پاک افغان سرحد، بارودی سرنگوں کا منصوبہ

redaxe

Politcal Worker (100+ posts)
پاکستان نے ایک مرتبہ پھر پاک افغان سرحد پر خار دار تاریں اور بارودی سرنگیں بچھانے کا منصوبہ تیار کیا ہے تاکہ افغانستان کی جانب سے مسلح شدت پسندوں کی در اندازی کو روکا جا سکے۔


110618160138_taliban226.jpg


یہ منصوبہ حال ہی میں صوبہ خیبر پختونخوا کے سرحدی ضلع دیر بالا اور قبائلی علاقے مہمند ایجنسی اور باجوڑ ایجنسی میں سرحد پار سے مسلح افراد کے حملوں کے بعد تیار کیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی سرحد پر پاکستان کی جانب خار دار تاریں بچھائی جائیں گی اور جہاں تاریں نہیں بچھائی جا سکیں گی وہاں بارودی سرنگیں نصب کی جائیں گی۔

فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کے حکام نے بی بی سی کے رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ پاک افغان سرحد چوبیس سو کلومیٹر طویل ہے اور ساری سرحد پر فورسز کو تعینات نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے یہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے کہ سرحد پر خار دار تاریں اور بارودی سرنگیں بچھائی جائیں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ اس سے مسلح شدت پسندوں کے راستے مکمل طور پر بند ہو جائیں گے لیکن اتنا ضرور ہے کہ اس سے ان کے لیے مشکلات ضرور پیدا ہوں گی اور ایسے واقعات میں کمی آ جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ فی الحال یہ منصوبہ بنایا گیا ہے اور اسے ہر فورم پر سامنے لایا جائے جس میں افغان حکومت اور دیگر گروپ شامل ہیں تاکہ شدت پسندوں کے راستے روکے جائیں اور اس کے بعد اس پر عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔

نامہ نگار عزیز اللہ خان کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران اپر دیر، مہمند ایجنسی اور باجوڑ ایجنسی میں افغانستان کی جانب سے آئے ہوئے مسلح شدت پسندوں کے تین حملے ہو چکے ہیں جن میں پولیس لیویز اور ایف سی کا جانی نقصان بھی ہوا ہے۔

110623123659_pak_afghan_02.jpg


خار دار تاریں اور بارودی سرنگیں بچھانے کا منصوبہ دو مرتبہ پہلے بھی تیار کیا گیا تھا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ پہلی مرتبہ دسمبر سنہ دو ہزار چھ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان افغان سرحد پر خار دار تاریں بچھائے گا۔

اس کے بعد سنہ دو ہزار نو میں یہ معاملہ پھر اٹھایا گیا لیکن اس مرتبہ بھی اس منصوبے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت مختلف مقامات پر کوئی پینتیس کلومیٹر تک سرحدپر خار دار تاریں بچھائی گئی تھیں اور اس کے بعد اس منصوبے پر عملدرآمد روک دیا گیا تھا جس کی وجہ فنڈز کی کمی بتائی گئی تھی۔

افغان حکومت، افغانستان میں تعینات اتحادی افواج اور سرحد کے دونوں جانب آباد لوگوں نے پاکستان کے اس منصوبے کی مخالفت کی تھی۔

ان لوگوں کا کہنا تھا کہ اس منصوے سے دونوں ممالک کی سرحد پر آباد لوگ تقسیم ہو کر رہ جائیں گے۔ پاک افغان سرحد کی دونوں جانب لوگوں کی رشتہ داریاں ہیں اور یہ لوگ سرحد پار ملتے جلتے ہیں۔

پاک افغان سرحد کو ڈیورنڈ لائن کہا جاتا ہے اور سرحد کی نشاندہی اٹھارہ سو بارہ میں اس وقت ہندوستان میں تعینات برطانوی سیکرٹری خارجہ سر مورٹیمر ڈیورنڈ نے رکھی تھی۔

یاد رہے کہ دنیا بھر میں رائے عامہ بارودی سرنگوں کے سخت خلاف ہے اور اقوامِ متحدہ نے گزشتہ ہفتے ہی نیپال کو بارودی سرنگوں سے پاک ملک قرار دیا تھا جب نیپال کی فوج نے خانہ جنگی کے پانچ سال بعد ملک میں موجود آخری بارودی سرنگ کو تباہ کیا۔نیپال چین کے بعد دوسرا ملک ہے جسے اقوامِ متحدہ نے باردوی سرنگوں سے پاک قرار دیا ہے۔

مبصرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایسے حالات میں پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد پر بارودی سرنگیں نصب کرنے کے منصوبے کو سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

source:
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/06/110623_pak_afghan_border_zz.shtml
 

Bombaybuz

Minister (2k+ posts)
Do you know here we are talking about some 2640km of Durand line. India did it already along side indo-pak border here are the details.

"Along Indo-Pakistan border, the government has approved revision of cost estimates in fencing, floodlighting, roads and Border Outposts works from the earlier sanctioned Rs 380 crore to Rs 1,201 crore," Minister of State for Home Affairs Mullappally Ramachandran said in a written reply.The Minister said 1,915 km of fencing and 1,861 km of floodlighting works have been completed on the Indo-Pakistan border out of 2,043 km of fencing and 2,009 km of floodlighting sanctioned by the government."Out of 340 km of border roads sanctioned by the government in Gujarat sector on the Indo-Pakistan border, the construction works of 219 km of border roads have been completed.

Is main 150 crore zardari k 100 crore contract pass karney k 80 crore related ministry k 50 crore local govt k... kuch 3000 crore zameen right off karaney k aur by the time it will finish cost will be 300% so too comissions... tou Wall of China jaldi ban saktee hai kesi aur country main then this fencing in PAKISTAN.
 

ajeeba

MPA (400+ posts)
this will never happen and should never happen as it will divide us the pashtuns. it will take innocent people's life as it is a populated area and this durand line is like a line on the water. it does not exist for us. it is as if someone puts mines between Rawalpindi and Islamabad. the area is not dividable.