
پاکستان نے افغان صوبے پکتیکا میں فضائی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد تنظیم کے اہم کمانڈرز سمیت 71 سے زائد خوارج کو ہلاک کر دیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹس کے مطابق اس کارروائی میں دہشت گردوں کے 4 اہم مراکز کو تباہ کیا گیا، جن میں خودکش جیکٹ بنانے کی ایک فیکٹری بھی شامل تھی۔
پاکستانی سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں دہشت گردوں کے اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ ان کے اطراف میں موجود عام آبادی کو نقصان سے محفوظ رکھا گیا۔ کارروائی کے دوران دہشت گرد تنظیم کے میڈیا سیل ’عمر میڈیا سیل‘ کو بھی تباہ کر دیا گیا، جو دہشت گردوں کی پروپیگنڈا سرگرمیوں کا مرکز تھا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق کارروائی کے دوران تنظیم کے چار اہم کمانڈرز، شیر زمان عرف مخلص یار، اختر محمد عرف خلیل، اظہار عرف حمزہ، اور شعیب چیمہ کے ٹھکانے بھی تباہ کر دیے گئے۔ ان تمام کمانڈرز کا تعلق ان گروہوں سے تھا جو پاکستان اور خطے میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
افغان طالبان حکومت نے اس کارروائی پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ افغان وزارت خارجہ نے کابل میں پاکستانی ناظم الامور کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ افغان حکام نے دعویٰ کیا کہ اس فضائی کارروائی میں 46 سویلین ہلاک ہوئے اور پاکستانی طیاروں نے افغان حدود کی خلاف ورزی کی۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ پاکستانی بمباری مشرقی صوبے پکتیکا کے ضلع برمل کے چار علاقوں میں کی گئی، جس میں 46 افراد ہلاک ہوئے۔
اس کارروائی کے بعد پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ افغان حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے اعتراضات اور پاکستان کے دعوے کے درمیان صورتحال مزید پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے۔