
حکومت پاکستان نے قطر سے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کے 5 اضافی کارگوز کی خریداری ایک سال کے لیے مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کے مطابق، یہ کارگوز اب 2025 کے بجائے 2026 میں منگوائے جائیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم نے وضاحت کی کہ ملک میں مذکورہ گیس کی کسی کمی کا سامنا نہیں ہے، بلکہ ایل این جی کی دستیابی سرپلس ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ موجودہ حالات میں بجلی کے کارخانوں کی طرف سے ایل این جی کی خریداری نہیں ہو رہی، جس کی وجہ سے گیس کی اضافی مقدار موجود ہے۔
مصدق ملک نے یہ بھی کہا کہ 5 مزید کارگوز کو بھی ایک سال کے لیے مؤخر کرنے کے امکانات ہیں اور اس بارے میں بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ معاہدوں کو منسوخ کرنے کے بجائے انہیں مؤخر کرنے میں کوئی نقصان نہیں ہے۔
سعودی عرب کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ 34 ایم او یوز طے پا چکے ہیں، جن میں سے 7 کو باقاعدہ معاہدوں میں تبدیل کیا گیا ہے۔ یہ معاہدے بجلی، آئی ٹی، اور خوراک کے شعبوں میں بھی شامل ہیں۔
روسی خام تیل کی درآمدات کے حوالے سے مصدق ملک نے وضاحت کی کہ ان کے پاس روس کے ساتھ کسی بھی قسم کی ڈیل نہیں ہوئی، اور میڈیا میں آنے والی خبریں بالکل غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں کوئی اچھی ڈیل ملی، تو اس پر غور کیا جائے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ قطر عالمی سطح پر ایل این جی کا سب سے بڑا پیداواری ملک ہے اور حالیہ مہینوں میں اپنی پیداوار میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ برآمدی منڈیوں میں مزید رسائی حاصل کر رہا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/hjbrJnh0/lng.jpg