پاکستان کا مالیاتی خسارہ ہدف سے 1137 ارب زیادہ ہو جائیگا: آئی ایم ایف

pakistan-imfh1h11.jpg

پاکستان کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 7اعشاریہ 6 فیصد رہنے کا امکان، آئی ایم ایف

بین الاقوامی مالیاتی فنڈز(آئی ایم ایف) نے رواں مالی سال پاکستان کا مالیاتی خسارہ مقرر کردہ ہدف سے 1اعشاریہ 1 فیصد زیادہ رہنے کی پیش گوئی کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے فسکل مانیٹر رپورٹ2023 جاری کردی ہے، رپورٹ میں رواں سال پاکستان کا مالیاتی خسارہ ہدف سے1137 ارب زائد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق 2023-24 میں یہ خسارہ 8ہزار42 ارب روپے تک پہنچ جائے گا، حکومت نے رواں سال مالی خسارے کا ہدف جی ڈی پی کے ساڑھے 6 فیصد یا6ہزار905 ارب روپے مقرر کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 7اعشاریہ 6 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، پاکستان کے مجموعی محاصل ساڑھے 12 فیصد جبکہ مجموعی اخراجات جی ڈی پی کے 20اعشاریہ 1 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال پرائمری سرپلس صفر اعشاریہ4 فیصد ہدف کے مطابق 421 ارب رہنے کا امکان ہے، قرضوں کی شرح60 فیصد کے قانونی ہدف کے بجائے72اعشاریہ2 فیصد رہے گی۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
اور اسکا کریڈٹ آرمی چیف اور اسکے جرنیلوں کو جاتا ہے جنہوں نے کھرب پتی ہوکر ریٹائر ہوکر ملک کو گھوڑے لگوا کر بھاگ کر باہر آجانا ہے اسی لئے تو آرمی چیف اور جرنیل ایک چور فراڈئے منی لانڈر کو بلا کر اپنی لوٹ مار جاری رکھنا چاہتے ہیں
لگے رہو منا بھائی