پاکستان کی افغانستان کو برآمدات میں کمی: چینی کی برآمدات کے خاتمے کا اثرات

screenshot_1742233778354.png


پاکستان کی افغانستان کو برآمدات میں فروری 2025 میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق، فروری میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات ماہانہ بنیاد پر 52 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 30 فیصد گر گئیں۔ یہ کمی خاص طور پر چینی کی برآمدات میں رکاوٹوں، تجارتی مشکلات، اور افغانستان میں پاکستانی اشیا کی طلب میں کمی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
- فروری 2025 میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات کا حجم 7 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز رہا۔
- یہ حجم جنوری 2025 کے 15 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز اور فروری 2024 کے 10 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے۔
- فروری 2025 میں چینی کی برآمدات ایک لاکھ ڈالرز سے بھی کم رہیں، جو گزشتہ ماہ کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

- رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ (جولائی 2024 سے فروری 2025) میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات میں 45 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔
- اس مدت میں افغانستان کے لیے برآمدات کا کل حجم 97 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز رہا، جو گزشتہ سال اسی مدت کے 67 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
- چینی کی برآمدات نے اس اضافے میں اہم کردار ادا کیا، جولائی 2024 سے فروری 2025 میں چینی کی برآمدات میں 4,333 فیصد اضافہ ہوا، اور اس کا حجم 26 کروڑ 28 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گیا۔

برآمدات میں کمی کی وجوہات

چینی کی برآمدات میں رکاوٹ: فروری میں چینی کی برآمدات میں شدید کمی آئی، جو افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات میں کمی کی اہم وجہ ہے۔
تجارتی رکاوٹیں: پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی رکاوٹوں نے بھی برآمدات کو متاثر کیا ہے۔
طلب میں کمی: افغانستان میں پاکستانی اشیا کی طلب میں کمی بھی برآمدات میں گراوٹ کا باعث بنی ہے۔

فروری 2025 میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات میں نمایاں کمی دیکھی گئی، جو چینی کی برآمدات میں رکاوٹوں، تجارتی مشکلات، اور طلب میں کمی کی وجہ سے ہوئی۔ تاہم، رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں مجموعی طور پر افغانستان کے لیے برآمدات میں 45 فیصد کا اضافہ ہوا، جس میں چینی کی برآمدات نے اہم کردار ادا کیا۔ مستقبل میں تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے اور برآمدات کو مستحکم بنانے کے لیے حکومتی اقدامات کی ضرورت ہے۔
 

Back
Top