پاکستان 2024 میں زیادہ بار انٹرنیٹ بند کرنے والا تیسرا بڑا ملک بن گیا

Myanmar-VPN-Ban-Header.jpg

اسلام آباد: عالمی تنظیم Access Now اور #KeepItOn اتحاد کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، پاکستان نے 2024 میں دنیا بھر میں تیسری سب سے زیادہ انٹرنیٹ بندشیں نافذ کیں۔ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال ملک بھر میں 21 مرتبہ انٹرنیٹ بند کیا گیا، جو کسی بھی سال کے دوران پاکستان میں سب سے زیادہ ریکارڈ شدہ بندشیں ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان بندشوں میں سے کئی اہم واقعات سیاسی حالات اور سیکیورٹی خدشات سے جڑے تھے۔ سب سے نمایاں مثال 8 فروری 2024 کو عام انتخابات کے دن پیش آئی، جب ملک بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروسز کو بند کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے کہ ایکس (X)، سگنل، اور بلیو اسکائی کو بھی قومی سطح پر بلاک کیا گیا، جس سے شہریوں کی معلومات تک رسائی شدید متاثر ہوئی۔ علاقائی سطح پر بھی کئی بار انٹرنیٹ بندشوں کا سہارا لیا گیا، خاص طور پر احتجاجوں کے دوران۔

https://twitter.com/x/status/1894048857014903162
عالمی تناظر میں دیکھا جائے تو میانمار اور بھارت نے بالترتیب سب سے زیادہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے ساتھ پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کی، جبکہ پاکستان تیسرے نمبر پر رہا۔ ماہرین کے مطابق، ان بندشوں سے نہ صرف شہریوں کے بنیادی حقوق جیسے کہ آزادیِ رائے اور ڈیجیٹل رسائی پر منفی اثرات پڑے، بلکہ معیشت کو بھی اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔


GkkDrkoaQAE2Em8


#KeepItOn اتحاد نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انٹرنیٹ تک بلاتعطل رسائی کو یقینی بنائیں اور شہریوں کے ڈیجیٹل حقوق کا تحفظ کریں۔ رپورٹ کے مصنفین نے خبردار کیا کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو پاکستان کا ڈیجیٹل مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ان بندشوں میں ملک گیر سطح پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز X (سابقہ ٹوئٹر)، سگنل اور بلیو اسکائی کی معطلی، 8 فروری کو عام انتخابات کے دن موبائل سروسز کی مکمل بندش، اور مختلف احتجاجی مظاہروں و مذہبی تہواروں کے دوران مخصوص علاقوں میں انٹرنیٹ کی معطلی شامل تھی۔

فروری 2024 میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل، Access Now اور #KeepItOn اتحاد نے عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر اس وقت کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو ایک کھلا خط لکھا تھا۔ اس خط میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر، بالخصوص بلوچستان میں، شہریوں کو بلا تعطل انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی دی جائے، تاکہ انتخابات کا شفاف انعقاد ممکن ہوسکے۔ تاہم، اس مطالبے پر عمل نہیں ہوا، اور انتخابات کے دن انٹرنیٹ مکمل طور پر بند رہا۔

پاکستان میں عام انتخابات کے بعد شہباز شریف کی قیادت میں نئی حکومت قائم ہوچکی ہے، مگر انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ تنظیموں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ بندش کو اپوزیشن سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

2018 کے انتخابات میں کم از کم 11 بار انٹرنیٹ بند کیا گیا تھا، جبکہ 2022، 2023 اور 2024 میں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن مزید بڑھ گئے۔
 

Back
Top