایف کا کتنے ارب ڈالر قرض واپس کردیا؟

imfhaih1h131s.jpg


بیرونی قرضوں کی واپسی کاسلسلہ جاری ہے, پاکستان نے 2.4 ارب ڈالرز کی ادائیگی کردی, بڑا حصہ آئی ایم ایف کو واپس کیا گیا، پہلی سہ ماہی میں بڑا حصہ آئی ایم ایف کو واپس کیا گیا,غیر ملکی ذخائر میں کمی سے خطرات لاحق ہوگئے,زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر کے درمیان پاکستان نے پہلی سہ ماہی کے دوران بیرونی سرکاری قرضوں کی ادائیگی کی شکل میں 2.4 ارب ڈالرز کی ادائیگی کردی.


سرکاری رپورٹ کے مطابق حکومت نے 2404 ملین امریکی ڈالر کی رقم جولائی ستمبر 2023-24 کے دوران بیرونی سرکاری قرضوں کی ادائیگی کے لیے ادا کی,اس میں 1627 ملین امریکی ڈالرز کی اصل ادائیگی اور 777 ملین کی سود کی ادائیگی شامل ہے۔

پاکستان نے پہلی سہ ماہی کے دوران آئی ایم ایف کو 524 ملین ڈالر کی رقم بطور قرض اصل اور سود کی ادائیگی کی صورت میں واپس کی,اس کے بعد اسلام آباد نے رواں مالی سال کے پہلے تین مہینوں میں ورلڈ بینک کو 331 ملین ڈالر، ایشیائی ترقیاتی بینک کو 283 ملین ڈالر اور اسلامی ترقیاتی بینک کو 108 ملین ڈالر کی ادائیگی کی۔


دو طرفہ قرض دہندگان کے درمیان پاکستان نے اصل اور سود کی ادائیگیوں کی صورت میں سعودی عرب کو 407 ملین ڈالر، چین کو 210 ملین ڈالر، جاپان کو 26 ملین ڈالر اور غیر پیرس کلب ممالک کو 186 ملین ڈالر کی ادائیگی کی ہے۔ حکومت نے دوسرے قرض دہندگان کو بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے طور پر 190 ملین ڈالرز واپس کئے ہیں۔

حکومت نے بین الاقوامی بانڈز پر سود کی ادائیگی کے طور پر 40 ملین ڈالر واپس کر دیے۔

وزارت خزانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ نگران حکومت کے دوران لیے گئے قرضے پی ڈی ایم حکومت کی سابقہ مدت کے دوران لیے گئے قرضوں سے کم رہے ہیں۔

نگران حکومت نے 6 ماہ میں 30کروڑ ڈالر کے نیٹ بیرونی قرضے لیے جبکہ گزشتہ پی ڈی ایم حکومت نے اس عرصے میں3 ارب ڈالر کے نیٹ بیرونی قرضے لیے ، مجموعی طور پر نگران حکومت نے3 ارب 90 کروڑ ڈالر کے بیرونی قرضے لیے اور3 ارب 60 کروڑ ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی اس طرح نیٹ بیرونی قرضے 30کروڑ ڈالر رہے جبکہ گزشتہ پی ڈی ایم حکومت کے دور میں8ارب 40کروڑ ڈالر کے مجموعی بیرونی قرضے لیے اور 5ارب 40 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی اسطرح نیٹ بیرونی قرضے 3ارب ڈالر کے لیے گئے.